TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
لڑائی اور جنگ وجدل کا بیان
حبشہ کے بیان میں
حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ أَحْمَدَ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَنْ زُهَيْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُوسَی بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حَنِيفٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اتْرُکُوا الْحَبَشَةَ مَا تَرَکُوکُمْ فَإِنَّهُ لَا يَسْتَخْرِجُ کَنْزَ الْکَعْبَةِ إِلَّا ذُو السُّوَيْقَتَيْنِ مِنْ الْحَبَشَةِ-
قاسم بن احمد بغدادی، ابوعامر، زہر بن محمد، موسیٰ بن جبیر، ابوعامہ بن سہل بن حنیف، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ جب تک اہل حبشہ تمہیں چھوڑے رکھیں (کچھ کہیں نہ) تو تم بھی انہیں چھوڑ دو (ان کے حال پر) اس لیے کہ کعبہ کے اندر (مدفون) خزانے کو نہیں نکالے گا کوئی سوائے چھوٹی پنڈلیوں والے حبشی کے۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Leave the Abyssinians alone as long as they leave you alone, for it is only the Abyssinian with short legs who will seek to take out the treasure of the Ka'bah.
حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَبِي حَيَّانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ قَالَ جَائَ نَفَرٌ إِلَی مَرْوَانَ بِالْمَدِينَةِ فَسَمِعُوهُ يُحَدِّثُ فِي الْآيَاتِ أَنَّ أَوَّلَهَا الدَّجَّالُ قَالَ فَانْصَرَفْتُ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو فَحَدَّثْتُهُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَمْ يَقُلْ شَيْئًا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَوَّلَ الْآيَاتِ خُرُوجًا طُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا أَوْ الدَّابَّةُ عَلَی النَّاسِ ضُحًی فَأَيَّتُهُمَا کَانَتْ قَبْلَ صَاحِبَتِهَا فَالْأُخْرَی عَلَی أَثَرِهَا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَکَانَ يَقْرَأُ الْکُتُبَ وَأَظُنُّ أَوَّلَهُمَا خُرُوجًا طُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا-
مومل بن ہشام، اسماعیل، ابوحیان تیمی، حضرت ابوزرعہ فرماتے ہیں کہ چند افراد مدینہ طیبہ میں مروان کے پاس آئے تو انہوں نے اسے سنا کہ وہ علامات قیامت کے بارے میں حدیث بیان کر رہا ہے کہ بیشک پہلی علامات درجا ہے۔ راوی (ابوزرعہ) کہتے ہیں کہ میں حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عمرو کے پاس چلا اور ان سے یہ بیان کیا تو عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اس نے وہ کچھ نہیں کہا کہ جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ بیشک قیامت کی علامات میں سے پہلی سورج کا مغرب سے طلوع ہونا ہے یا دابة الارض کا نکلنا لوگوں پر چاشت کے وقت۔ تو دونوں میں سے جو بھی پہلے ہوگی اپنے ساتھی سے تو دوسری فورا اس کے بعد ہوگی۔ عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں اور وہ کتب (سماویہ تورات وانجیل وغیرہ) پڑھا کرتے تھے میرا خیال یہ ہے کہ دونوں میں سے پہلی نشانی سورج کا مغرب سے طلوع ہونا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَهَنَّادٌ الْمَعْنَی قَالَ مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ حَدَّثَنَا فُرَاتٌ الْقَزَّازُ عَنْ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَةَ وَقَالَ هَنَّادٌ عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ أَسِيدٍ الْغِفَارِيِّ قَالَ کُنَّا قُعُودًا نَتَحَدَّثُ فِي ظِلِّ غُرْفَةٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْنَا السَّاعَةَ فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَنْ تَکُونَ أَوْ لَنْ تَقُومَ السَّاعَةُ حَتَّی يَکُونَ قَبْلَهَا عَشْرُ آيَاتٍ طُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا وَخُرُوجُ الدَّابَّةِ وَخُرُوجُ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ وَالدَّجَّالُ وَعِيسَی ابْنُ مَرْيَمَ وَالدُّخَانُ وَثَلَاثَةُ خُسُوفٍ خَسْفٌ بِالْمَغْرِبِ وَخَسْفٌ بِالْمَشْرِقِ وَخَسْفٌ بِجَزِيرَةِ الْعَرَبِ وَآخِرُ ذَلِکَ تَخْرُجُ نَارٌ مِنْ الْيَمَنِ مِنْ قَعْرِ عَدَنٍ تَسُوقُ النَّاسَ إِلَی الْمَحْشَرِ-
مسدد، ہناد، مسدد، ابواحوص، فرات فزاز، عامر بن واثلہ، ہناد، ابوطیفل، حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن اسید الغفاری کہتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حجرہ مبارک کے سایہ میں بیٹھے گفتگو کر رہے تھے تو ہم نے قیامت کا ذکر کیا بس ہماری آوازیں بلند ہو گئیں چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہرگز قیامت نہیں ہوگی یا فرمایا قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ اس سے پہلے دس علامات ظاہر ہوں گی۔ سورج کا مغرب سے طلوع ہونا۔ دابة الارض کا نکلنا۔ یاجوج وماجوج کا نکلنا۔ عیسیٰ بن مریم کا نزول۔ دھواں۔ تین جگہ زمین کا دھنسنا۔ ایک مغرب میں۔ ایک مشرق میں۔ ایک جزیرہ عرب میں۔ اور ان کے سب کے آخر میں یمن میں عدن کی گہرائی سے۔ ایک آگ نکلے گی جو لوگوں کو محشر کی طرف ہانکے گی۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفُضَيْلِ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِهَا فَإِذَا طَلَعَتْ وَرَآهَا النَّاسُ آمَنَ مَنْ عَلَيْهَا فَذَاکَ حِينَ لَا يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا لَمْ تَکُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ أَوْ کَسَبَتْ فِي إِيمَانِهَا خَيْرًا الْآيَةَ-
احمد بن ابوشعیب حرانی، محمد بن فضیل، عمارہ، ابوزعہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت قائم نہیں ہوگی اس وقت تک جب تک کہ سورج مغرب سے طلوع نہ ہوجائے پس جب وہ (مغرب سے) طلوع ہوجائے گا اور لوگ اسے دیکھ لیں گے تو زمین پر رہنے والے اس پر ایمان لائیں گے۔ وہ ایسا وقت ہوگا کہ کسی نفس کو اس کا ایمان نفع نہیں دے گا جو کہ پہلے سے ایمان نہ لایا تھا اس نے ایمان کی حالت میں کوئی نیکی نہیں کمائی تھی۔
-