حالت صحت میں غلام آزاد کرنے کی فضیلت

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ ح و حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّی-
عبداللہ بن محمد، حاتم بن اسماعیل، نصر بن عاصم، یحیی بن سعید جعفر بن محمد سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے، وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّی، پڑھا (واتخذ صیغہ امر کے ساتھ)
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet (peace_be_upon_him) read the Qur'anic verse, "And take ye the Station of Abraham as a place of prayer.
حَدَّثَنَا مُوسَی يَعْنِي ابْنَ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَجُلًا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ فَقَرَأَ فَرَفَعَ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ فَلَمَّا أَصْبَحَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْحَمُ اللَّهُ فُلَانًا کَائِنْ مِنْ آيَةٍ أَذْکَرَنِيهَا اللَّيْلَةَ کُنْتُ قَدْ أُسْقِطْتُهَا-
موسی یعنی ابن اسماعیل، حماد، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ ایک شخص رات کو کھڑا ہوا (نماز کے لیے) اور قرآن کریم پڑھنے لگا پس اس کی آواز بلند ہوگئی جب صبح ہوئی تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم فرمائے (جورات کو تلاوت کر رہا تھا) کتنی ہی آیات تھیں جو رات کو اس نے مجھے یاد دلائیں اور بیشک میں انہیں ضائع کر چکا تھا (یعنی بھول چکا تھا)۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا خُصَيْفٌ حَدَّثَنَا مِقْسَمٌ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَمَا کَانَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَغُلَّ فِي قَطِيفَةٍ حَمْرَائَ فُقِدَتْ يَوْمَ بَدْرٍ فَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ لَعَلَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَهَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا کَانَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَغُلَّ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ قَالَ أَبُو دَاوُد يَغُلَّ مَفْتُوحَةُ الْيَائِ-
قتیبہ بن سعید، عبدالواحد بن زیاد، ابن عباس جو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلام تھے فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ قرآن کریم کی آیت (وَمَا كَانَ لِنَبِيٍّ اَنْ يَّغُلَّ) 3۔ آل عمران : 161) کہ کسی نبی کے لیے مناسب نہیں ہے کہ وہ مال غنیمت میں خیانت کرے ایک سرخ چادر کے بارے میں جو غزوہ بدر کے دن گم ہوگئی تھی نازل ہوئی اس وقت لوگوں نے یہ خیال کیا تھا ہو سکتا ہے وہ حضور نے لے لی ہو، تو یہ آیت نازل ہوئی (نبی کے بارے میں ایسا گمان بھی کرنا مناسب نہیں ہے)۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: The verse "And no Prophet could (ever) be false to his trust" was revealed about a red velvet. When it was found missing on the day of Badr, some people said; Perhaps the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) has taken it. So Allah, the Exalted, sent down "And no prophet could (ever) be false to his trust" to the end of the verse.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْبَخَلِ وَالْهَرَمِ-
محمد بن عیسی، معمر، انس بن مالک سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں کنجوسی اور بڑھاپے سے۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ کَثِيرٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ لَقِيطِ بْنِ صَبِرَةَ عَنْ أَبِيهِ لَقِيطِ بْنِ صَبِرَةَ قَالَ کُنْتُ وَافِدَ بَنِي الْمُنْتَفِقِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ الْحَدِيثَ فَقَالَ يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَحْسِبَنَّ وَلَمْ يَقُلْ لَا تَحْسَبَنَّ-
قتیبہ بن سعید، یحیی بن سلیم، اسماعیل بن کثیر، عاصم بن لقیط بن صبرہ، فرماتے ہیں کہ میں بنی منتفق کی طرف سے یا بنی منتفق کے وفد میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا تھا پھر پوری حدیث بیان کی اور فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (لاتحسبن) سین کے زیر کے ساتھ، نہ کہ زبر کے ساتھ۔
Narrated Laqit ibn Sabirah: I came in the deputation of Banu al-Muntafiq to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He then narrated the rest of the tradition. The Prophet (peace_be_upon_him) said: la tahsibanna (do not think) and did not say: la tahsabanna (do not think).
