جب کوئی شخص کسی عورت سے نکاح کرے تو صحبت کرنے سے پہلے اس کو کچھ نہ کچھ ضرور دے

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِسْمَعِيلَ الطَّالَقَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا تَزَوَّجَ عَلِيٌّ فَاطِمَةَ قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطِهَا شَيْئًا قَالَ مَا عِنْدِي شَيْئٌ قَالَ أَيْنَ دِرْعُکَ الْحُطَمِيَّةُ-
اسحاق بن اسماعیل، عبدہ، سعید، ایوب، عکرمہ، ابن عباس سے روایت ہے کہ جب حضرت علی نے فاطمہ سے نکاح کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی سے کہا کہ فاطمہ کو کچھ دو حضرت علی نے کہا کہ میرے پاس تو کچھ نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا تمھاری حطمی ذرہ کہاں گئی؟
Narrated Abdullah ibn Abbas: When Ali married Fatimah, the Prophet (peace_be_upon_him) said to him: Give her something. He said: I have nothing with me. He said: Where is your Hutamiyyah (coat of mail).
حَدَّثَنَا کَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو حَيْوَةَ عَنْ شُعَيْبٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي حَمْزَةَ حَدَّثَنِي غَيْلَانُ بْنُ أَنَسٍ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ عَلِيًّا لَمَّا تَزَوَّجَ فَاطِمَةَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَرَادَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا فَمَنَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی يُعْطِيَهَا شَيْئًا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَيْسَ لِي شَيْئٌ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطِهَا دِرْعَکَ فَأَعْطَاهَا دِرْعَهُ ثُمَّ دَخَلَ بِهَا-
کثیر بن عبید، ابوحیوة، شعیب، بن ابی حمزہ، غیلان بن انس، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب میں سے ایک شخص سے روایت ہے کہ حضرت علی نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی فاطمہ سے نکاح کیا جب حضرت علی نے حضرت فاطمہ کے ساتھ صحبت کرنا چاہی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو منع فرما دیا تاوقتیکہ وہ پہلے حضرت فاطمہ کو کچھ دیں حضرت علی نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تو کچھ نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا اپنی زرہ ہی دیدو تو پھر حضرت علی نے حضرت فاطمہ کو اپنی زرہ دی اور ان سے ہم بستر ہوئے۔
Narrated A man from the Companion of the Prophet: Muhammad ibn AbdurRahman ibn Thawban reported on the authority of a man from the Companions of the Prophet (peace_be_upon_him): When Ali married Fatimah, daughter of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), he intended to have intercourse with her. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) prohibited him to do so until he gave her something. Ali said: I have nothing with me, Apostle of Allah. The Prophet (peace_be_upon_him) said: Give her your coat of mail. So he gave her his coat of mail, and then cohabited with her.
حَدَّثَنَا کَثِيرٌ يَعْنِي ابْنَ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَيْوَةَ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ غَيْلَانَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَهُ-
کثیر، حیوۃ، شعیب، غیلان عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ طَلْحَةَ عَنْ خَيْثَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أُدْخِلَ امْرَأَةً عَلَی زَوْجِهَا قَبْلَ أَنْ يُعْطِيَهَا شَيْئًا قَالَ أَبُو دَاوُد وَخَيْثَمَةُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عَائِشَةَ-
محمد بن صباح، شریک، منصور، طلحہ، خیثمہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک عورت کو اس کے شوہر کے پاس پہنچا دینے کا حکم فرمایا قبل اس کے کہ اس کے خاوند نے اس کو کچھ دیا ہو۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے خیثمہ کا سماع ثابت نہیں۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) commanded me to send a woman to her husband before he gave something to her.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ الْبُرْسَانِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ نُکِحَتْ عَلَی صَدَاقٍ أَوْ حِبَائٍ أَوْ عِدَّةٍ قَبْلَ عِصْمَةِ النِّکَاحِ فَهُوَ لَهَا وَمَا کَانَ بَعْدَ عِصْمَةِ النِّکَاحِ فَهُوَ لِمَنْ أُعْطِيَهُ وَأَحَقُّ مَا أُکْرِمَ عَلَيْهِ الرَّجُلُ ابْنَتُهُ أَوْ أُخْتُهُ-
محمد بن معمر، محمد بن بکر، ابن جریج، عمرو بن شعیب، حضرت عبداللہ بن عمروبن العاص رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس عورت نے ایک مہر پر یا ہدیہ پر یا شوہر کے کسی وعدہ پر نکاح کیا تو وہ اس کو دینا ہوگا اور جو چیز نکاح کے بعد ملے تو وہ اس کے ولی کی ہوگی اور سب سے زیادہ حق اس کا اس چیز پر ہے جو بیٹی یا بہن کی وجہ سے ملا۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: A woman who marries on a dower or a reward or a promise before the solemnisation of marriage is entitled to it; and whatever is fixed for her after solemnisation of marriage belongs to whom it is given. A man is more entitled to receive a thing given as a gift on account of his daughter or sister (than other kinds of gifts).