حالت حیض میں پہنے ہوئے لباس کو دھونے کا مسئلہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَتْنِي أُمُّ الْحَسَنِ يَعْنِي جَدَّةَ أَبِي بَکْرٍ الْعَدَوِيِّ عَنْ مُعَاذَةَ قَالَتْ سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ الْحَائِضِ يُصِيبُ ثَوْبَهَا الدَّمُ قَالَتْ تَغْسِلُهُ فَإِنْ لَمْ يَذْهَبْ أَثَرُهُ فَلْتُغَيِّرْهُ بِشَيْئٍ مِنْ صُفْرَةٍ قَالَتْ وَلَقَدْ کُنْتُ أَحِيضُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ حِيَضٍ جَمِيعًا لَا أَغْسِلُ لِي ثَوْبًا-
احمد بن ابراہیم، عبدالصمد بن عبدالوارث، ام حسن، حضرت معاذہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس حائضہ کے متعلق دریافت کیا گیا جس کے کپڑوں پر حیض کا خون لگ گیا ہو (کہ اسکو دھوئے یا نہیں) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسکو دھو ڈال اور اگر دھونے کے باوجود خون کا اثر (رنگ) زائل نہ تو اسکو کسی زرد رنگ کی چیز سے بدل دے مزید فرمایا کہ مجھے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس یکے بعد دیگرے تین تین حیض آتے تھے اور میں اپنا کپڑا بالکل نہ دھوتی تھی (کیونکہ ان پر خون نہ لگا ہوتا تھا)۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ الْعَبْدِيُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ يَذْکُرُ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ مَا کَانَ لِإِحْدَانَا إِلَّا ثَوْبٌ وَاحِدٌ تَحِيضُ فِيهِ فَإِنْ أَصَابَهُ شَيْئٌ مِنْ دَمٍ بَلَّتْهُ بِرِيقِهَا ثُمَّ قَصَعَتْهُ بِرِيقِهَا-
محمد بن کثیر، ابراہیم بن نافع، حسن ابن مسلم، حضرت مجاہد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ ہم ازواج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک ہی کپڑا ہوا کرتا تھا جس کو پہنے پہنے ہمیں حیض آجاتا تھا اگر اس کپڑے میں خون (کا معمولی دھبہ) لگ جاتا تو ہم اپنے لعاب دہن سے تر کر کے اس کو (ناخن) سے کھرچ دیتی تھیں۔
-
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا بَکَّارُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي قَالَتْ دَخَلْتُ عَلَی أُمِّ سَلَمَةَ فَسَأَلَتْهَا امْرَأَةٌ مِنْ قُرَيْشٍ عَنْ الصَّلَاةِ فِي ثَوْبِ الْحَائِضِ فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ قَدْ کَانَ يُصِيبُنَا الْحَيْضُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَلْبَثُ إِحْدَانَا أَيَّامَ حَيْضِهَا ثُمَّ تَطَّهَّرُ فَتَنْظُرُ الثَّوْبَ الَّذِي کَانَتْ تَقْلِبُ فِيهِ فَإِنْ أَصَابَهُ دَمٌ غَسَلْنَاهُ وَصَلَّيْنَا فِيهِ وَإِنْ لَمْ يَکُنْ أَصَابَهُ شَيْئٌ تَرَکْنَاهُ وَلَمْ يَمْنَعْنَا ذَلِکَ مِنْ أَنْ نُصَلِّيَ فِيهِ وَأَمَّا الْمُمْتَشِطَةُ فَکَانَتْ إِحْدَانَا تَکُونُ مُمْتَشِطَةً فَإِذَا اغْتَسَلَتْ لَمْ تَنْقُضْ ذَلِکَ وَلَکِنَّهَا تَحْفِنُ عَلَی رَأْسِهَا ثَلَاثَ حَفَنَاتٍ فَإِذَا رَأَتْ الْبَلَلَ فِي أُصُولِ الشَّعْرِ دَلَکَتْهُ ثُمَّ أَفَاضَتْ عَلَی سَائِرِ جَسَدِهَا-
