جنازے کے ساتھ جانے اور اس پر نماز پڑھنے کی فضیلت کا بیان

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَرْوِيهِ قَالَ مَنْ تَبِعَ جَنَازَةً فَصَلَّی عَلَيْهَا فَلَهُ قِيرَاطٌ وَمَنْ تَبِعَهَا حَتَّی يُفْرَغَ مِنْهَا فَلَهُ قِيرَاطَانِ أَصْغَرُهُمَا مِثْلُ أُحُدٍ أَوْ أَحَدُهُمَا مِثْلُ أُحُدٍ-
مسدد، سفیان، سمی، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص جنازہ کیساتھ چلا اور اس پر نماز پڑھی تو اس کو ایک قیراط کے برابر ثواب ملے گا اور جو شخص میت کی تدفین تک جنازہ کیساتھ رہا اس کو دو قیراط کے برابر ثواب ملے گا اور یہ قیراط ایسے ہیں کہ ان میں سے چھوٹا قیراط بھی احد پہاڑ جیسا ہے۔
-
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُسَيْنٍ الْهَرَوِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ حَدَّثَنِي أَبُو صَخْرٍ وَهُوَ حُمَيْدُ بْنُ زِيَادٍ أَنَّ يَزِيدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ حَدَّثَهُ أَنَّ دَاوُدَ بْنَ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ کَانَ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ إِذْ طَلَعَ خَبَّابٌ صَاحِبِ الْمَقْصُورَةِ فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَلَا تَسْمَعُ مَا يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ خَرَجَ مَعَ جَنَازَةٍ مِنْ بَيْتِهَا وَصَلَّی عَلَيْهَا فَذَکَرَ مَعْنَی حَدِيثِ سُفْيَانَ فَأَرْسَلَ ابْنُ عُمَرَ إِلَی عَائِشَةَ فَقَالَتْ صَدَقَ أَبُو هُرَيْرَةَ-
ہارون بن عبد اللہ، عبدالرحمن بن حسین، مقری، حیوۃ، ابوصخر، یزید بن عبداللہ بن قسیط، داؤد بن عامر بن سعد بن ابی وقاص، حضرت عامر بن سعد بن ابی وقاص سے روایت ہے کہ وہ حضرت ابن عمر بن خطاب کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اتنے میں خباب آئے اور بولے اے عبداللہ بن عمر! کیا تم نے ابوہریرہ کا وہ قول سنا ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص جنازہ کے ساتھ اس کے گھر سے چلا اور اس پر نماز پڑھی تو (اس کے بعد راوی نے حدیث سفیان ذکر کی جس میں ایک اور دو قیراط کے اجر کی فضیلت منقول ہے) پس ابن عمر نے جناب کو حضرت عائشہ کے پاس اس حدیث کی تصدیق کے لیے بھیجا حضرت عائشہ نے فرمایا ابوہریرہ نے ٹھیک کہا۔
-
حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ السَّکُونِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي أَبُو صَخْرٍ عَنْ شَرِيکِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَمُوتُ فَيَقُومُ عَلَی جَنَازَتِهِ أَرْبَعُونَ رَجُلًا لَا يُشْرِکُونَ بِاللَّهِ شَيْئًا إِلَّا شُفِّعُوا فِيهِ-
ولید بن شجاع، ابن وہب، ابوصخر، شریک بن عبداللہ بن ابی تمر، کریب، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسلمانوں کی کوئی میت ایسی نہیں کہ جس کے جنازہ پر چالیس ایسے آدمی نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوں جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتے ہوں (اور وہ اس کے حق میں دعائے مغفرت کریں) اور اللہ تعالیٰ ان کی شفاعت کو قبول نہ فرمائے۔
-