TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
پاکی کا بیان
حائضہ عورت کے ساتھ کھانے پینے اور جماع کا بیان
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ الْيَهُودَ کَانَتْ إِذَا حَاضَتْ مِنْهُمْ الْمَرْأَةُ أَخْرَجُوهَا مِنْ الْبَيْتِ وَلَمْ يُؤَاکِلُوهَا وَلَمْ يُشَارِبُوهَا وَلَمْ يُجَامِعُوهَا فِي الْبَيْتِ فَسُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ وَيَسْأَلُونَکَ عَنْ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًی فَاعْتَزِلُوا النِّسَائَ فِي الْمَحِيضِ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَامِعُوهُنَّ فِي الْبُيُوتِ وَاصْنَعُوا کُلَّ شَيْئٍ غَيْرَ النِّکَاحِ فَقَالَتْ الْيَهُودُ مَا يُرِيدُ هَذَا الرَّجُلُ أَنْ يَدَعَ شَيْئًا مِنْ أَمْرِنَا إِلَّا خَالَفَنَا فِيهِ فَجَائَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ وَعَبَّادُ بْنُ بِشْرٍ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الْيَهُودَ تَقُولُ کَذَا وَکَذَا أَفَلَا نَنْکِحُهُنَّ فِي الْمَحِيضِ فَتَمَعَّرَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی ظَنَنَّا أَنْ قَدْ وَجَدَ عَلَيْهِمَا فَخَرَجَا فَاسْتَقْبَلَتْهُمَا هَدِيَّةٌ مِنْ لَبَنٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمَا فَسَقَاهُمَا فَظَنَنَّا أَنَّهُ لَمْ يَجِدْ عَلَيْهِمَا-
موسی بن اسماعیل، حماد، ثابت بنانی، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یہودیوں کی عورتوں میں سے جب کسی کو حیض آتا تو وہ اسکو گھر سے نکال دیتے نہ اسکو اپنے ساتھ کھلاتے پلاتے اور نہ اسکے ساتھ گھر میں رہتے سہتے، صحابہ کرام نے اس بارے میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا تو اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر یہ آیتیں نازل فرمائی (ترجمہ) یہ لوگ آپ سے حیض کے متعلق دریافت کرتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انکو بتا دیجئے کہ حیض ایک طرح کی گندگی ہے لہذا زمانہ حیض میں عورتوں سے دور رہو اور ان سے قربت (جماع) مت کرو تاوقتیکہ کہ وہ پاک صاف نہ ہوجائیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان کے ساتھ رہو سہو اور جماع کے علاوہ ان کے ساتھ تمام معاملات روا رکھ سکتے ہو (یہ سن کر) یہودیوں نے کہا کہ یہ شخص (محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تو کوئی ایسی چیز نہیں چھوڑنا چاہتا جس میں ہماری مخالفت نہ کر لے (یہودیوں کی یہ باتیں سن کر) اسید بن حضیر اور عباد بن بشر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہودی ایسی ایسی باتیں کہہ رہے ہیں تو کیا ہم (بھی انکی بھر پور مخالفت کی غرض سے) زمانہ حیض میں عورتوں کے ساتھ جماع نہ کر لیا کریں (یہ سن کر) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ مبارک متغیر ہوگیا یہاں تک کہ ہم سمجھنے لگے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو غصہ ان دونوں حضرات پر آرہا ہے پس وہ دونوں (ڈر کر) وہاں سے چلے گئے اتنے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس دودھ کا ہدیہ آیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان دونوں حضرات کو بلا بھیجا اور دودھ پلایا تب ہم نے جانا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا غصہ ان پر نہ تھا
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنْتُ أَتَعَرَّقُ الْعَظْمَ وَأَنَا حَائِضٌ فَأُعْطِيهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَضَعُ فَمَهُ فِي الْمَوْضِعِ الَّذِي فِيهِ وَضَعْتُهُ وَأَشْرَبُ الشَّرَابَ فَأُنَاوِلُهُ فَيَضَعُ فَمَهُ فِي الْمَوْضِعِ الَّذِي کُنْتُ أَشْرَبُ مِنْهُ-
مسدد، عبداللہ بن داؤد، مقدام بن شریح، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں ہڈی چوستی تھی اس حال میں کہ میں حائضہ ہوتی تھی پھر میں (وہ ہڈی) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اپنا منہ اسی جگہ رکھتے جہاں میں نے رکھا تھا اور میں پانی پی کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اپنا منہ اسی جگہ لگاتے جہاں میں نے لگایا تھا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ صَفِيَّةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضَعُ رَأْسَهُ فِي حِجْرِي فَيَقْرَأُ وَأَنَا حَائِضٌ-
محمد بن کثیر، سفیان، منصور، بن عبدالرحمن، صفیہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا سر میری گود میں رکھ دیتے اور قرآن پڑھتے اور میں حائضہ ہوتی۔
-