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَحِقَ الْمُسْلِمُونَ رَجُلًا فِي غُنَيْمَةٍ لَهُ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ فَقَتَلُوهُ وَأَخَذُوا تِلْکَ الْغُنَيْمَةَ فَنَزَلَتْ وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَی إِلَيْکُمْ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًا تَبْتَغُونَ عَرَضَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا تِلْکَ الْغُنَيْمَةَ-
محمد بن عیسی، سفیان، عمرو بن دینار، عطاء، ابن عباس سے روایت ہے کہ ایک شخص اپنی چند بکریوں کے ساتھ تھا کہ مسلمانوں نے جا کر اسے پکڑا تو اس نے کہا کہ السلام علیکم پس مسلمانوں نے کافر سمجھ کر اسے قتل کر دیا وہ اس کی بکریاں لے لیں، پس یہ آیت نازل ہوئی (وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰ ى اِلَيْكُمُ السَّلٰمَ لَسْتَ مُؤْمِنًا) 4۔ النساء : 94) کہ جو تمہارے اوپر سلام کرے اسے یہ نہ کہو کہ تو مومن نہیں تم دنیا کہ زندگی کے ساز و سامان کو چاہتے ہو۔ (مراد بکریاں ہیں)
-
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي الزِّنَادِ وَهُوَ أَشْبَعُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ وَلَمْ يَقُلْ سَعِيدٌ کَانَ يَقْرَأُ-
سعید بن منصور، ابن ابی زناد، محمد بن سلیمان، حجاج بن محمد، ابوزناد، اشبع، خارجہ بن زید بن ثابت سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (غَيْرُ اُولِي الضَّرَرِ) 4۔ النساء : 95) غیر میں را کے پیش کے ساتھ نہ کہ زیر کے ساتھ۔
Narrated Zayd ibn Thabit: The Prophet (peace_be_upon_him) used to read: "Not equal are those believers who sit (at home) and receive no hurt (ghayru ulid-darari) but the narrator Sa'id did not say the words "used to read"
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ أَبِي عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَرَأَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْعَيْنُ بِالْعَيْنِ-
عثمان بن ابی شیبہ، محمد بن علاء، عبداللہ بن مبارک، یونس بن یزید، علی بن یزید سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (والعین با العین) پڑھا ہے نون کے پیش کے ساتھ نہ کہ زبر کے ساتھ (لیکن روایت ابوحفص میں نون کے زبر کے ساتھ ہے)۔
Narrated Anas ibn Malik: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) red the verse: "eye for eye" (al-'aynu bil-'ayn).
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ أَبِي عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ وَکَتَبْنَا عَلَيْهِمْ فِيهَا أَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفْسِ وَالْعَيْنُ بِالْعَيْنِ-
نصر بن علی، عبداللہ بن مبارک، یونس بن یزید، ابی علی، زہری، انس بن مالک سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پڑھا (وَکَتَبْنَا عَلَيْهِمْ فِيهَا أَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفْسِ وَالْعَيْنُ بِالْعَيْنِ)۔
Narrated Anas ibn Malik: The Prophet (peace_be_upon_him) read the verse: "We ordained therein for them: Life for life and eye for eye (an-nafsa bin-nafsi wal-'aynu bil-'ayn).
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ مَرْزُوقٍ عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ سَعْدٍ الْعَوْفِيِّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ اللَّهُ الَّذِي خَلَقَکُمْ مِنْ ضَعْفٍ فَقَالَ مِنْ ضُعْفٍ قَرَأْتُهَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَا قَرَأْتَهَا عَلَيَّ فَأَخَذَ عَلَيَّ کَمَا أَخَذْتُ عَلَيْکَ-
نفیلی، زہیر، فضیل بن مرزوق، عطیہ بن سعد، فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے پڑھا (اَللّٰهُ الَّذِيْ خَلَقَكُمْ مِّنْ عْفٍ) 30۔ الروم : 54) ضاد کے زبر کے ساتھ تو ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ من (ضُعف) ضاد کے پیش کے ساتھ، میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے اس آیت کو اسی طرح پڑھا جس طرح تم نے پڑھا ہے آپ نے مجھ پر ایسا ہی موخذاہ فرمایا جیسے میں نے تمہیں (اس غلطی پر) پکڑا ہے۔
Narrated Abdullah ibn Umar: Atiyyah ibn Sa'd al-Awfi said: I recited to Abdullah ibn Umar the verse: "It is Allah Who created you in a state of (helplessness) weakness (min da'f)." He said: (Read) min du'f. I recited it to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) as you recited it to me, and he gripped me as I gripped you.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی الْقُطَعِيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدٌ يَعْنِي ابْنَ عَقِيلٍ عَنْ هَارُونَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَابِرٍ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ضُعْفٍ-
محمد بن یحیی، عبید، ابن عقیل، ہارون بن عبداللہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نقل فرماتے ہیں۔ من ضُعف۔ (ضاد کے پیش کے ساتھ، نہ کہ زبر کے ساتھ)۔
Narrated AbuSa'id al-Khudri: The Prophet (peace_be_upon_him) read the verse mentioned above, "min du'f."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَسْلَمَ الْمِنْقَرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَی قَالَ قَالَ أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ بِفَضْلِ اللَّهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَبِذَلِکَ فَلْتَفْرَحُوا قَالَ أَبُو دَاوُد بِالتَّائِ-
محمد بن کثیر، سفیان، اسلم، عبد اللہ، عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ حضرت ابی بن کعب نے فرمایا کہ (بِفَضْلِ اللَّهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَبِذَلِکَ فَلْتَفْرَحُوا) (تا کے ساتھ جو کہ یعقوب کی قرات ہے، جبکہ اکثر قراء نے یاء کے ساتھ اسے پڑھا ہے۔ فَلْیَفْرَحُوا)۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ الْأَجْلَحِ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَی عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُبَيٍّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ بِفَضْلِ اللَّهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَبِذَلِکَ فَلْتَفْرَحُوا هُوَ خَيْرٌ مِمَّا تَجْمَعُونَ-
محمد بن عبد اللہ، مغیرہ بن سلمہ، ابن مبارک، عبداللہ بن عبدالرحمن بن ابزی، فرماتے ہیں کہ حضرت ابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن کعب نے فرمایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یوں پڑھا (بِفَضْلِ اللَّهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَبِذَلِکَ فَلْتَفْرَحُوا هُوَ خَيْرٌ مِمَّا تَجْمَعُونَ) (فَلْتَفْرَحُوا اور تَجْمَعُونَ) تاء کے ساتھ پڑھا ہے جبکہ ابوجعفر اور ابن عامر نے یاء کے ساتھ پڑھا ہے۔
Narrated Ibn Abzi: Ubayy ibn Ka'b) said: The Prophet (peace_be_upon_him) read the verse: "Say: In the bounty of Allah and in His mercy--in that let you rejoice: that is better than the wealth you hoard."
