جمعہ کے غسل کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ أَخْبَرَنَا مُعَاوِيَةُ عَنْ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ بَيْنَا هُوَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ فَقَالَ عُمَرُ أَتَحْتَبِسُونَ عَنْ الصَّلَاةِ فَقَالَ الرَّجُلُ مَا هُوَ إِلَّا أَنْ سَمِعْتُ النِّدَائَ فَتَوَضَّأْتُ فَقَالَ عُمَرُ وَالْوُضُوئُ أَيْضًا أَوَ لَمْ تَسْمَعُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا أَتَی أَحَدُکُمْ الْجُمُعَةَ فَلْيَغْتَسِلْ-
ابو توبہ ربیع بن نافع، معاویہ، یحیی، ابوسلمہ، بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ جمعہ کے روز عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ خطبہ دے رہے تھے کہ ایک آدمی آیا آپ نے فرمایا کیا تم نماز سے روک لیے جاتے ہو؟ اس شخص نے کہا کہ میں نے اذان سنی اور پھر وضو کیا حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے کیا صرف وضو ہی کیا ہے؟ کیا تم نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ جو شخص نماز جمعہ کے لیے آئے تو غسل کر کے آئے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ غُسْلُ يَوْمِ الْجُمُعَةِ وَاجِبٌ عَلَی کُلِّ مُحْتَلِمٍ-
عبداللہ بن مسلمہ، بن قعنب، مالک، صفوان بن سلیم، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جمعہ کے دن غسل کرنا ہر بالغ مرد پر واجب ہے۔
-
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدٍ الرَّمْلِيُّ أَخْبَرَنَا الْمُفَضَّلُ يَعْنِي ابْنَ فَضَالَةَ عَنْ عَيَّاشِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ بُکَيْرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَلَی کُلِّ مُحْتَلِمٍ رَوَاحٌ إِلَی الْجُمُعَةِ وَعَلَی کُلِّ مَنْ رَاحَ إِلَی الْجُمُعَةِ الْغُسْلُ قَالَ أَبُو دَاوُد إِذَا اغْتَسَلَ الرَّجُلُ بَعْدَ طُلُوعِ الْفَجْرِ أَجْزَأَهُ مِنْ غُسْلِ الْجُمُعَةِ وَإِنْ أَجْنَبَ-
یزید بن خالد، مفضل، بکیر، نافع، ابن عمر، حفصہ، ام المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہر بالغ مسلمان پر جمعہ کے لیے جانا ضروری ہے اور ہر جانے والے پر غسل کرنا ضروری ہے ابوداؤد کہتے ہیں کہ جب کوئی شخص جمعہ کے دن طلوع فجر کے بعد غسل کرے گا تو اسکا وہ غسل جمعہ کے لیے کافی ہوگا اگرچہ وہ غسل جنابت ہو۔
Narrated Hafsah, Ummul Mu'minin: The Prophet (peace_be_upon_him) said: It is necessary for every adult (person) to go for (saying) Friday (prayer), and for everyone who goes for Friday (prayer) washing is necessary.
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ الرَّمْلِيُّ الْهَمْدَانِيُّ ح حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَی الْحَرَّانِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ ح حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهَذَا حَدِيثُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ يَزِيدُ وَعَبْدُ الْعَزِيزِ فِي حَدِيثِهِمَا عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَأَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَلَبِسَ مِنْ أَحْسَنِ ثِيَابِهِ وَمَسَّ مِنْ طِيبٍ إِنْ کَانَ عِنْدَهُ ثُمَّ أَتَی الْجُمُعَةَ فَلَمْ يَتَخَطَّ أَعْنَاقَ النَّاسِ ثُمَّ صَلَّی مَا کَتَبَ اللَّهُ لَهُ ثُمَّ أَنْصَتَ إِذَا خَرَجَ إِمَامُهُ حَتَّی يَفْرُغَ مِنْ صَلَاتِهِ کَانَتْ کَفَّارَةً لِمَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ جُمُعَتِهِ الَّتِي قَبْلَهَا قَالَ وَيَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةِ وَزِيَادَةٌ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ وَيَقُولُ إِنَّ الْحَسَنَةَ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا قَالَ أَبُو دَاوُد وَحَدِيثُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَمَةَ أَتَمُّ وَلَمْ يَذْکُرْ حَمَّادٌ کَلَامَ أَبِي هُرَيْرَةَ-
