جو شخص اپنی ہدی بھیج دے اور خود نہ جائے

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ فَتَلْتُ قَلَائِدَ بُدْنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي ثُمَّ أَشْعَرَهَا وَقَلَّدَهَا ثُمَّ بَعَثَ بِهَا إِلَی الْبَيْتِ وَأَقَامَ بِالْمَدِينَةِ فَمَا حَرُمَ عَلَيْهِ شَيْئٌ کَانَ لَهُ حِلًّا-
عبداللہ بن مسلمہ، افلح بن حمید، قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اونٹوں کے قلادے بٹے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انکا اشعار کیا اور وہ قلادے انکے گلے میں ڈال دیئے اور انکو بیت اللہ کی طرف روانہ کر دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود مدینہ میں تشریف فرما رہے اور کوئی شے جو حلال تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حرام نہیں ہوئی۔
-
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدٍ الرَّمْلِيُّ الْهَمَدَانِيُّ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ أَنَّ اللَّيْثَ بْنَ سَعْدٍ حَدَّثَهُمْ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ وَعَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُهْدِي مِنْ الْمَدِينَةِ فَأَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِهِ ثُمَّ لَا يَجْتَنِبُ شَيْئًا مِمَّا يَجْتَنِبُ الْمُحْرِمُ-
یزید بن خالد، قتیبہ بن سعید، لیث بن سعد، ابن شہاب، عروہ، عمرہ بنت عبدالرحمن حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ سے ہدی کے جانور روانہ فرماتے میں انکے قلادے بٹا کرتی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان چیزوں سے پرہیز نہ کرتے جن سے احرام والا پرہیز کرتا ہے
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَعَنْ إِبْرَاهِيمَ زَعَمَ أَنَّهُ سَمِعَهُ مِنْهُمَا جَمِيعًا وَلَمْ يَحْفَظْ حَدِيثَ هَذَا مِنْ حَدِيثِ هَذَا وَلَا حَدِيثَ هَذَا مِنْ حَدِيثِ هَذَا قَالَا قَالَتْ أُمُّ الْمُؤْمِنِينَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْهَدْيِ فَأَنَا فَتَلْتُ قَلَائِدَهَا بِيَدِي مِنْ عِهْنٍ کَانَ عِنْدَنَا ثُمَّ أَصْبَحَ فِينَا حَلَالًا يَأْتِي مَا يَأْتِي الرَّجُلُ مِنْ أَهْلِهِ-
مسدد، بشر، بن مفضل، ابن عون، قاسم بن محمد، ابراہیم، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہدی کے جانور روانہ فرمائے اور میں نے اپنے ہاتھ سے روئی کے قلادے بٹے ہوئے تھے جو ہمارے پاس موجود تھی۔ پھر صبح کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حلال اٹھے وہ کام کر کے جو حلال اپنی بیوی سے کرتا ہے (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحبت کی اور ہدی کے بھیجنے سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم محرم نہیں ہوئے۔
-