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ يَزِيدَ أَنَّهَا سَمِعَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ إِنَّهُ عَمِلَ غَيْرَ صَالِحٍ-
موسی بن اسماعیل، حماد، ثابت شہر بن حوشب، اسماء بنت یزید فرماتی ہیں انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ پڑھتے ہوئے سنا (انہ عمل غیر صالح) نون کے زبر اور راء کے زبر کے ساتھ کے پیش کے ساتھ ہے یہ یعقوب کی قرات ہے اور دوسرے قراء کے نزدیک، عمل غیر صالح ہے)۔
Narrated Asma' daughter of Yazid: She heard the Prophet (peace_be_upon_him) read the verse: "He acted unrighteously." (innahu 'amila ghayra salih).
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ الْمُخْتَارِ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ قَالَ سَأَلْتُ أُمَّ سَلَمَةَ کَيْفَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ هَذِهِ الْآيَةَ إِنَّهُ عَمَلٌ غَيْرُ صَالِحٍ فَقَالَتْ قَرَأَهَا إِنَّهُ عَمِلَ غَيْرَ صَالِحٍ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ هَارُونُ النَّحْوِيُّ وَمُوسَی بْنُ خَلَفٍ عَنْ ثَابِتٍ کَمَا قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ-
ابو کامل، عبدالعزیز، ابن مختار، ثابت، شہر بن حوشب، فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس آیت مبارکہ کو کس طرح پڑھا کرتے تھے انہ عمل غیر صالح، وہ فرمانے لگیں کہ اسی طرح پڑھا ہے، انہ عمل غیر صالح، امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو ہارون نحوی اور موسیٰ بن خلف نے ثابت سے روایت کیا ہے جیسے کہ عبدالعزیز بن المختار نے کہا۔
Narrated Umm Salamah, Ummul Mu'minin: Shahr ibn Hawshab said: I asked Umm Salamah: How did the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) read this verse: "For his conduct is unrighteous (innahu 'amalun ghayru salih". She replied: He read it: "He acted unrighteously" (innahu 'amila ghayra salih).
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا عِيسَی عَنْ حَمْزَةَ الزَّيَّاتِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَعَا بَدَأَ بِنَفْسِهِ وَقَالَ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْنَا وَعَلَی مُوسَی لَوْ صَبَرَ لَرَأَی مِنْ صَاحِبِهِ الْعَجَبَ وَلَکِنَّهُ قَالَ إِنْ سَأَلْتُکَ عَنْ شَيْئٍ بَعْدَهَا فَلَا تُصَاحِبْنِي قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَدُنِّي طَوَّلَهَا حَمْزَةُ-
ابراہیم بن موسی، عیسی، حمزہ، ابواسحاق ، سعید بن جبیر، ابن عباس سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب دعا کیا کرتے تھے تو آپ سے شروع فرماتے تھے اور فرماتے کہ اللہ تعالیٰ ہم پر رحم فرمائے اور موسیٰ پر۔ کاش وہ صبر سے کام لیتے تو اپنے ساتھی سے بڑے عجیب معاملات دیکھتے لیکن انہوں نے کہہ دیا کہ اگر تو نے کسی چیز کے بارے میں سوال کیا اس کے بعد تو تم میرے ساتھی نہ رہنا بیشک تجھے میری طرف سے عذر پہنچ چکا ہے (من لدنی) حمزہ نے نون کو لمبا کیا (یعنی اس کو تشدید کے ساتھ پڑھا اور یہ اکثر قراء کی قرات ہے)۔
Narrated Ubayy ibn Ka'b:: When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) prayed, he began with himself and said: May the mercy of Allah be upon us and upon Moses. If he had patience, he would have seen marvels from his Companion. But he said: "(Moses) said: If ever I ask thee about anything after this, keep me not in they company: then wouldst thou have received (full) excuse from my side". Hamzah lengthened it.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَارِيَةِ الْعَبْدِيُّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ حُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَرَأَهَا قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَدُنِّي وَثَقَّلَهَا-
حضرت ابن عباس ، حضرت ابی بن کعب سے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ نے فرمایا اس طرح اس آیت کو پڑھا قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَدُنِّي وَثَقَّلَهَا ( لدنی میں نون کو مثقل اور تشدید کے ساتھ پڑھا )
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَسْعُودٍ الْمِصِّيصِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دِينَارٍ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ أَوْسٍ عَنْ مِصْدَعٍ أَبِي يَحْيَى قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ أَقْرَأَنِي أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ كَمَا أَقْرَأَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عَيْنٍ حَمِئَةٍ مُخَفَّفَةً-
محمد بن مسعود، عبدالصمد بن عبدالوارث، محمد بن دینار، سعید بن اوس، مصدع، ابی یحیی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا فرماتے تھے کہ مجھے حضرت ابی بن کعب نے اسی طرح پڑھایا جس طرح انہیں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پڑھایا۔ فِی عَینِ حَمِئَةٍ۔ مخفف پڑھایا۔ (حامئة نہیں پڑھایا جو ابوعامر، حمزہ، کسائی وغیرہ کی قرات ہے۔ )
lNarrated Abdullah ibn Abbas: Ubayy ibn Ka'b made me read the following verse as the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) made him read: "in a spring of murky water" (fi 'aynin hami'atin) with short vowel a after h.