یزید بن خالد بن یزید بن عبداللہ بن موہب، عبدالعزیز بن یحیی، محمد بن سلمہ، موسیٰ بن اسماعیل، حماد، محمد بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، محمد بن ابراہیم، ابوسلمہ، بن عبدالرحمن، ابوداؤد، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے اور اپنے کپڑوں میں سے سب سے اچھا کپڑا پہنے اور اگر اسکے پاس خوشبو ہو تو اسکو بھی لگائے پھر جمہ کے لیے (مسجد میں آئے) اور لوگوں کی گردنوں کو نہ پھاندے پھر جس قدر اللہ نے اسکی قسمت میں لکھا ہو اس قدر نماز پڑھے اور جب امام خطبہ کے لیے نکلے تو خاموشی اختیار کرے یہاں تک کہ وہ اپنی نماز سے فارغ ہو جائے تو یہ نماز کفارہ ہو جائے گی پہلے جمعہ سے لے کر اس موجودہ جمعہ تک کے گناہوں کے لیے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ مزید تین دن کے گناہ بھی معاف ہو جائیں گے مزید فرمایا کہ ایک نیکی کا گناہ دس گنا ہوتا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ محمد بن سلمہ کی حدیث مکمل ہے اور حماد نے اپنی حدیث میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان نقل کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ أَبِي هِلَالٍ وَبُکَيْرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ حَدَّثَاهُ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْغُسْلُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ عَلَی کُلِّ مُحْتَلِمٍ وَالسِّوَاکُ وَيَمَسُّ مِنْ الطِّيبِ مَا قُدِّرَ لَهُ إِلَّا أَنَّ بُکَيْرًا لَمْ يَذْکُرْ عَبْدَ الرَّحْمَنِ وَقَالَ فِي الطِّيبِ وَلَوْ مِنْ طِيبِ الْمَرْأَةِ-
محمد بن سلمہ، ابن وہب، عمرو بن حارث، سعید بن وہب، عمرو بن حار، سعید بن ابی ہلال، بکیر بن عبداللہ بن اشج، ابوبکربن منکدر، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہر بالغ مسلمان پر جمعہ کے دن غسل کرنا، مسواک کرنا اور میسر ہو تو خوشبو بھی لگانا لازم ہے مگر بکیر نے عبدالرحمن کو ذکر نہیں کیا اور خوشبو کے بارے میں کہا کہ اگرچہ عورت کی (لگانے والی) خوشبو ہی کیوں نہ ہو۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ الْجَرْجَرَائِيُّ حُبِّي حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ حَدَّثَنِي حَسَّانُ بْنُ عَطِيَّةَ حَدَّثَنِي أَبُو الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيُّ حَدَّثَنِي أَوْسُ بْنُ أَوْسٍ الثَّقَفِيُّ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ غَسَّلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَاغْتَسَلَ ثُمَّ بَکَّرَ وَابْتَکَرَ وَمَشَی وَلَمْ يَرْکَبْ وَدَنَا مِنْ الْإِمَامِ فَاسْتَمَعَ وَلَمْ يَلْغُ کَانَ لَهُ بِکُلِّ خُطْوَةٍ عَمَلُ سَنَةٍ أَجْرُ صِيَامِهَا وَقِيَامِهَا-
محمد بن حاتم، ابن مبارک، اوزاعی، حسان بن عطیہ، ابواشعث، حضرت اوس بن اوس ثقفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص جمعہ کے دن (اپنی بیوی) کو نہلائے (یعنی اسکے ساتھ صحبت کرے) اور خود بھی نہائے پھر نماز کے لیے جلدی جائے، پیدل جائے سوار ہو کر نہ جائے اور امام سے نزدیک ہو کر خطبہ سنے اور بیہودہ بات نہ کرے تو اس کے ہر قدم پر اس کو ایک سال کے روزوں اور ایک سال کی شب بیداری کا ثواب ملے گا۔
Narrated Aws ibn Aws ath-Thaqafi: I heard the apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: If anyone makes (his wife) wash and he washes himself on Friday, goes out early (for Friday prayer), attends the sermon from the beginning, walking, not riding, takes his seat near the imam, listens attentively, and does not indulge in idle talk, he will get the reward of a year's fasting and praying at night for every step he takes.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ نُسَيٍّ عَنْ أَوْسٍ الثَّقَفِيِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ غَسَلَ رَأْسَهُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَاغْتَسَلَ ثُمَّ سَاقَ نَحْوَهُ-
قتیبہ بن سعید، لیث، خالد، بن یزید، سعید بن ابی ہلال، عبادہ بن نسی، حضرت اوس بن ثقفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے جمعہ کے دن اپنا سر دھویا اور غسل کیا تو پھر پہلی حدیث کی طرح بیان کیا۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَقِيلٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمِصْرِيَّانِ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ ابْنُ أَبِي عَقِيلٍ أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَمَسَّ مِنْ طِيبِ امْرَأَتِهِ إِنْ کَانَ لَهَا وَلَبِسَ مِنْ صَالِحِ ثِيَابِهِ ثُمَّ لَمْ يَتَخَطَّ رِقَابَ النَّاسِ وَلَمْ يَلْغُ عِنْدَ الْمَوْعِظَةِ کَانَتْ کَفَّارَةً لِمَا بَيْنَهُمَا وَمَنْ لَغَا وَتَخَطَّی رِقَابَ النَّاسِ کَانَتْ لَهُ ظُهْرًا-
