جوتا پہننے کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَقَالَ أَکْثِرُوا مِنْ النِّعَالِ فَإِنَّ الرَّجُلَ لَا يَزَالُ رَاکِبًا مَا انْتَعَلَ-
محمد بن الصباح بزار، ابن ابی الزناد، موسیٰ بن عقبہ، زبیر، جابر، فرماتے ہیں کہ ہم لوگ کسی سفر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے آپ نے فرمایا کہ جوتا بہت کثرت سے پہنو اس لیے کہ آدمی ہمیشہ سوار رہتا ہے جب تک کہ جوتا پہنے ہوئے ہو۔
-
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَعْلَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ لَهَا قِبَالَانِ-
مسلم بن ابراہیم، ہمام، عن قتادة، انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جوتے کے دو تسمے تھے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ أَبُو يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَنْتَعِلَ الرَّجُلُ قَائِمًا-
محمد بن عبدالرحیم، ابراہیم بن طہمان، ابوزبیر، جابر نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھڑے کھڑے جوتا پہننے سے منع فرمایا ہے۔ (یہ حکم استجابی ہے کیونکہ کھڑا ہو کر پہننے میں گرنے کا اندیشہ ہے)۔
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) forbade that a man should put on sandals while standing.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَمْشِي أَحَدُکُمْ فِي النَّعْلِ الْوَاحِدَةِ لِيَنْتَعِلْهُمَا جَمِيعًا أَوْ لِيَخْلَعْهُمَا جَمِيعًا-
عبداللہ بن سلمہ، مالک، ابوزناد، اعرج، ابوہریرہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی ایک جوتا پہن کر نہ چلے یا تو چاہیے کہ دونوں پہنے ایک ساتھ یا دونوں اتار دے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا انْقَطَعَ شِسْعُ أَحَدِکُمْ فَلَا يَمْشِ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ حَتَّی يُصْلِحَ شِسْعَهُ وَلَا يَمْشِ فِي خُفٍّ وَاحِدٍ وَلَا يَأْکُلْ بِشِمَالِهِ-
ابو ولید الطیالسی، زہیر، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ ایک جوتی پہن کر نہ چلے یہاں تک کہ اپنے ٹوٹے ہوئے تسمہ کو صحیح کرلے۔ اور نہ ایک موزہ پہن کر چلے اور نہ اپنے بائیں ہاتھ سے کھانا کھائے۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا عبْدُ اللَّهِ بْنُ هَارُونَ عَنْ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِي نَهِيکٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مِنْ السُّنَّةِ إِذَا جَلَسَ الرَّجُلُ أَنْ يَخْلَعَ نَعْلَيْهِ فَيَضَعَهُمَا بِجَنْبِهِ-
قتیبہ بن سعید، صفوان بن عیسی، عبداللہ بن ہارون، زیاد بن سعد، ابونہیک، ابن عباس سے روایت ہے کہ آدمی جب بیٹھے تو سنت یہ ہے کہ جوتا اتار کر بیٹھے اور انہیں اپنے پہلو میں رکھ لے۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: It is part of the Sunnah that when a man sits down, he should take off his sandals and place them at his side.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا انْتَعَلَ أَحَدُکُمْ فَلْيَبْدَأْ بِالْيَمِينِ وَإِذَا نَزَعَ فَلْيَبْدَأْ بِالشِّمَالِ وَلْتَکُنْ الْيَمِينُ أَوَّلَهُمَا يَنْتَعِلُ وَآخِرَهُمَا يَنْزِعُ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابوزناد، الاعرج، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی جوتا پہنے دائیں طرف سے ابتداء کرے اور جب اتارے تو بائیں طرف سے ابتداء کرے پس دایاں پیر پہلے ہوگا پہنتے وقت اور آخری ہوگا اتارے وقت۔
-
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ وَمُسلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ التَّيَمُّنَ مَا اسْتَطَاعَ فِي شَأْنِهِ کُلِّهِ فِي طُهُورِهِ وَتَرَجُّلِهِ وَنَعْلِهِ قَالَ مُسْلِمٌ وَسِوَاکِهِ وَلَمْ يَذْکُرْ فِي شَأْنِهِ کُلِّهِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ عَنْ شُعْبَةَ مُعَاذٌ وَلَمْ يَذْکُرْ سِوَاکَهُ-
حفص بن عمر، مسلم بن ابراہیم ، شعبة، اشعث بن سلیم، والد، مسروق، عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے تمام امور میں دائیں طرف سے ابتداء کرنے کو حتی الامکان پسند فرماتے تھے پاکیزگی حاصل کرنے میں، کنگھا کرنے میں، جوتا پہننے میں، مسلم بن ابراہیم کہتے ہیں کہ مسواک کرنے میں، اور انہوں نے اس کا ذکر نہیں کیا کہ اپنے تمام امور میں۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ شعبہ نے اس حدیث کو معاذ سے روایت کیا ہے اور اس میں مسواک کا تذکرہ نہیں کیا۔
-
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا لَبِسْتُمْ وَإِذَا تَوَضَّأْتُمْ فَابْدَئُوا بِأَيَامِنِکُمْ-
نفیلی، زہیر، اعمش، ابوصالح، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم کپڑے پہنو اور جب تم وضو کرو تو اپنے دائیں جانب سے ابتداء کرو (کپڑے پہننے میں پہلے دائیں ہاتھ میں قمیص پہنے پھر بائیں میں۔ وضو کرتے ہوئے پہلے دایاں ہاتھ دھوئے پھر بایاں۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: When you put on (a garment) and when you perform ablution, you should begin with your right side.