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ يَعْنِي ابْنَ عَمْرٍو النَّمَرِيَّ أَخْبَرَنَا هَارُونُ أَخْبَرَنِي أَبَانُ بْنُ تَغْلِبَ عَنْ عَطِّيَةَ الْعَوْفِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الرَّجُلَ مِنْ أَهْلِ عِلِّيِّينَ لَيُشْرِفُ عَلَى أَهْلِ الْجَنَّةِ فَتُضِيءُ الْجَنَّةُ لِوَجْهِهِ كَأَنَّهَا كَوْكَبٌ دُرِّيٌّ قَالَ وَهَكَذَا جَاءَ الْحَدِيثُ دُرِّيٌّ مَرْفُوعَةٌ الدَّالُ لَا تُهْمَزُ وَإِنَّ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ لَمِنْهُمْ وَأَنْعَمَا-
یحیی بن فضل، وہیب، ہارون، ابان بن تغلب، عطیہ، ابوسعید سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا علیین والوں میں سے ایک شخص اہل جنت کو جھانک کر دیکھے گا۔ تو جنت اس کے چہرے کی (تابانی کی) وجہ سے روشن اور چمکدار ہوجائے گی گویا کہ وہ ایک موتی کا ستارہ ہے۔ (یہ تشبیہ کمال روشنی کو بیان کرنے کے لیے دی کہ ایک ستارہ تو ویسے ہی روشن ہوتا ہے اور موتی بھی بہت چمکدار ہوتا ہے جب دونوں مل گئے تو روشنی اور چمک کئی گنا بڑھ گئی۔ راوی کہتے ہیں اس طرح حدیث میں آیا ہے۔ دری مرفوع ہے دل کے پیش کے ساتھ نہ کہ ہمزہ کے ساتھ۔ ادری نہیں ہے اور بیشک حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی انہیں علیین والوں میں سے ہیں بلکہ ان سے بھی بہتر ہیں۔
Narrated AbuSa'id al-Khudri: The Prophet (peace_be_upon_him) said: A man from the Illiyyun will look downwards at the people of Paradise and Paradise will be glittering as if it were a brilliant star. He (the narrator) said: In this way the word durri (brilliant) occurs in this tradition, i.e. the letter dal (d) has short vowel u and it has no hamzah ('). AbuBakr and Umar will be of them and will have some additional blessings.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ الْحَکَمِ النَّخَعِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو سَبْرَةَ النَّخَعِيُّ عَنْ فَرْوَةَ بْنِ مُسَيْکٍ الْغُطَيْفِيِّ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ الْحَدِيثَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنَا عَنْ سَبَأٍ مَا هُوَ أَرْضٌ أَمْ امْرَأَةٌ فَقَالَ لَيْسَ بِأَرْضٍ وَلَا امْرَأَةٍ وَلَکِنَّهُ رَجُلٌ وَلَدَ عَشْرَةً مِنْ الْعَرَبِ فَتَيَامَنَ سِتَّةٌ وَتَشَائَمَ أَرْبَعَةٌ قَالَ عُثْمَانُ الْغَطَفَانِيُّ مَکَانَ الْغُطَيْفِيِّ وَقَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْحَکَمِ النَّخَعِيُّ-
عثمان بن ابی شیبہ، ہارون بن عبد اللہ، ابواسامہ، حسن بن حکم، ابوسبرہ، فرماتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا آگے حدیث بیان کی، تو ایک آدمی قوم کا کہنے لگا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں سباء کے بارے میں بتلائیے وہ کوئی دین خطہ زمین ہے؟ یا کوئی عورت ہے؟ فرمایا کہ کوئی خطہ زمین ہے یا کوئی عورت ہے لیکن وہ ایک مرد ہے جس کے دس بیٹے تھے جن میں سے چھ یمن میں رہائش پذیر ہوئے اور چار شام میں (جس سے ان کی اولاد بڑھی اور وہی قوم سباء کہلاتی ہے (عثمان نے) جو راوی ہیں اس حدیث کے) غطیفی کی جگہ غطفانی کہا ہے اور حدثنی الحسن کہا ہے۔
Narrated Farwah ibn Musayk al-Ghutayfi: I came to the Prophet (peace_be_upon_him). He then narrated the rest of the tradition. A man from the people said: "Apostle of Allah! tell us about Saba'; what is it: land or woman? He replied: It is neither land nor woman; it is a man to whom ten children of the Arabs were born: six of them lived in the Yemen and four lived in Syria. The narrator Uthman said al-Ghatafani instead of al-Ghutayfi. He said: It has been transmitted to us by al-Hasan ibn al-Hakam an-Nakha'i.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَبُو مَعْمَرٍ الْهُذَلِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عِکْرِمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِسْمَعِيلُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رِوَايَةً فَذَکَرَ حَدِيثَ الْوَحْيِ قَالَ فَذَلِکَ قَوْلُهُ تَعَالَی حَتَّی إِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوبِهِمْ-
