جو نوالہ گر جائے اس کا کیا حکم ہے؟

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا أَکَلَ طَعَامًا لَعِقَ أَصَابِعَهُ الثَّلَاثَ وَقَالَ إِذَا سَقَطَتْ لُقْمَةُ أَحَدِکُمْ فَلْيُمِطْ عَنْهَا الْأَذَی وَلْيَأْکُلْهَا وَلَا يَدَعْهَا لِلشَّيْطَانِ وَأَمَرَنَا أَنْ نَسْلُتَ الصَّحْفَةَ وَقَالَ إِنَّ أَحَدَکُمْ لَا يَدْرِي فِي أَيِّ طَعَامِهِ يُبَارَکُ لَهُ-
موسی بن اسماعیل، حماد، ثابت، انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب کھانا تناول فرماتے تھے تو اپنی تین انگلیوں کو چاٹ لیا کرتے تھے اور فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کا نوالہ گر جائے تو اسے چاہیے کہ اس سے گرد مٹی دور کر دے اور کھا لے اور اسے شیطان کے واسطے نہ چھوڑے۔ اور ہمیں حکم دیا کہ ہم پلیٹ کو پورا صاف کریں اور فرمایا کہ تم میں سے کسی کو معلوم نہیں کھانے کے کون سے حصہ میں اس کے لیے برکت رکھی گئی ہے۔
-