جنگ میں عورتوں کے قتل کی ممانعت

حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ وَقُتَيْبَةُ يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ قَالَا حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ امْرَأَةً وُجِدَتْ فِي بَعْضِ مَغَازِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْتُولَةً فَأَنْکَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَتْلَ النِّسَائِ وَالصِّبْيَانِ-
یزید بن خالد بن وہب، قتیبہ، ابن سعید، لیث، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ ایک جنگ میں جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک عورت کو دیکھا جو قتل کردی گئی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورتوں اور بچوں کے قتل کی ممانعت فرما دی۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْمُرَقَّعِ بْنِ صَيْفِيِّ بْنِ رَبَاحٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّهِ رَبَاحِ بْنِ رَبِيعٍ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ فَرَأَی النَّاسَ مُجْتَمِعِينَ عَلَی شَيْئٍ فَبَعَثَ رَجُلًا فَقَالَ انْظُرْ عَلَامَ اجْتَمَعَ هَؤُلَائِ فَجَائَ فَقَالَ عَلَی امْرَأَةٍ قَتِيلٍ فَقَالَ مَا کَانَتْ هَذِهِ لِتُقَاتِلَ قَالَ وَعَلَی الْمُقَدِّمَةِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ فَبَعَثَ رَجُلًا فَقَالَ قُلْ لِخَالِدٍ لَا يَقْتُلَنَّ امْرَأَةً وَلَا عَسِيفًا-
ابو ولید، عمر بن مرقع بن صیقی بن رباح، حضرت رباح بن ربیع سے روایت ہے کہ ہم جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک جنگ میں شریک تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ کسی چیز کے ارد گرد جمع ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو بھیجا کہ جا کر دیکھ کہ یہ مجمع کیسا ہے؟ پس اس نے جا کر دیکھا اور آکر بتایا کہ ایک عورت قتل ہوئی ہے اس کے گرد یہ مجمع ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو کیوں مارا؟ یہ تو لڑتی نہ تھی کہا اگلے مورچے پر خالد بن ولید ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خالد سے کہہ دو کہ نہ کسی عورت کو قتل کیا جائے اور نہ کسی خدمتگار کو۔
Narrated Rabah ibn Rabi': When we were with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) on an expedition, he saw some people collected together over something and sent a man and said: See, what are these people collected around? He then came and said: They are round a woman who has been killed. He said: This is not one with whom fighting should have taken place. Khalid ibn al-Walid was in charge of the van; so he sent a man and said: Tell Khalid not to kill a woman or a hired servant.
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْتُلُوا شُيُوخَ الْمُشْرِکِينَ وَاسْتَبْقُوا شَرْخَهُمْ-
سعید بن منصور، ہشیم، حجاج، قتادہ، حسن، حضرت سمرة بن جندب سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مشرکین کے بڑوں کو قتل کرو اور چھوٹوں کو رہنے دو۔
Narrated Samurah ibn Jundub: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Kill the old men who are polytheists, but spare their children.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمْ يُقْتَلْ مِنْ نِسَائِهِمْ تَعْنِي بَنِي قُرَيْظَةَ إِلَّا امْرَأَةٌ إِنَّهَا لَعِنْدِي تُحَدِّثُ تَضْحَکُ ظَهْرًا وَبَطْنًا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْتُلُ رِجَالَهُمْ بِالسُّيُوفِ إِذْ هَتَفَ هَاتِفٌ بِاسْمِهَا أَيْنَ فُلَانَةُ قَالَتْ أَنَا قُلْتُ وَمَا شَأْنُکِ قَالَتْ حَدَثٌ أَحْدَثْتُهُ قَالَتْ فَانْطَلَقَ بِهَا فَضُرِبَتْ عُنُقُهَا فَمَا أَنْسَی عَجَبًا مِنْهَا أَنَّهَا تَضْحَکُ ظَهْرًا وَبَطْنًا وَقَدْ عَلِمَتْ أَنَّهَا تُقْتَلُ-
عبداللہ بن محمد، محمد بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، محمد بن جعفر بن زبیر، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ بنی قریظہ کی عورتوں میں سے کوئی عورت نہیں ماری گئی مگر ایک عورت جو میرے پاس بیٹھی تھی اور باتیں کر رہی تھی اور ہنس رہی تھی اس طرح کہ اس کی پیٹھ اور پیٹ میں بل پڑ پڑ جا رہے تھے۔ حالانکہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس قبیلہ کے مردوں کو بازار میں قتل کرنے کا حکم فرما رہے تھے اتنے میں ایک پکارنے والے نے اس کا نام لے کر پکارا کہ فلاں عورت کون ہے؟ اس نے کہا میں ہوں میں نے اس سے پوچھا کہ آخر ماجرا کیا ہے؟ (کہ تجھے قتل کے لئے بلایا جا رہا ہے حالانکہ عورتوں کا قتل ممنوع ہے) وہ بولی میں نے ایک ایسی ہی حرکت کی ہے (یعنی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گالی دی ہے) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ پھر وہ پکارنے والا اس عورت کو لے گیا اور اس کی گردن ماردی گئی اور میں اب تک نہیں بھولی جیسا اس وقت مجھے تعجب ہوا تھا وہ ہنستی جاتی تھی اور اس کے پیٹھ اور پیٹ پر بل پڑ پڑ جاتے تھے حالانکہ اس کو معلوم تھا کہ وہ قتل کی جانے والی ہے۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: No woman of Banu Qurayzah was killed except one. She was with me, talking and laughing on her back and belly (extremely), while the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) was killing her people with the swords. Suddenly a man called her name: Where is so-and-so? She said: I I asked: What is the matter with you? She said: I did a new act. She said: The man took her and beheaded her. She said: I will not forget that she was laughing extremely although she knew that she would be killed.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الصَّعْبِ ابْنِ جَثَّامَةَ أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الدَّارِ مِنْ الْمُشْرِکِينَ يُبَيَّتُونَ فَيُصَابُ مِنْ ذَرَارِيِّهِمْ وَنِسَائِهِمْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُمْ مِنْهُمْ وَکَانَ عَمْرٌو يَعْنِي ابْنَ دِينَارٍ يَقُولُ هُمْ مِنْ آبَائِهِمْ قَالَ الزُّهْرِيُّ ثُمَّ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ ذَلِکَ عَنْ قَتْلِ النِّسَائِ وَالْوِلْدَانِ-
احمد بن عمرو بن سرح، سفیان، زہری، عبید اللہ، ابن عباس، حضرت صعب بن جثامہ سے روایت ہے کہ انہوں نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مشرکین کے اہل خانہ کے متعلق دریافت کیا کہ شب خون مارتے وقت ان کی عورتیں اور بچے بھی قتل کئے جائیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ بھی انہی میں سے ہے۔ عمرو بن دینار کہتے تھے کہ وہ بھی اپنے باپوں کے حکم میں داخل ہیں۔ زہری نے کہا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورتوں اور بچوں کے قتل سے منع فرما دیا۔
-