احمد بن عبدہ، اسماعیل بن ابراہیم، معمر، سفیان، عمرو، عکرمہ، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم نے یہ آیت پڑھی، اسماعیل بن ابراہیم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت بیان کی اور حدیث وحی کو ذکر کیا اور کہا کہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے۔ (حَتّىٰ اِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوْبِهِمْ) 34۔ السبأ : 23) (فزع کے بجائے جو عام قرات میں ہے)۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سُلَيْمَانَ الرَّازِيُّ سَمِعْتُ أَبَا جَعْفَرٍ يَذْکُرُ عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ قِرَائَةُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَلَی قَدْ جَائَتْکِ آيَاتِي فَکَذَبْتِ بِهَا وَاسْتَکْبَرْتِ وَکُنْتِ مِنْ الْکَافِرِينَ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا مُرْسَلٌ الرَّبِيعُ لَمْ يُدْرِکْ أُمَّ سَلَمَةَ-
محمد بن رافع، اسحاق بن سلیمان، ابوجعفر، ربیع بن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے کہ حضور اکرم یہ آیت اس طرح پڑھا کرتے تھے۔ (بَلٰى قَدْ جَا ءَتْكَ اٰيٰتِيْ فَكَذَّبْتَ بِهَا وَاسْتَكْبَرْتَ وَكُنْتَ مِنَ الْكٰفِرِيْنَ ) 29۔ الزمر : 59) (مذکر کا صیغہ استعمال کرنے کے بجائے مؤ نث کا صیغہ استعمال فرماتے ہیں کہ یہ حدیث ربیع بن انس کے مرسلات میں سے ہے کیونکہ ربیع نے ام سلمہ کا زمانہ نہیں پایا۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ قَالَ ابْنُ حَنْبَلٍ لَمْ أَفْهَمْهُ جَيِّدًا عَنْ صَفْوَانَ قَالَ ابْنُ عَبْدَةَ ابْنُ يَعْلَی عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ يَقْرَأُ وَنَادَوْا يَا مَالِکُ قَالَ أَبُو دَاوُد يَعْنِي بِلَا تَرْخِيمٍ-
احمد بن حنبل، احمد بن عبدہ، سفیان، عمر، عطاء، ابن حنبل، صفوان، ابن عبدہ بن یعلی، فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منبر پر سنا آپ پڑھ رہے تھے، (وَنَادَوْا يٰمٰلِكُ) 43۔ الزخرف : 77) (بعض لوگ وَنَادَوْا يَا مَالِ۔ (پڑھتے ہیں ترخیم کے ساتھ۔ )
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) read: "(There is for him) Rest and satisfaction" (faruhun wa rayhan).
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَقْرَأَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي أَنَا الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ-
نصر بن علی، ابواحمد، اسرائیل، ابواسحاق سے نقل کرتے ہیں مجھے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پڑھایا۔ (إِنِّي أَنَا الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ) سورت ذاریات کی آیات ہے مشہور قرات اس میں یہ ہے (اِنَّ اللّٰهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِيْنُ) 51۔ الزاریات : 58)۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) made me read the verse "It is I who give (all) sustenance, Lord of power, steadfast (for ever).
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَؤُهَا فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ يَعْنِي مُثَقَّلًا قَالَ أَبُو دَاوُد مَضْمُومَةُ الْمِيمِ مَفْتُوحَةُ الدَّالِ مَکْسُورَةُ الْکَافِ-
حفص بن عمر، شعبہ، ابواسحاق ، اسود، عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ۔ پڑھا کرتے تھے، امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ میم کے پیش، دال کے زبر اور کاف زیر کے ساتھ۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: The Prophet (peace_be_upon_him) used to read the verse "Is there any that will receive admonition (muddakir)? " that is with doubling of consonant [(dal)(d)].
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مُوسَی النَّحْوِيُّ عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَؤُهَا فَرُوحٌ وَرَيْحَانٌ-
مسلم بن ابراہیم، ہارون بن موسی، بدیل بن میسرہ، عبداللہ بن شقیق، فرماتی ہیں کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ پڑھتے ہوئے سنا فَرُوحٌ وَرَيْحَانٌ۔ راء کے پیش کے ساتھ فَرُوحٌ۔ حالانکہ مشہور قرات میں فروح ہے یہ یعقوب کی قرات ہے)
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الذِّمَارِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ أَ يَحْسَبُ أَنَّ مَالَهُ أَخْلَدَهُ-
احمد بن صالح، عبدالملک بن عبدالرحمن سفیان، محمد بن منکدر، جابر فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ پڑھتے ہوئے سنا أَ يَحْسَبُ أَنَّ مَالَهُ أَخْلَدَهُ( سورت حمزہ کی آیت میں قرات مشہور بغیر حرف استفہام کے ہے (يَحْسَبُ)
Narrated Jabir ibn Abdullah: I saw the Prophet (peace_be_upon_him) reading the verse; "does he think that his wealth would make him last for ever?"
