TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
جہاد کا بیان
جہاد میں ہر شخص کی شرکت کا حکم منسوخ ہوگیا
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِلَّا تَنْفِرُوا يُعَذِّبْکُمْ عَذَابًا أَلِيمًا وَ مَا کَانَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ إِلَی قَوْلِهِ يَعْمَلُونَ نَسَخَتْهَا الْآيَةُ الَّتِي تَلِيهَا وَمَا کَانَ الْمُؤْمِنُونَ لِيَنْفِرُوا کَافَّةً-
احمد بن محمد علی بن حسین، یزید، عکرمہ، حضرت ابن عباس سے روایت کہ حکم قرنی اگر تم سب کے سب جہاد کے لئے نہ نکلو گے تو اللہ تعالیٰ تمہیں درد ناک عذاب دے گا۔ اور یہ حکم کہ اہل مدینہ اور ان کے اردگرد رہنے والے اعرابیوں کے لئے یہ بات مناسب نہیں ہے کہ وہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پیچھے رہ جائیں (یعنی جہاد میں ان کے ساتھ شریک نہ ہوں) اور یہ کہ وہ اپنی جان کو ان کی جانوں کے مقابلہ میں ترجیح دیں یہ حکم اس آیت سب مسلمان ایک ساتھ ایک وقت میں جہاد کے لئے نہ نکلیں سے منسوخ ہو گیا۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنْ عَبْدِ الْمُؤْمِنِ بْنِ خَالِدٍ الْحَنَفِيِّ حَدَّثَنِي نَجْدَةُ بْنُ نُفَيْعٍ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ هَذِهِ الْآيَةِ إِلَّا تَنْفِرُوا يُعَذِّبْکُمْ عَذَابًا أَلِيمًا قَالَ فَأُمْسِکَ عَنْهُمْ الْمَطَرُ وَکَانَ عَذَابَهُمْ-
عثمان بن ابی شیبہ، یزید بن حباب، عبدالمومن بن خالد، حضرت نجدہ بن نفیع سے روایت ہے کہ میں نے اس آیت قرنی کہ اگر تم جہاد کے لئے نہ نکلو گے تو اللہ تعالیٰ تمہیں درد ناک عذاب دے گا کے متعلق حضرت ابن عباس سے دریافت کیا (کہ اس میں عذاب سے کیا مراد ہے؟) تو انہوں نے جواب دیا کہ ان سے بارش روک لی گئی۔ (یعنی ان پر قحط مسلط کر دیا گیا اور یہی ان کے لئے عذاب تھا۔
-