جو شخص اچھی طرح رکوع و سجود ادا نہ کرے اس کی نماز نہیں ہوتی

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْبَدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُجْزِئُ صَلَاةُ الرَّجُلِ حَتَّی يُقِيمَ ظَهْرَهُ فِي الرُّکُوعِ وَالسُّجُودِ-
حفص بن عمر، شعبہ، سلیمان، عمارہ بن عمیر، حضرت ابومسعود بدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آدمی کی نماز درست نہیں ہوتی جب تک کہ اپنی پیٹھ رکوع و سجود میں سیدھی نہ کرے۔
Narrated AbuMas'ud al-Badri: The Prophet (peace_be_upon_him) said: A man's prayer does not avail him unless he keeps his back steady when bowing and prostrating.
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا أَنَسٌ يَعْنِي ابْنَ عَيَّاضٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ وَهَذَا لَفْظُ ابْنِ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَدَخَلَ رَجُلٌ فَصَلَّی ثُمَّ جَائَ فَسَلَّمَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِ السَّلَامَ وَقَالَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ فَرَجَعَ الرَّجُلُ فَصَلَّی کَمَا کَانَ صَلَّی ثُمَّ جَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْکَ السَّلَامُ ثُمَّ قَالَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ حَتَّی فَعَلَ ذَلِکَ ثَلَاثَ مِرَارٍ فَقَالَ الرَّجُلُ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا أُحْسِنُ غَيْرَ هَذَا فَعَلِّمْنِي قَالَ إِذَا قُمْتَ إِلَی الصَّلَاةِ فَکَبِّرْ ثُمَّ اقْرَأْ مَا تَيَسَّرَ مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ ثُمَّ ارْکَعْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ رَاکِعًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّی تَعْتَدِلَ قَائِمًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ اجْلِسْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ جَالِسًا ثُمَّ افْعَلْ ذَلِکَ فِي صَلَاتِکَ کُلِّهَا قَالَ الْقَعْنَبِيُّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَقَالَ فِي آخِرِهِ فَإِذَا فَعَلْتَ هَذَا فَقَدْ تَمَّتْ صَلَاتُکَ وَمَا انْتَقَصْتَ مِنْ هَذَا شَيْئًا فَإِنَّمَا انْتَقَصْتَهُ مِنْ صَلَاتِکَ وَقَالَ فِيهِ إِذَا قُمْتَ إِلَی الصَّلَاةِ فَأَسْبِغْ الْوُضُوئَ-
قعنبی، انس، ابن عیاض، ابن مثنی، یحیی بن سعید، عبید اللہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے اتنے میں ایک شخص مسجد میں آیا اور اس نے نماز پڑھی اور نماز کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام کا جواب دیا اور فرمایا جا اور دوبارہ نماز پڑھ کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی وہ شخص واپس گیا اور دوبارہ نماز پڑھی جیسا کہ پہلے نماز پڑھی تھی پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے سلام کا جواب دیا اور دوبارہ جا اور پھر سے نماز پڑھ کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی یہاں تک کہ تین مرتبہ ایسا ہی ہوا۔ تب وہ شخص بولا قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سچاّ نبی بنا کر بھیجا ہے مجھے نماز پڑھنا سکھا دیجئے کیونکہ میں اس سے بہتر نماز پڑھنا نہیں جانتاتب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تو نماز کے لیے اٹھے تو تکبیر کہہ، پھر جس قدر تجھ سے ہو سکے قرآن میں سے پڑھ، پھر اطمینان سے رکوع کر۔ پھر سیدھا کھڑا ہو جا، پھر اطمینان سے سجدہ کر، پھر اطمینان سے بیٹھ اور ساری نماز میں ایسا ہی کر۔۔۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ قعنبی نے بسند سعید بن ابوسعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے اس کے آخر میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تو ایسا کر چکا تو تیری نماز پوری ہوگئی اور تو نے جو کچھ اس میں سے کم کیا تو اپنی نماز میں سے کم کیا، نیز اس میں یہ بھی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تو نماز کے لیے کھڑا ہو تو وضو کو پورا کر۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَحْيَی بْنِ خَلَّادٍ عَنْ عَمِّهِ أَنَّ رَجُلًا دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَذَکَرَ نَحْوَهُ قَالَ فِيهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ لَا تَتِمُّ صَلَاةٌ لِأَحَدٍ مِنْ النَّاسِ حَتَّی يَتَوَضَّأَ فَيَضَعَ الْوُضُوئَ يَعْنِي مَوَاضِعَهُ ثُمَّ يُکَبِّرُ وَيَحْمَدُ اللَّهَ جَلَّ وَعَزَّ وَيُثْنِي عَلَيْهِ وَيَقْرَأُ بِمَا تَيَسَّرَ مِنْ الْقُرْآنِ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَکْبَرُ ثُمَّ يَرْکَعُ حَتَّی تَطْمَئِنَّ مَفَاصِلُهُ ثُمَّ يَقُولُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ حَتَّی يَسْتَوِيَ قَائِمًا ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَکْبَرُ ثُمَّ يَسْجُدُ حَتَّی تَطْمَئِنَّ مَفَاصِلُهُ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَکْبَرُ وَيَرْفَعُ رَأْسَهُ حَتَّی يَسْتَوِيَ قَاعِدًا ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَکْبَرُ ثُمَّ يَسْجُدُ حَتَّی تَطْمَئِنَّ مَفَاصِلُهُ ثُمَّ يَرْفَعُ رَأْسَهُ فَيُکَبِّرُ فَإِذَا فَعَلَ ذَلِکَ فَقَدْ تَمَّتْ صَلَاتُهُ-
موسی بن اسماعیل، حماد، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، علی بن یحییکے چچا سے روایت ہے کہ ایک شخص مسجد میں آیا (اس کے بعد سابقہ حدیث کا مضمون ذکر کیا) اس میں یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کسی کی نماز نہیں ہوتی جب تک کہ اچھی طرح وضو نہ کرے پھر تکبیر کہے اور اللہ تعالیٰ کی حمدو ثنا کرے اور قرآن مجید میں سے پڑھے جس قدر جاہے، پھر اللہ اکبر کہے، اور رکوع کرے اطمینان سے اس طرح پر کہ سب جوڑ اپنی جگہ پر آجائیں پھر اللہ اکبر کہہ کر سر اٹھائے یہاں تک کہ سیدھا ہو کر بیٹھ جائے پھر اللہ اکبر کہہ کر دوسرا سجدہ کرے اطمینان کے ساتھ اس طرح پر کہ سب جوڑا اپنی جگہ پر آجائیں پھر سر اٹھائیں اور تکبیر کہے اور جب وہ ایسا کر چکے تو اس کی نماز ہوگئی۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ وَالْحَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ قَالَا حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَحْيَی بْنِ خَلَّادٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمِّهِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ بِمَعْنَاهُ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا لَا تَتِمُّ صَلَاةُ أَحَدِکُمْ حَتَّی يُسْبِغَ الْوُضُوئَ کَمَا أَمَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَيَغْسِلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ إِلَی الْمِرْفَقَيْنِ وَيَمْسَحَ بِرَأْسِهِ وَرِجْلَيْهِ إِلَی الْکَعْبَيْنِ ثُمَّ يُکَبِّرَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَيَحْمَدَهُ ثُمَّ يَقْرَأَ مِنْ الْقُرْآنِ مَا أَذِنَ لَهُ فِيهِ وَتَيَسَّرَ فَذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ حَمَّادٍ قَالَ ثُمَّ يُکَبِّرَ فَيَسْجُدَ فَيُمَکِّنَ وَجْهَهُ قَالَ هَمَّامٌ وَرُبَّمَا قَالَ جَبْهَتَهُ مِنْ الْأَرْضِ حَتَّی تَطْمَئِنَّ مَفَاصِلُهُ وَتَسْتَرْخِيَ ثُمَّ يُکَبِّرَ فَيَسْتَوِيَ قَاعِدًا عَلَی مَقْعَدِهِ وَيُقِيمَ صُلْبَهُ فَوَصَفَ الصَّلَاةَ هَکَذَا أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ حَتَّی تَفْرُغَ لَا تَتِمُّ صَلَاةُ أَحَدِکُمْ حَتَّی يَفْعَلَ ذَلِکَ-
