جمعہ کن لوگوں پر واجب ہوتا ہے

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جَعْفَرٍ حَدَّثَهُ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ کَانَ النَّاسُ يَنْتَابُونَ الْجُمُعَةَ مِنْ مَنَازِلِهِمْ وَمِنْ الْعَوَالِي-
احمد بن صالح، ابن وہب، عمرو، عبیداللہ بن ابی جعفر، زوجہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے وہ فرماتیں ہیں کہ لوگ نماز جمعہ میں شرکت کے لیے اپنے گھروں سے اور عوالی (مدینہ کے قرب و جوار کے دیہات) سے باری باری آتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ يَعْنِي الطَّائِفِيَّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ نُبَيْهٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هَارُونَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْجُمُعَةُ عَلَی کُلِّ مَنْ سَمِعَ النِّدَائَ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ جَمَاعَةٌ عَنْ سُفْيَانَ مَقْصُورًا عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَلَمْ يَرْفَعُوهُ وَإِنَّمَا أَسْنَدَهُ قَبِيصَةُ-
محمد بن یحیی بن فارس، قبیصہ، سفیان، محمد بن سعید، ابی سلمہ بن نبیہ، عبداللہ بن ہارون، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جمعہ کی نماز ہر اس شخص پر واجب ہے جو اذان سنے۔ ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو ایک جماعت نے سفیان سے روایت کیا ہے لیکن سب نے روایت کو عبداللہ بن عمر پر موقوف کیا ہے صرف قبیصہ نے اس کو مرفوعاً ذکر کیا ہے۔
Narrated Abdullah ibn Amr: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The Friday prayer is obligatory on him who hears the call.