جب چار کے بجائے پانچ رکعت پڑھ لے تو کیا کرنا چاہیے؟

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا مَسْلَمَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ حَدَّثَنَا أَبُو قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَلَاثِ رَکَعَاتٍ مِنْ الْعَصْرِ ثُمَّ دَخَلَ قَالَ عَنْ مَسْلَمَةَ الْحُجَرَ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ الْخِرْبَاقُ کَانَ طَوِيلَ الْيَدَيْنِ فَقَالَ لَهُ أَقُصِرَتْ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَخَرَجَ مُغْضَبًا يَجُرُّ رِدَائَهُ فَقَالَ أَصَدَقَ قَالُوا نَعَمْ فَصَلَّی تِلْکَ الرَّکْعَةَ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْهَا ثُمَّ سَلَّمَ-
مسدد، یزید بن زریع، مسدد، مسلمہ، بن محمد، خالد حضرت عمران بن حصین سے روایت ہے کہ ایک دن رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عصر کی تین رکعات پڑھ کر سلام پھیر دیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حجرہ تشریف لے گئے پس ایک شخص کھڑا ہوا جس کا نام خرباق تھا اور اس کے ہاتھ لمبے تھے بولا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! کیا نماز کم ہوگئی؟ (یہ سن کر) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غصہ کے عالم میں چادر گھسیٹتے ہوئے باہر نکلے اور لوگوں سے پوچھا کہ کیا یہ سچ کہہ رہا ہے؟ لوگوں نے کہا ہاں! پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہ آخری رکعت پڑھی اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیرا اور دو سجدے کیے اور پھر سلام پھیرا۔
-
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ وَمُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمَعْنَی قَالَ حَفْصٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ خَمْسًا فَقِيلَ لَهُ أَزِيدَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ وَمَا ذَاکَ قَالَ صَلَّيْتَ خَمْسًا فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ بَعْدَ مَا سَلَّمَ-
حفص بن عمرو مسلم بن ابراہیم، حفص، شعبہ، حکم، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی پانچ رکعتیں پڑھ لیں۔ لوگوں نے عرض کیا کیا نماز میں اضافہ ہو گیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا وہ کیوں؟ کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانچ رکعتیں پڑھی ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام کے بعد دو سجدے کیے۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِبْرَاهِيمُ فَلَا أَدْرِي زَادَ أَمْ نَقَصَ فَلَمَّا سَلَّمَ قِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَدَثَ فِي الصَّلَاةِ شَيْئٌ قَالَ وَمَا ذَاکَ قَالُوا صَلَّيْتَ کَذَا وَکَذَا فَثَنَی رِجْلَهُ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ فَسَجَدَ بِهِمْ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَلَمَّا انْفَتَلَ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّهُ لَوْ حَدَثَ فِي الصَّلَاةِ شَيْئٌ أَنْبَأْتُکُمْ بِهِ وَلَکِنْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أَنْسَی کَمَا تَنْسَوْنَ فَإِذَا نَسِيتُ فَذَکِّرُونِي وَقَالَ إِذَا شَکَّ أَحَدُکُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلْيَتَحَرَّ الصَّوَابَ فَلْيُتِمَّ عَلَيْهِ ثُمَّ لِيُسَلِّمْ ثُمَّ لِيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ-
عثمان بن ابی شیبہ، جریر، منصور، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھی ابراہیم نے کہا مجھے نہیں معلوم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس میں زیادتی کی تھی یا کمی جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیرا تو لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا کیا نماز کے متعلق کوئی نیا حکم نازل ہوا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ کیوں؟ لوگوں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایسا اور ایسا کیا ہے (یعنی جو بھول ہوئی تھی اس کو بتایا) پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا پاؤں جھکایا اور قبلہ کی طرف متوجہ ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو سجدہ سہو کیے اور پھر سلام پھیرا جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہو گئے تو ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا اگر نماز کے سلسلہ میں کوئی حکم نازل ہوا ہوتا تو میں تم کو ضرور مطلع کر دیتا لہذا جب میں بھول جاؤں تو تم یاد دلا دیا کرو۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تمھیں نماز میں شک ہو جائے تو ذہن پر زور ڈال کر سوچو کہ ٹھیک کیا ہے؟ پھر اسی حساب سے نماز پوری کرے پھر سلام پھیرے، پھر دو سجدے کرے۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) offered prayer. The version of the narrator Ibrahim goes: I do not know whether he increased or decreased (the rak'ahs of prayer). When he gave the salutation, he was asked: Has something new happened in the prayer, Apostle of Allah? He said: What is it? They said: You prayed so many and so many (rak'ahs). He then relented his foot and faced the Qiblah and made two prostrations. He then gave the salutation. When he turned away (finished the prayer), he turned his face to us and said: Had anything new happened in prayer, I would have informed you. I am only a human being and I forget just as you do; so when I forget, remind me, and when any of you is in doubt about his prayer he should aim at what is correct, and complete his prayer in that respect, then give the salutation and afterwards made two prostrations.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بِهَذَا قَالَ فَإِذَا نَسِيَ أَحَدُکُمْ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ تَحَوَّلَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ حُصَيْنٌ نَحْوَ حَدِيثِ الْأَعْمَشِ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، اعمش، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے اس طرح مروی ہے اس میں یہ اضافہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی بھول جائے تو دو سجدے کرے (یہ کہہ کر) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پلٹے اور دو سجدے کیے ابوداؤد کہتے ہیں کہ اسے حصین نے اعمش کی طرح نقل کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا جَرِيرٌ وَهَذَا حَدِيثُ يُوسُفَ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسًا فَلَمَّا انْفَتَلَ تَوَشْوَشَ الْقَوْمُ بَيْنَهُمْ فَقَالَ مَا شَأْنُکُمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ زِيدَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ لَا قَالُوا فَإِنَّکَ قَدْ صَلَّيْتَ خَمْسًا فَانْفَتَلَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ قَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أَنْسَی کَمَا تَنْسَوْنَ-
نصر بن علی، جریر، یوسف بن موسی، جریر حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دن ہمیں (بجائے چار کے) پانچ رکعتیں پڑھا دیں جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو لوگ آپس میں سرگوشیاں کرنے لگے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا کیا بات ہے؟ لوگوں نے دریافت کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! کیا نماز میں اضافہ ہو گیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (بجائے چار کے) پانچ رکعات پڑھا دی ہیں پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (قبلہ کی طرف) مڑے اور دو سجدے کر کے سلام پھیر دیا اس کے بعد فرمایا میں بھی انسان ہوں پس جس طرح تم بھول جاتے ہو میں بھی بھول جاتا ہوں۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ قَيْسٍ أَخْبَرَهُ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی يَوْمًا فَسَلَّمَ وَقَدْ بَقِيَتْ مِنْ الصَّلَاةِ رَکْعَةٌ فَأَدْرَکَهُ رَجُلٌ فَقَالَ نَسِيتَ مِنْ الصَّلَاةِ رَکْعَةً فَرَجَعَ فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ وَأَمَرَ بِلَالًا فَأَقَامَ الصَّلَاةَ فَصَلَّی لِلنَّاسِ رَکْعَةً فَأَخْبَرْتُ بِذَلِکَ النَّاسَ فَقَالُوا لِي أَتَعْرِفُ الرَّجُلَ قُلْتُ لَا إِلَّا أَنْ أَرَاهُ فَمَرَّ بِي فَقُلْتُ هَذَا هُوَ فَقَالُوا هَذَا طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ-
قتیبہ بن سعید، لیث، ابن سعد بن ابی حبیب، سوید بن قیس، حضرت معاویہ بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھ کر سلام پھیر دیا اس حال میں کہ نماز کی ایک رکعت باقی رہ گئی تھی پس ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جا کر کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز میں ایک رکعت بھول گئے ہیں (یہ جان کر) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں واپس تشریف لائے اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو حکم کیا پس انھوں نے تکبیر کہی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو ایک رکعت پڑھائی (حضرت معاویہ بن خدیج کہتے ہیں کہ اس واقعہ کے بعد) میں نے لوگوں سے یہ قصہ بیان کیا تو لوگوں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تم اس شخص کو پہچانتے ہو؟ میں نے کہا نہیں! ہاں اگر دیکھ لوں تو پہچان لوں گا۔ تبھی وہ شخص میرے قریب سے گزرا میں نے کہا یہ ہے وہ شخص لوگ بولے یہ طلحہ بن عبیداللہ ہیں۔
Narrated Mu'awiyah ibn Khudayj: One day the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) prayed and gave the salutation while a rak'ah of the prayer remained to be offered. A man went to him and said: You forgot to offer one rak'ah of prayer. Then he returned and entered the mosque and ordered Bilal (to utter the Iqamah). He uttered the Iqamah for prayer. He then led the people in one rak'ah of prayer. I stated it to the people. They asked me: Do you know who he was? I said: No, but I can recognise him if I see him. Then the man passed by me, I said: It is he. The people said: This is Talhah ibn Ubaydullah.