یعقوب بن ابراہیم، عبدالرحمن، ابن مہدی، بکاربن یحیی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے میری دادی نے بیان کیا کہ میں ام المؤمنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئی ان سے ایک قریشی عورت نے حائضہ کے کپڑوں میں نماز پڑھنے کے متعلق سوال کیا حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں حیض آتا تھا ہم میں سے کوئی ایام حیض میں بیٹھی رہتی اور پھر پاکی حاصل کرتی اور دیکھتی کہ جو کپڑے وہ حالت حیض میں پہنے ہوئے تھی ان میں خون تو نہیں لگ گیا ہے اگر لگا ہوتا تو اس کو دھو ڈالتی اور پھر انہیں کپڑوں میں نماز پڑھتی اور اگر اس میں خون نہ لگا ہوتا تو اس کو یوں ہی رہنے دیتی اور ان کپڑوں میں ہمیں نماز پڑھنے سے کوئی چیز مانع نہیں ہوتی اور جس عورت کے بال گندھے ہوئے ہوتے تو وہ غسل جنابت کے وقت ان کو نہ کھلوا لیتی بلکہ وہ ہاتھ پانی بھر کر تین مرتبہ سر پر ڈالتی جب پانی کی تری بالوں کی جڑوں تک پہنچ جاتی تب سر کو خوب ملتی پھر سارے بدن پر پانی بہاتی۔
Narrated Umm Salamah, Ummul Mu'minin: Bakkar ibn Yahya said that his grandmother narrated to him: I entered upon Umm Salamah. A woman from the Quraysh asked her about praying with the clothes which a woman wore while she menstruated. Umm Salamah said: We would menstruate in the lifetime of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). Then each one of us refrained (from prayer) during menstrual period. When she was purified, she would look at the clothe in which she menstruated. If it were smeared with blood, we would wash it and pray with it; if there were nothing in it, we would leave it and that would not prevent us from praying with it (the same clothe). As regards the woman who had plaited hair - sometimes each of us had plaited hair - when she washed, she would not undo the hair. She would instead pour three handfuls of water upon her head. When she felt moisture in the roots of her hair, she would rub them. Then she would pour water upon her whole body.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ قَالَتْ سَمِعْتُ امْرَأَةً تَسْأَلُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَيْفَ تَصْنَعُ إِحْدَانَا بِثَوْبِهَا إِذَا رَأَتْ الطُّهْرَ أَتُصَلِّي فِيهِ قَالَ تَنْظُرُ فَإِنْ رَأَتْ فِيهِ دَمًا فَلْتَقْرُصْهُ بِشَيْئٍ مِنْ مَائٍ وَلْتَنْضَحْ مَا لَمْ تَرَ وَلْتُصَلِّ فِيهِ-
عبداللہ بن محمد، محمد بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، فاطمہ بنت منذر، حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایک عورت کو یہ مسئلہ پوچھتے ہوئے سنا کہ جب ہم پاک ہوجائیں تو حالت حیض میں پہنے ہوے کپڑوں کا کیا کریں کیا ہم انہیں کپڑوں میں نماز پڑھ لیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ دیکھ کہ اس میں خون حیض تو نہیں لگا ہے اگر لگا ہو تو اس پر تھوڑا سا پانی ڈال کر اس کو کھرچ دے اور اس پر پانی کے چیھنٹے دیدے یہاں تک کہ وہ نظر آنا بند ہوجائے اور پھر اسی میں نماز پڑھ لے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّهَا قَالَتْ سَأَلَتْ امْرَأَةٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِحْدَانَا إِذَا أَصَابَ ثَوْبَهَا الدَّمُ مِنْ الْحَيْضَةِ کَيْفَ تَصْنَعُ قَالَ إِذَا أَصَابَ إِحْدَاکُنَّ الدَّمُ مِنْ الْحَيْضِ فَلْتَقْرُصْهُ ثُمَّ لِتَنْضَحْهُ بِالْمَائِ ثُمَّ لِتُصَلِّ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ہشام بن عروہ، فاطمہ، بنت