جنبی ہو اور نماز کے لیے کھڑا ہو جائے تو کیا کرے؟

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ زِيَادٍ الْأَعْلَمِ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَکْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ فَأَوْمَأَ بِيَدِهِ أَنْ مَکَانَکُمْ ثُمَّ جَائَ وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ فَصَلَّی بِهِمْ-
موسی بن اسماعیل، حماد بن زیاد، حسن، حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز فجر پڑھانی شروع کی پھر ہاتھ سے اشارہ کر کے فرمایا تم اپنی جگہ کھڑے رہو (اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے حجرہ میں تشریف لے گئے) پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس حال میں تشریف لائے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بالوں سے پانی ٹپک رہا تھا (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غسل کر کے آئے تھے)
Narrated AbuBakrah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) began to lead (the people) in the dawn prayer. He then signalled with his hand: (Stay) at your places. (Then he entered his home). He then returned while drops of water were coming down from him (from his body) and he led them in prayer.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ وَقَالَ فِي أَوَّلِهِ فَکَبَّرَ وَقَالَ فِي آخِرِهِ فَلَمَّا قَضَی الصَّلَاةَ قَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَإِنِّي کُنْتُ جُنُبًا قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ فَلَمَّا قَامَ فِي مُصَلَّاهُ وَانْتَظَرْنَا أَنْ يُکَبِّرَ انْصَرَفَ ثُمَّ قَالَ کَمَا أَنْتُمْ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ أَيُّوبُ وَابْنُ عَوْنٍ وَهِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدٍ مُرْسَلًا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَکَبَّرَ ثُمَّ أَوْمَأَ بِيَدِهِ إِلَی الْقَوْمِ أَنْ اجْلِسُوا فَذَهَبَ فَاغْتَسَلَ وَکَذَلِکَ رَوَاهُ مَالِکٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي حَکِيمٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَبَّرَ فِي صَلَاةٍ قَالَ أَبُو دَاوُد وَکَذَلِکَ حَدَّثَنَاه مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَبَّرَ-
عثمان بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، حماد بن سلمہ سے سابقہ سند اور مفہوم کے ساتھ روایت ہے (فرق یہ ہے) کہ اس حدیث کے شروع میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تکبیر تحریمہ کہہ چکے تھے اور اسکے آخر میں یہ ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا میں بھی انسان ہوں اور میں جنبی تھا۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ اسے زہری نے بواسطہ ابوسلمہ بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مصلے پر کھڑے ہو گئے اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تکبیر کا انتظار کرنے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہاں سے چلے اور فرمایا تم اپنی جگہ جمے رہو۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ ایوب، ابن عوان اور ہشام نے بوسطہ محمد بن سیرین آپ سے روایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے تکبیر کہہ لی تھی پھر آپ لوگوں کو بیٹھنے کا اشارہ کر کے چلے گئے اس کے بعد غسل کر کے تشریف لائے امام مالک نے بھی بواسطہ اسماعیل بن ابی حکیم عطا بن یسار سے اسی طرح روایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز میں ایک تکبیر کہی۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ مسلم بن ابراہیم نے بطریق ابان، بسند یحیی بواسطہ ربیع بن محمد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تکبیر کہہ لی تھی۔
-
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا الزُّبَيْدِيُّ ح و حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْأَزْرَقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ ح و حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ إِمَامُ مَسْجِدِ صَنْعَائَ حَدَّثَنَا رَبَاحٌ عَنْ مَعْمَرٍ ح و حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ کُلُّهُمْ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ وَصَفَّ النَّاسُ صُفُوفَهُمْ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی إِذَا قَامَ فِي مَقَامِهِ ذَکَرَ أَنَّهُ لَمْ يَغْتَسِلْ فَقَالَ لِلنَّاسِ مَکَانَکُمْ ثُمَّ رَجَعَ إِلَی بَيْتِهِ فَخَرَجَ عَلَيْنَا يَنْطُفُ رَأْسُهُ وَقَدْ اغْتَسَلَ وَنَحْنُ صُفُوفٌ وَهَذَا لَفْظُ ابْنُ حَرْبٍ وَقَالَ عَيَّاشٌ فِي حَدِيثِهِ فَلَمْ نَزَلْ قِيَامًا نَنْتَظِرُهُ حَتَّی خَرَجَ عَلَيْنَا وَقَدْ اغْتَسَلَ-
عمرو بن عثمان، محمد بن حرب، زبیدی، عیاش بن ازرق، ابن وہب، یونس، مخلد بن خالد، ابراہیم بن خالد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نماز کھڑی ہوئی لوگوں نے صفیں باندھ لیں اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نکلے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے (مصلے) مقام پر کھڑے ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یاد آیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غسل نہیں کیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا کہ اپنی جگہ جمے رہو پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گھر میں تشریف لے گئے اور اس حال میں تشریف لائے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سر مبارک سے پانی ٹپک رہا تھا۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غسل کر کے آئے تھے اور ہم صفیں باندھے ہوئے کھڑے تھے یہ ابن حرب کی روایت میں یوں ہے کہ ہم اسی طرح کھڑے کھڑے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انتظار کرتے رہے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نکلے تو غسل کر کے نکلے
-