جس شخص کو بلایا جائے کیا بلاواہی اس کی اجازت ہے

حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَسُولُ الرَّجُلِ إِلَی الرَّجُلِ إِذْنُهُ-
حسین بن معاذ، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، ابورافع، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ آدمی کا کسی کو بلانے کے لیے اس کی طرف کسی آدمی کو بھیجنا ہی اس کی اجازت ہے۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: A man's messenger sent to another indicates his permission to enter.
حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا دُعِيَ أَحَدُکُمْ إِلَی طَعَامٍ فَجَائَ مَعَ الرَّسُولِ فَإِنَّ ذَلِکَ لَهُ إِذْنٌ قَالَ أَبُو عَلِیٍّ الْلُّؤْلُؤِيُّ سَمِعْتُ أَبَا دَاوُدَ يَقُولُ قَتَادَةُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِي رَافِعٍ شَيْئًا-
حسین بن معاذ، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، ابورافع، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کسی کو کھانے پر بلایا جائے اور وہ بلاوا قاصد کے ساتھ آئے تو یہی اس کے لیے اجازت ہے۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ مشہور یہ ہے کہ قتادہ نے ابورافع سے حدیث نہیں سنی۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: When one of you is invited to take meals and comes along with the messenger, that serves as permission for him to enter.