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَمَّنْ أَقْرَأَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَوْمَئِذٍ لَا يُعَذَّبُ عَذَابَهُ أَحَدٌ وَلَا يُوثَقُ وَثَاقَهُ أَحَدٌ قَالَ أَبُو دَاوُد بَعْضُهُمْ أَدْخَلَ بَيْنَ خَالِدٍ وأَبِي قِلَابَةَ رَجُلًا-
حفص بن عمر، شعبہ، خالد، ابوقلابہ ان صحابی سے روایت کرتے ہیں جنہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پڑھایا۔فَيَوْمَئِذٍ لَا يُعَذِّبُ عَذَابَهُ أَحَدٌ وَلَا يُوثِقُ وَثَاقَهُ أَحَدٌ ( سورت فجر کی ان آیات میں يُعَذِّبُ اور يُوثِقُ پڑھایا گیا جبکہ قرات مشہورہ میں ذال اور ثاء کے زیر کے ساتھ ہے)۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ قَالَ أَنْبَأَنِي مَنْ أَقْرَأَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ مَنْ أَقْرَأَهُ مَنْ أَقْرَأَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَوْمَئِذٍ لَا يُعَذَّبُ-
محمد بن عبید، حماد، خالد، ابوقلابہ سے یہی حدیث ذرا اختصار کے ساتھ مروی ہے۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ أَبِي عُبَيْدَةَ حَدَّثَهُمْ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَعْدٍ الطَّائِيِّ عَنْ عَطِيَّةَ الْعَوْفِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ حَدَّثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثًا ذَکَرَ فِيهِ جِبْرِيلَ وَمِيکَالَ فَقَالَ جِبْرَائِلُ وَمِيکَائِلُ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ خَلَفٌ مُنْذُ أَرْبَعِينَ سَنَةً لَمْ أَرْفَعِ الْقَلَمَ عَنْ کِتَابَةِ الْحُرُوفِ مَا أَعْيَانِي شَيْئٌ مَا أَعْيَانِي جِبْرَائِلُ وَمِيکَائِلُ-
عثمان بن ابی شیبہ، محمد بن علاء، محمد بن ابی عیبدہ، اعمش، سعد، عطیہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حدیث بیان کی جس میں حضرت جبرائیل اور میکائیل کا ذکر فرمایا تو جبرائیل اور میکائیل فرمایا۔ جبریل، میکائیل نہیں فرمایا جیسا کہ قرآن کریم میں سورت بقرہ میں ہے)۔
Narrated AbuSa'id al-Khudri: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) related a tradition in which he mentioned the words "Jibril and Mikal" and he pronounced them "Jibra'ila wa Mika'ila."
حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ عُمَرَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ قَالَ ذُکِرَ کَيْفَ قِرَائَةُ جِبْرَائِلَ وَمِيکَائِلَ عِنْدَ الْأَعْمَشِ فَحَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ سَعْدٍ الطَّائِيِّ عَنْ عَطِيَّةَ الْعَوْفِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ ذَکَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاحِبَ الصُّورِ فَقَالَ عَنْ يَمِينِهِ جِبْرَائِلُ وَعَنْ يَسَارِهِ مِيکَائِلُ-
زید بن اخزم، بشر، ابن عمر، محمد بن حازم، کہتے ہیں کہ امام اعمش کے سامنے تذکرہ ہوا کہ جبرائیل اور میکائیل کی قرات (پڑھنے کا طریقہ) کیا ہے تو اعمش نے ہم سے حدیث بیان کی حضرت سعد طائی سے انہوں نے عطیہ العوفی سے اور انہوں نے حضرت ابوسعید الخدری سے کہ انہوں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صاحب صور (حضرت اسرافیل) کا تذکرہ فرمایا تو فرمایا کہ ان کے دائیں جانب جبرائیل اور بائیں جانب میکائیل ہوں گے۔
Narrated AbuSa'id al-Khudri: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) mentioned the name of the one who will sound the trumpet (sahib as-sur) and said: On his right will be Jibra'il and on his left will be Mika'il.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ مَعْمَرٌ وَرُبَمَا ذَکَرَ ابْنَ الْمُسَيِّبِ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ يَقْرَئُونَ مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ وَأَوَّلُ مَنْ قَرَأَهَا مَلِکِ يَوْمِ الدِّينِ مَرْوَانُ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ وَالزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ-
احمد بن حنبل، عبدالرزاق، معمر، زہری، معمر، فرماتے ہیں کہ بعض اوقات حضرت سعید بن المسیب فرمایا کرتے تھے کہ حضور اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عثمان پڑھا کرتے تھے۔ مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ۔ اور وہ پہلا شخص جس نے مَلِکِ يَوْمِ الدِّينِ۔ پڑھا وہ مروان بن حکم تھا، امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ حضرت زہری کی صحیح ترین اسانید میں سے یہ سند ہے۔ زہری عن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور زہری عن سالم عن ابیہ۔
Narrated Ibn al-Musayyab: The Prophet (peace_be_upon_him), AbuBakr, Umar and Uthman used to read "maliki yawmid-din (master of the Day of Judgment)". The first to read maliki yawmid-din was Marwan.