منذر، حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک عورت نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ اگر کپڑے میں خون حیض لگ جائے تو کیا کریں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کسی کے کپڑوں میں حیض کا خون لگ جائے تو اس کو انگلیوں سے مسل دے پھر پانی سے دھوئے اور پھر اسی کپڑے میں نماز پڑھ لے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ ح و حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْمَعْنَی قَالَ حُتِّيهِ ثُمَّ اقْرُصِيهِ بِالْمَائِ ثُمَّ انْضَحِيهِ-
مسدد، حماد، عیسیٰ بن یونس، موسیٰ بن اسماعیل، حماد، ابن سلمہ، حضرت ہشام رضی اللہ عنہ اسی طرح روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا) کھرچ ڈال پھر اس پر پانی ڈال کر مل اور پھر دھو ڈال۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي ثَابِتٌ الْحَدَّادُ حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ تَقُولُ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ دَمِ الْحَيْضِ يَکُونُ فِي الثَّوْبِ قَالَ حُکِّيهِ بِضِلْعٍ وَاغْسِلِيهِ بِمَائٍ وَسِدْرٍ-
مسدد، یحیی، ابن سعید، قطان، سفیان، ثابت، عدی بن دینار، حضرت ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ حیض کا خون کپڑے میں لگ جائے تو کیا کریں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایک لکڑی سے اس کو کھرچ ڈال اور بیری کے پتوں میں جوش دیئے ہوئے پانی سے دھو دے۔
Narrated Umm Qays daughter of Mihsan: I asked the Prophet (peace_be_upon_him) about the blood of menstruation on the clothe. He said: Erase it off with a piece of wood and then wash it away with water and the leaves of the lote-tree.
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَدْ کَانَ يَکُونَ لِإِحْدَانَا الدِّرْعُ فِيهِ تَحِيضُ قَدْ تُصِيبُهَا الْجَنَابَةُ ثُمَّ تَرَی فِيهِ قَطْرَةً مِنْ دَمٍ فَتَقْصَعُهُ بَرِيقِهَا-
نفیلی، سفیان، ابن ابی نجیح، عطاء، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ہم میں سے کسی کے پاس ایک ہی کرتا ہوتا اسی کو حالت حیض میں پہنتی اسی میں جنابت ہوتی اگر کہیں اس میں ایک آدھ قطرہ خون کا لگا ہوتا تو اس کو لعاب دہن لگا کر مل ڈالتی۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ خَوْلَةَ بِنْتَ يَسَارٍ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ لَيْسَ لِي إِلَّا ثَوْبٌ وَاحِدٌ وَأَنَا أَحِيضُ فِيهِ فَكَيْفَ أَصْنَعُ قَالَ إِذَا طَهُرْتِ فَاغْسِلِيهِ ثُمَّ صَلِّي فِيهِ فَقَالَتْ فَإِنْ لَمْ يَخْرُجْ الدَّمُ قَالَ يَكْفِيكِ غَسْلُ الدَّمِ وَلَا يَضُرُّكِ أَثَرُهُ-
قتیبہ بن سعید ، ابن لہیعہ ، یزید بن ابی حبیب ، عیسی بن طلحہ ،حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ خولہ بنت یسار رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک مرتبہ حاضر ہوکر کہنے لگیں یا رسول اللہ! میرے پاس صرف ایک کپڑا ہے اور اس میں مجھ پر ناپاکی کے ایام بھی آتے ہیں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم پاک ہو جایا کرو تو جہاں خون لگا ہو، وہ دھو کر اس میں ہی نماز پڑھ لیا کرو، انہوں نے عرض کیا یارسول اللہ! اگر خون کے دھبے کا نشان ختم نہ ہو؟ فرمایا پانی کافی ہے، اس کا نشان ختم نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا
-