ابن ابی عقیل، محمد بن سلمہ، ابن وہب، ابن ابی عقیل، اسامہ، ابن زید، عمرو بن شعیب، حضرت عمرو بن عبداللہ بن عمرو بن العاص سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے اور اپنی بیوی کے پاس موجود خوشبو بھی لگائے اور اچھے کپڑے بھی پہنے اور لوگوں کی گردنیں نہ پھاندے اور خطبہ کے وقت بیہودہ باتیں نہ کرے تو وہ جمعہ کفارہ ہو جائیگا پچھلے جمعہ تک کے گناہوں کا اور جو بیہودہ اور بیکار باتیں کرے گا اور لوگوں کی گردنیں پھاندے گا تو وہ جمعہ اس کے لیے ایسا ہوگا جیسے ظہر کی نماز۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّا حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ شَيْبَةَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ الْعَنَزِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا حَدَّثَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَغْتَسِلُ مِنْ أَرْبَعٍ مِنْ الْجَنَابَةِ وَيَوْمَ الْجُمُعَةِ وَمِنْ الْحِجَامَةِ وَمِنْ غُسْلِ الْمَيِّتِ-
عثمان بن ابی شیبہ، محمد بن بشر، زکریا، مصعب بن شیبہ، طلق بن حبیب، عبداللہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چار چیزوں کی بنا غسل کیا کرتے تھے ایک جنابت کی بنا پر دوسرے جمعہ کے لیے تیسرے پچھنے لگوا کر چوتھے میت کو نہلا کر۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: The Prophet (peace_be_upon_him) would take a bath because of sexual defilement on Friday, after opening a vein and after washing a dead body.
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ الدِّمَشْقِيُّ أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَوْشَبٍ قَالَ سَأَلْتُ مَکْحُولًا عَنْ هَذَا الْقَوْلِ غَسَّلَ وَاغْتَسَلَ فَقَالَ غَسَّلَ رَأْسَهُ وَغَسَلَ جَسَدَهُ-
محمود بن خالد، مروان، علی بن حوشب، مکحول، علی بن حوشب کہتے ہیں کہ میں نے حضرت مکحول سے پوچھا کہ غَسّل اور اِغتَسّل کے کیا معنی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اپنے سر اور بدن کو دھوئے۔ (یہ الفاظ اوس نم اوس کی حدیث میں آئے ہیں)
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ فِي غَسَّلَ وَاغْتَسَلَ قَالَ قَالَ سَعِيدٌ غَسَّلَ رَأْسَهُ وَغَسَلَ جَسَدَهُ-
محمد بن ولید دمشقی، علی بن حوشب، حضرت سعید بن عبدالعزیز نے غَسّل اور اِغتَسّل کے یہ معنی بیان کئے ہیں کہ وہ اپنے سر اور بدن کو خوب اچھی طرح دھوئے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ غُسْلَ الْجَنَابَةِ ثُمَّ رَاحَ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَدَنَةً وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّانِيَةِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَقَرَةً وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّالِثَةِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ کَبْشًا أَقْرَنَ وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الرَّابِعَةِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ دَجَاجَةً وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الْخَامِسَةِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَيْضَةً فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ حَضَرَتْ الْمَلَائِکَةُ يَسْتَمِعُونَ الذِّکْرَ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابوصالح، سمان، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کرے اور اول وقت نماز جمعہ کو چلا جائے تو گویا کہ اس نے ایک اونٹ کی قربانی کی اور جو دوسری ساعت میں جائے تو گویا اس نے ایک گائے کی قربانی کی اور جو تیسری ساعت میں جائے تو گویا اس نے ایک مینڈھے کی قربانی کی اور جو چوتھی ساعت میں جائے تو گویا اس نے ایک مرغی کی قربانی کی اور جو پانچویں ساعت میں جائے تو گویا اسنے ایک انڈا راہ خدا میں قربان کیا۔ جب امام خطبہ کے لیے نکل آتا ہے تو فرشتے بھی خطبہ سننے کے لیے آجاتے ہیں۔
-