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَی الْأُمَوِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّهَا ذَکَرَتْ أَوْ کَلِمَةً غَيْرَهَا قِرَائَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَلِکِ يَوْمِ الدِّينِ يُقَطِّعُ قِرَائَتَهُ آيَةً آيَةً قَالَ أَبُو دَاوُد سَمِعْتُ أَحْمَدَ يَقُولُ الْقِرَائَةُ الْقَدِيمَةُ مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ-
سعید بن یحیی اموی، ابن جریج، عبداللہ بن ابی ملیکہ، ام سلمہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ذکر کیا یا کوئی دوسرا لفظ اس کے علاوہ فرمایا نبی کریم کی قرات کا آپ سورت فاتحہ یوں پڑھا کرتے تھے۔بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَلِکِ يَوْمِ الدِّينِ۔ ایک ایک آیت الگ الگ پڑھتے تھے۔
Narrated Umm Salamah, Ummul Mu'minin: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to recite: "In the name of Allah, the Cherisher and Sustainer of the worlds; most Gracious, most Merciful; Master of the Day of Judgment," breaking its recitation into verses, one after another.
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ الْمَعْنَی عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ کُنْتُ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَی حِمَارٍ وَالشَّمْسُ عِنْدَ غُرُوبِهَا فَقَالَ هَلْ تَدْرِي أَيْنَ تَغْرُبُ هَذِهِ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهَا تَغْرُبُ فِي عَيْنٍ حَامِيَةٍ-
عبیداللہ بن عمر بن میسرہ، عثمان بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، سفیان بن حسین، حکم بن عیینہ، ابراہیم، فرماتے ہیں کہ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ردیف تھا اور آپ گدھے پر سوار تھے اور سورج غروب ہوا چاہتا تھا، پس آپ نے فرمایا کہ کیا تم جانتے ہو کہ یہ کہاں غروب ہوتا ہے؟ میں نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں فرمایا کہ وہ ایک گرم چشمہ میں غروب ہوتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ عَطَاءٍ أَنَّ مَوْلًى لِابْنِ الْأَسْقَعِ رَجُلَ صِدْقٍ أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ الْأَسْقَعِ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَهُمْ فِي صُفَّةِ الْمُهَاجِرِينَ فَسَأَلَهُ إِنْسَانٌ أَيُّ آيَةٍ فِي الْقُرْآنِ أَعْظَمُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْم-
محمد بن عیسی، حجاج، ابن جریج، عمر بن عطاء، کہتے ہیں کہ مجھے عمر بن عطاء نے بتلایا کہ ابن الاسقع کا آزاد کردہ غلام جو ایک سچا آدمی ہے اس نے بتلایا کہ واثلہ بن الاسقع سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے (صحابہ) کے پاس مہاجرین صفہ میں تشریف لائے ان سے کسی آدمی نے سوال کیا کہ قرآن کریم میں سب سے بڑی آیت کون سی ہے۔ (مراد فضیلت و تاثیر کے اعتبار سے بڑی کون سی ہے) فرمایا کہ اَللہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الحَیُّ القَیُّوم۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ الْمِنْقَرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ قَرَأَ هَيْتَ لَکَ فَقَالَ شَقِيقٌ إِنَّا نَقْرَؤُهَا هِئْتُ لَکَ يَعْنِي فَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ أَقْرَؤُهَا کَمَا عُلِّمْتُ أَحَبُّ إِلَيَّ-
ابو معمر، عبداللہ بن عمرو بن ابی حجاج، عبدالوارث، شیبان، اعمش، شقیق، ابن مسعود کہنے لگے کہ ہم تو اسے ھیت لک۔ پڑھتے ہیں ابن مسعود نے فرمایا کہ میں تو اسے اس طرح پڑھتا ہوں۔ جیسا کہ مجھے سکھلایا گیا ہے وہ ہی مجھے زیادہ پسند ہے۔
-
حَدَّثَنَا هَنَادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ قَالَ قِيلَ لِعَبْدِ اللَّهِ إِنَّ أُنَاسًا يَقْرَئُونَ هَذِهِ الْآيَةَ وَقَالَتْ هِيتَ لَکَ فَقَالَ إِنِّي أَقْرَأُ کَمَا عُلِّمْتُ أَحَبُّ إِلَيَّ وَقَالَتْ هَيْتَ لَکَ-
ہناد، ابومعاویہ، اعمش، شقیق، عبداللہ اس سند سے بھی سابقہ حدیث ذرا سے فرق کے ساتھ منقول ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ح و حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِبَنِي إِسْرَائِيلَ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَقُولُوا حِطَّةٌ تُغْفَرْ لَکُمْ خَطَايَاکُمْ-
احمد بن صالح، سلیمان بن داؤد، ابن وہب، ہشام بن سعد، زید بن اسلم، عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ وہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل سے فرمایا ، ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَقُولُوا حِطَّةٌ تُغْفَرْ لَکُمْ خَطَايَاکُمْ۔ (تُغفِرلَکُم مضارع مجہول کے صیغہ کے ساتھ پڑھا ہے لیکن معروف و مشہور قرات نَغفَر لَکُم ہی کی ہے)۔
-
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ-
جعفر بن مسافر ابن ابی فدیک، ہشام بن سعد، نے بھی اپنی سند سے اسی کے مثل نقل کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ نَزَلَ الْوَحْيُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَرَأَ عَلَيْنَا سُورَةٌ أَنْزَلْنَاهَا وَفَرَضْنَاهَا قَالَ أَبُو دَاوُد يَعْنِي مُخَفَّفَةً حَتَّی أَتَی عَلَی هَذِهِ الْآيَاتِ-
