TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
ادب کا بیان
جمائی لینے کا بیان
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ ابْنِ أَبِی سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَثَائَبَ أَحَدُکُمْ فَلْيُمْسِکْ عَلَی فِيهِ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَدْخُلُ-
احمد بن یونس، زہیر، سہیل، ابن ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کو جمائی آئے تو اسے چاہیے کہ اپنا منہ بند کر لے کیونکہ شیطان منہ میں داخل ہو جاتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ الْعَلَائِ عَنْ وَکِيعٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سُهَيْلٍ نَحْوَهُ قَالَ فِي الصَّلَاةِ فَلْيَکْظِمْ مَا اسْتَطَاعَ-
ابن علاء، وکیع، سفیان، سہیل سے یہی حدیث روایت مروی ہے انہوں نے کہا کہ نماز میں اگر جمائی آجائے تو حتی الامکان اسے روکے۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْعُطَاسَ وَيَکْرَهُ التَّثَاؤُبَ فَإِذَا تَثَائَبَ أَحَدُکُمْ فَلْيَرُدَّهُ مَا اسْتَطَاعَ وَلَا يَقُلْ هَاهْ هَاهْ فَإِنَّمَا ذَلِکُمْ مِنْ الشَّيْطَانِ يَضْحَکُ مِنْهُ-
حسن بن علی، یزید بن ہارون، ابن ابی ذئب، سعید بن ابی سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ چھینک کو پسند فرماتے ہیں اور جمائی لے تو حتی الامکان اسے روکے اور ہاہ ہاہ نہ کرے۔
Narrated AbuHurayrah: When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) sneezed, he placed his hand or a garment on his mouth, and lessened the noise. The transmitter Yahya is doubtful about the exact words khafada or ghadda (lessened).