TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
مناسک حج کا بیان
حائضہ عورت طواف افاضہ کے بعد جا سکتی ہے
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَکَرَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ فَقِيلَ إِنَّهَا قَدْ حَاضَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَلَّهَا حَابِسَتُنَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا قَدْ أَفَاضَتْ فَقَالَ فَلَا إِذًا-
قعنبی، مالک، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کا ذکر کیا تو کہا گیا کہ ان کو حیض آگیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شاید وہ ہمیں روکنے والی ہے لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ طواف افاضہ کر چکی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تب پھر کوئی بات نہیں۔
-
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ يَعْلَی بْنِ عَطَائٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ أَتَيْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَسَأَلْتُهُ عَنْ الْمَرْأَةِ تَطُوفُ بِالْبَيْتِ يَوْمَ النَّحْرِ ثُمَّ تَحِيضُ قَالَ لِيَکُنْ آخِرُ عَهْدِهَا بِالْبَيْتِ قَالَ فَقَالَ الْحَارِثُ کَذَلِکَ أَفْتَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَقَالَ عُمَرُ أَرِبْتَ عَنْ يَدَيْکَ سَأَلْتَنِي عَنْ شَيْئٍ سَأَلْتَ عَنْهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِکَيْ مَا أُخَالِفَ-
عمرو بن عون، ابوعوانہ، یعلی بن عطاء، ولید بن عبدالرحمن، حضرت حارث بن عبدالرحمن بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر کے پاس آیا اور ان سے اس عورت کے متعلق مسئلہ دریافت کیا جس نے یوم النحر میں طواف افاضہ کیا (مگر طواف وداع نہیں کیا) اور اس کو حیض آگیا انہوں نے کہا طواف وداع تک انتظار کرے (ولید بن عبدالرحمن) کہتے ہیں کہ اس پر حارث نے کہا (میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بھی یہی مسئلہ دریافت کیا تھا) اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی مجھے یہی مسئلہ بتایا تھا (یہ سن کر) حضرت عمر نے کہا تیرے ہاتھ گریں تو نے مجھ سے وہ مسئلہ پوچھا جو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھ چکا تھا تاکہ (لا علمی کی بنا پر) میں اس سے مختلف مسئلہ بیان کردوں۔
-