حسن بن علی، ہشام بن عبدالملک، حجاج بن منہال، ہمام، اسحاق بن یحیی بن خلاد، حضرت رفاعہ بن رافع سے بھی اسی طرح مروی ہے اس میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کسی کی نماز اس وقت تک پوری نہیں ہوتی جب تک کہ وضو کو پورا نہ کرے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو کرنے کا حکم دیا ہے یعنی وہ اپنا منہ اور دونوں ہاتھ کہنیوں تک دھوئے، سر کا مسح کرے اور دونوں پاؤں ٹخنوں تک دھوئے اس کے بعد اللہ کی بڑائی بیان کرے اور اس کی حمد و ثناء کرے۔ پھر قرآن مجید میں سے پڑھے جس قدر آسان ہو۔ اس کے بعد حماد کی حدیث کے مثل بیان کیا۔ اس کے بعد فرمایا پھر تکبیر کہہ کر سجدہ کرے تو اپنا منہ اطمینان سے زمین پر رکھ دے یہاں تک کہ جوڑ آرام پائیں اور ڈھیلے پڑ جائیں پھر تکبیر کہے اور اپنی سرین پر بالکل سیدھا ہو کر بیٹھ جائے اور پیٹھ کو سیدھا کرے اسی طرح نماز کی چاروں رکعتوں کے متعلق بیان فرمایا فارغ ہونے تک۔ فرمایا تم میں سے کسی کی نماز پوری نہیں ہوتی جب تک کہ ایسا نہ کرے۔
Narrated Rifa'ah ibn Rafi': A man entered the mosque...... He then narrated the tradition like the one narrated in (No.855). This version is as follows: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The prayer of anyone is not perfect unless he performs ablution perfectly; he should then utter the takbir, and praise Allah, the Exalted, and admire Him; he should then recite the Qur'an as much as he desires. He should then say: "Allah is Most Great". Next he should bow so that all his joints return to their proper places. Then he should say: "Allah listens to the one who praises Him", and stand erect. He should then say:"Allah is most great," and should prostrate himself so that all his joints are completely at rest. Then he should say: "Allah is most great"; he should raise his head (at the end of prostration) till he sits erect. Then he should say: "Allah is most great"; then he should prostrate himself till all his joints return to their proper places. Then he should raise his head and say the takbir. When he does so, then his prayer is completed.
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ عَمْرٍو عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَحْيَی بْنِ خَلَّادٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَ إِذَا قُمْتَ فَتَوَجَّهْتَ إِلَی الْقِبْلَةِ فَکَبِّرْ ثُمَّ اقْرَأْ بِأُمِّ الْقُرْآنِ وَبِمَا شَائَ اللَّهُ أَنْ تَقْرَأَ وَإِذَا رَکَعْتَ فَضَعْ رَاحَتَيْکَ عَلَی رُکْبَتَيْکَ وَامْدُدْ ظَهْرَکَ وَقَالَ إِذَا سَجَدْتَ فَمَکِّنْ لِسُجُودِکَ فَإِذَا رَفَعْتَ فَاقْعُدْ عَلَی فَخِذِکَ الْيُسْرَی-
وہب بن بقیہ، خالد، محمد، ابن عمرو، علی بن یحیی بن خلاد، حضرت رفاعہ بن رافع سے یہی قصہ ایک دوسری سند سے بھی مروی ہے کہ جس میں یہ ہے کہ جب تو کھڑا ہو تو قبلہ کی طرف منہ کر، تکبیر کہہ اور سورت فاتحہ پڑھ اور جو اللہ چاہے قرآن میں سے پڑھ اور جب تو رکوع کرے تو اپنی دونوں ہتھلیوں کو گھٹنوں پر رکھ اور پشت کو سیدھا رکھ اور جب تو سجدہ کرے تو اپنے سجدے میں ٹھر جا اور جب تو سر اٹھائے تو اپنی بائیں ران پر بیٹھ۔
Narrated Rifa'ah ibn Rafi': This version (of Hadith No 856) adds: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: The prayer of any of you is not complete until he performs ablution perfectly, as Allah, the Exalted, has ordered you. He should wash his face and hands up to the elbows, and wipe his head and (wash) his feet up to the ankles. Then he should exalt Allah and praise Him. Then he should recite the Qur'an as much as it is convenient for him. (Narrator then narrated the tradition like Hammad's, No. 856). He said: He then utter the takbir and prostration himself so that his face is at rest. Hammam (sub-narrator) said: Sometimes he reported: So that his forehead is at rest on the ground, and his joints return to their places and are loosened. Then he should say the takbir and then sit right on his hips and erect his back. He described the nature of prayer in this way by offering four rak'ahs until he finished it. The prayer of any of you is not complete unless he does so.
حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ يَحْيَی بْنِ خَلَّادِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمِّهِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَ إِذَا أَنْتَ قُمْتَ فِي صَلَاتِکَ فَکَبِّرْ اللَّهَ تَعَالَی ثُمَّ اقْرَأْ مَا تَيَسَّرَ عَلَيْکَ مِنْ الْقُرْآنِ وَقَالَ فِيهِ فَإِذَا جَلَسْتَ فِي وَسَطِ الصَّلَاةِ فَاطْمَئِنَّ وَافْتَرِشْ فَخِذَکَ الْيُسْرَی ثُمَّ تَشَهَّدْ ثُمَّ إِذَا قُمْتَ فَمِثْلَ ذَلِکَ حَتَّی تَفْرُغَ مِنْ صَلَاتِکَ-
مومل بن ہشام، اسماعیل، محمد بن اسحاق ، علی بن یحیی بن خلاد بن رافع، حضرت رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ سے یہی قصہ ایک اور سند سے بھی مذکور ہے اس میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تو نماز کے لئے کھڑا ہو تو اللہ عزوجل کی تکبیر کہہ پھر جہاں سے تیرے لئے آسان ہو قرآن میں سے پڑھ۔ اور جب تو نماز کے بیچ میں یعنی پہلے قعدہ میں بیٹھے تو اطمینان سے بیٹھ اور بائیں ران کو بچھا پھر تشہد پڑھ۔ اور جب تو دوسری رکعت کے لئے کھڑا ہو تو پھر ایسا ہی کر یہاں تک کہ تو نماز سے فارغ ہو جائے۔
-
حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مُوسَی الْخُتَّلِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي يَحْيَی بْنُ عَلِيِّ بْنِ يَحْيَی بْنِ خَلَّادِ بْنِ رَافِعٍ الزُّرَقِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَصَّ هَذَا الْحَدِيثَ قَالَ فِيهِ فَتَوَضَّأْ کَمَا أَمَرَکَ اللَّهُ جَلَّ وَعَزَّ ثُمَّ تَشَهَّدْ فَأَقِمْ ثُمَّ کَبِّرْ فَإِنْ کَانَ مَعَکَ قُرْآنٌ فَاقْرَأْ بِهِ وَإِلَّا فَاحْمَدْ اللَّهَ وَکَبِّرْهُ وَهَلِّلْهُ وَقَالَ فِيهِ وَإِنْ انْتَقَصْتَ مِنْهُ شَيْئًا انْتَقَصْتَ مِنْ صَلَاتِکَ-
عباد بن موسی، اسماعیل، ابن جعفر، یحیی بن علی، بن یحیی بن خلاد بن رافع، حضرت رفاعہ بن رافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی قصہ ایک اور سند کے ساتھ بھی مذکور ہے۔ اس میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وضو کر جس طرح اللہ تعالیٰ نے تجھ کو حکم دیا ہے پھر تشہد پڑھ۔ اس کے بعد تکبیر کہہ۔، اگر تجھے قرآن یاد ہو تو وہ پڑھ اور اگر تجھے قرآن یاد ہو تو پڑھ اور اگر یاد نہ ہو تو اَلحَمدُ ِللہِ، اَللہ اَکبَر، اور لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ کہہ اگر تو نے اس میں سے کچھ کم کیا تو اپنی نماز میں سے کم کیا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ الْحَکَمِ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ تَمِيمِ بْنِ مَحْمُودٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِبْلٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَقْرَةِ الْغُرَابِ وَافْتِرَاشِ السَّبْعِ وَأَنْ يُوَطِّنَ الرَّجُلُ الْمَکَانَ فِي الْمَسْجِدِ کَمَا يُوَطِّنُ الْبَعِيرُ هَذَا لَفْظُ قُتَيْبَةَ-
ابو ولید، لیث یزید بن ابی حبیب، جعفر بن حکم، قتیبہ، لیث، جعفر بن عبد اللہ، حضرت عبدالرحمن بن شبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے منع فرمایا ہے کوّے کی طرح ٹھونگ مارنے سے، درندے کی طرح بازو بچھانے سے اور مسجد میں ایک جگہ مقرر کر لینے سے جس طرح اونٹ مقرر کر لیتا ہے یہ الفاظ قتیبہ کے ہیں۔
Narrated AbdurRahman ibn Shibl: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) prohibited to peck like a crow, and to spread (the forearms) like a wild beast, and to fix a place in the mosque like a camel which fixes its place. These are the wordings of Qutaybah.