موسی بن اسماعیل، حماد، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی نازل کی گئی پس آپ نے ہمیں پڑھ کر سنایا۔ سُورَةٌ أَنْزَلْنَاهَا وَفَرَضْنَاهَا، ، میں راء کو بغیر تشدید کے پڑھا جبکہ بعض قراء مثلا ابوعمرو وغیرہ کے یہاں فَرَّضنَاھَا راء کی تشدید کے ساتھ بھی ایک قرات ہے۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ بغیر تشدید کے ان آیات تک پڑھا۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ أَبِي عُذْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ دُخُولِ الْحَمَّامَاتِ ثُمَّ رَخَّصَ لِلرِّجَالِ أَنْ يَدْخُلُوهَا فِي الْمَيَازِر-
موسی بن اسماعیل، حماد عبداللہ بن شداد، ابوعذرہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حمام وغیرہ میں جانے سے منع فرمایا تھا پھر مردوں کو تہبند باندھ کر جانے کی اجازت دے دی۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) forbade to enter the hot baths. He then permitted men to enter them in lower garments.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ جَمِيعًا عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ قَالَ دَخَلَ نِسْوَةٌ مِنْ أَهْلِ الشَّامِ عَلَی عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقَالَتْ مِمَّنْ أَنْتُنَّ قُلْنَ مِنْ أَهْلِ الشَّامِ قَالَتْ لَعَلَّکُنَّ مِنْ الْکُورَةِ الَّتِي تَدْخُلُ نِسَاؤُهَا الْحَمَّامَاتِ قُلْنَ نَعَمْ قَالَتْ أَمَا إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ امْرَأَةٍ تَخْلَعُ ثِيَابَهَا فِي غَيْرِ بَيْتِهَا إِلَّا هَتَکَتْ مَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ اللَّهِ تَعَالَی قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا حَدِيثُ جَرِيرٍ وَهُوَ أَتَمُّ وَلَمْ يَذْکُرْ جَرِيرٌ أَبَا الْمَلِيحِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن قدامہ، جریر، محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، منصور، سالم بن ابی جعد، ابن مثنی، ابی ملیح سے روایت ہے کہ اہل شام کی کچھ عورتیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آئیں تو انہوں نے پوچھا کہ تم کون عورتیں ہو؟ انہوں نے کہا کہ ہم اہل شام میں سے ہیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ شاید تم اس خطہ کی رہنے والی ہو جہاں کی عورتیں بھی حمام میں داخل ہوا کرتی ہیں وہ کہنے لگیں کہ ہاں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ بہر حال میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے آپ فرماتے تھے کہ جو کوئی بھی عورت اپنے گھر کے علاوہ اپنے کپڑے کہیں اتارتی ہے تو بے شک اس کے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان جو (حیا کا) پردہ تھا وہ اسے پھاڑتی ہے امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ یہ جریر کے الفاظ ہیں جو زیادہ کامل ہیں اور جریر نے ابوالملیح کا ذکر نہیں کیا انہوں نے فرمایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (اس کا تذکرہ جریر نے اپنی روایت میں نہیں کیا)
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: AbulMalih said: Some women of Syria came to Aisha. She asked them: From whom are you? They replied: From the people of Syria. She said: Perhaps you belong to the place where women enter hot baths (for washing ). The said: Yes. She said: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: If a woman puts off her clothes in a place other than her house, she tears the veil between her and Allah, the Exalted.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زِيَادِ بْنِ أَنْعُمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّهَا سَتُفْتَحُ لَکُمْ أَرْضُ الْعَجَمِ وَسَتَجِدُونَ فِيهَا بُيُوتًا يُقَالُ لَهَا الْحَمَّامَاتُ فَلَا يَدْخُلَنَّهَا الرِّجَالُ إِلَّا بِالْأُزُرِ وَامْنَعُوهَا النِّسَائَ إِلَّا مَرِيضَةً أَوْ نُفَسَائَ-
احمد بن یونس، زہیر، عبدالرحمن بن زیاد بن انعم، عبدالرحمن بن رافع سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بیشک عنقریب عجم کی زمین فتح ہوجائے گی اور عنقریب تم وہاں پر ایسے گھر پاؤ گے جنہیں حمامات کہا جاتا ہے پس مرد ان میں ہرگز بغیر تہبند کے داخل نہ ہوں اور عورتوں کو ان میں داخل ہونے سے منع کرو الا یہ کہ کوئی مریضہ ہو یا نفاس والی عورت ہو۔ (بیماری کے علاج کے لیے)۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The Prophet (peace_be_upon_him) said: After some time the lands of the non-Arabs will be conquered for you, and there you will find houses called hammamat (hot baths). so men should not enter them (to wash) except in lower garments, and forbid the women to enter them except a sick or one who is in a child-bed.