حائضہ عورت کے ساتھ کھانے پینے اور مباشرت کا حکم

حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا الْعَلَائُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ حَرَامِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ عَمِّهِ أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَحِلُّ لِي مِنْ امْرَأَتِي وَهِيَ حَائِضٌ قَالَ لَکَ مَا فَوْقَ الْإِزَارِ وَذَکَرَ مُؤَاکَلَةَ الْحَائِضِ أَيْضًا وَسَاقَ الْحَدِيثَ-
ہارون بن محمد بن بکار، مروان ابن محمد، ہیثم بن حمید، علاء بن حارث، حرام بن حکیم نے اپنے چچا سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ جب میری بیوی حائضہ ہو تو مجھے اس سے کس حد تک فائدہ اٹھانا درست ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ازار سے اوپر اوپر، اور راوی نے بیان کیا حائضہ عورت کے ساتھ کھانے پینے کا بھی اور حدیث آخر تک بیان کی۔
Narrated Abdullah ibn Sa'd al-Ansari: Abdullah asked the Apostle of Allah (peace_be_upon_him): What is lawful for me to do with my wife when she is menstruating? He replied: What is above the waist-wrapper is lawful for you. The narrator also mentioned (the lawfulness of) eating with a woman in menstruation, and he transmitted the tradition in full.
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الْيَزَنِيُّ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ سَعْدٍ الْأَغْطَشِ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَائِذٍ الْأَزْدِيِّ قَالَ هِشَامٌ وَهُوَ ابْنُ قُرْطٍ أَمِيرُ حِمْصَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَمَّا يَحِلُّ لِلرَّجُلِ مِنْ امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ قَالَ فَقَالَ مَا فَوْقَ الْإِزَارِ وَالتَّعَفُّفُ عَنْ ذَلِکَ أَفْضَلُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَلَيْسَ هُوَ يَعْنِي الْحَدِيثَ بِالْقَوِيِّ-
ہشام بن ولید، سعد اعمش، بقیہ بن ولید سعد اعطش، ابن عبد اللہ، عبدالرحمن بن عائذ، حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ مرد کو عورت سے کس حد تک فائدہ اٹھانا درست ہے جبکہ وہ حائضہ ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ازار سے اوپر اوپر، لیکن بہتر یہ ہے کہ اس سے بھی پرہیز کیا جائے ابوداؤد کہتے ہیں کہ یہ حدیث قوی نہیں ہے فائدہ۔۔ دور جاہلیت میں لوگ حائضہ عورت کو اچھوت سمجھتے تھے اس کے ساتھ کھانا پینا اور رہن سہن برا تصور کرتے تھے (ہندو سماج میں آج بھی یہی صورت حال ہے) اسلام نے اس تصور کی بیخ کنی کی اور ایسی حالت میں عورت کے ساتھ خوردو نوش اور معاشرت کو جائز قرار دیا اور شوہر کے لیے علاوہ جماع کے باقی تمام امور کو مباح قرار دیا البتہ ایسے افعال سے پرہیز کو افضل قرار دیا جو جماع کی تحریک پیدا کرتے ہیں کیونکہ اس سے جماع کا وقوع اور صدور ممکن ہوجاتا ہے۔
Narrated Mu'adh ibn Jabal: I asked the Apostle of Allah (peace_be_upon_him): What is lawful for a man to do with his wife when she is menstruating? He replied: What is above the waist-wrapper, but it is better to abstain from it, too.