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَالِمٍ الْبَرَّادِ قَالَ أَتَيْنَا عُقْبَةَ بْنَ عَمْرٍو الْأَنْصَارِيَّ أَبَا مَسْعُودٍ فَقُلْنَا لَهُ حَدِّثْنَا عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ بَيْنَ أَيْدِينَا فِي الْمَسْجِدِ فَکَبَّرَ فَلَمَّا رَکَعَ وَضَعَ يَدَيْهِ عَلَی رُکْبَتَيْهِ وَجَعَلَ أَصَابِعَهُ أَسْفَلَ مِنْ ذَلِکَ وَجَافَی بَيْنَ مِرْفَقَيْهِ حَتَّی اسْتَقَرَّ کُلُّ شَيْئٍ مِنْهُ ثُمَّ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقَامَ حَتَّی اسْتَقَرَّ کُلُّ شَيْئٍ مِنْهُ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ وَوَضَعَ کَفَّيْهِ عَلَی الْأَرْضِ ثُمَّ جَافَی بَيْنَ مِرْفَقَيْهِ حَتَّی اسْتَقَرَّ کُلُّ شَيْئٍ مِنْهُ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَجَلَسَ حَتَّی اسْتَقَرَّ کُلُّ شَيْئٍ مِنْهُ فَفَعَلَ مِثْلَ ذَلِکَ أَيْضًا ثُمَّ صَلَّی أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ مِثْلَ هَذِهِ الرَّکْعَةِ فَصَلَّی صَلَاتَهُ ثُمَّ قَالَ هَکَذَا رَأَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي-
زہیر بن حرب، جریر عطاء بن سائب، سالم، براد، عقبہ بن عمرو ابومسعود، حضرت سالم براد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم ابومسعود عقبہ بن عمرو انصاری رضی اللہ عنہ کے پاس گئے اور ان سے فرمائش کی کہ ہم کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کے متعلق بتائیے تو وہ مسجد ہی میں ہمارے سامنے کھڑے ہوئے اور تکبیر کہی جب رکوع کیا تو ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھا اور انگلیوں کو ان سے نیچے رکھا اور کہنیوں کو جدا رکھا یہاں تک کہ ہر عضو اپنے مقام پر جم گیا۔ پھر سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَه کہا اور کھڑے ہوئے یہاں تک کہ ہر عضو تھم گیا پھر اللہ اکبر کہہ کر سجدہ کیا تو دونوں ہاتھوں کو زمین پر رکھا اور کہنیوں کو پہلو سے الگ رکھا یہاں تک کہ ہر عضو قرار پایا گیا۔ پھر سر اٹھایا اور بیٹھے یہاں تک کہ ہر عضو اپنے مقام پر جم گیا پھر دوبارہ بھی ایسا ہی کیا۔ اور چاروں رکعتیں پہلی رکعت کی طرح پڑھیں اور نماز کے بعد فرمایا، ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔
Narrated Uqbah ibn Amr al-Ansari: Salim al-Barrad said: We came to AbuMas'ud Uqbah ibn Amr al-Ansari and said to him: Tell us about the prayer of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He stood up before us in the mosque and said the takbir. When he bowed, he placed his hands upon his knees and put his fingers below, and kept his elbows (arms) away from his sides, so everything returned properly to its place. Then he said: "Allah listens to him who praises Him"; then he stood up so that everything returned properly to its place; then he said the takbir and prostrated and put the palms of his hands on the ground; he kept his elbow (arms) away from his sides, so that everything returned to its proper place. Then he raised his head and sat so that everything returned to its place; he then repeated it in a similar way. Then he offered four rak'ahs of prayer like this rak'ah and completed his prayer. Then he said: Thus we witnessed the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) offering his prayer.