TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
نماز کا بیان
جب تین آدمی جماعت کریں تو کیسے کھڑے ہوں؟
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ جَدَّتَهُ مُلَيْکَةَ دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَتْهُ فَأَکَلَ مِنْهُ ثُمَّ قَالَ قُومُوا فَلَأُصَلِّيَ لَکُمْ قَالَ أَنَسٌ فَقُمْتُ إِلَی حَصِيرٍ لَنَا قَدْ اسْوَدَّ مِنْ طُولِ مَا لُبِسَ فَنَضَحْتُهُ بِمَائٍ فَقَامَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَفَفْتُ أَنَا وَالْيَتِيمُ وَرَائَهُ وَالْعَجُوزُ مِنْ وَرَائِنَا فَصَلَّی لَنَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
قعنبی، مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو انکی دادی ملیکہ نے کھانے پر بلایا جسکو خود انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے تیار کیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھانا کھا کر نماز پڑھی اور فرمایا کھڑی ہو جاؤ میں تم کو نماز پڑھاتا ہوں حضرت انس کہتے ہیں کہ میں اٹھا اور ایک پرانا بوریا جو پڑے پڑے کالا ہوگیا تھا اس پر پانی ڈالا (اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے بچھا دیا) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر کھڑے ہوئے اور میں اور (میرا بھائی) یتیم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہو گئے اور بڑھیا (ملیکہ) ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں اور فارغ ہو گئے۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ هَارُونَ بْنِ عَنْتَرَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ اسْتَأْذَنَ عَلْقَمَةُ وَالْأَسْوَدُ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ وَقَدْ کُنَّا أَطَلْنَا الْقُعُودَ عَلَی بَابِهِ فَخَرَجَتْ الْجَارِيَةُ فَاسْتَأْذَنَتْ لَهُمَا فَأَذِنَ لَهُمَا ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی بَيْنِي وَبَيْنَهُ ثُمَّ قَالَ هَکَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ-
عثمان بن ابی شیبہ، محمد بن فضیل، ہارون بن عنترہ، عبدالرحمن بن اسود کے والد سے روایت ہے کہ علقمہ اور اسود نے حضرت عبداللہ بن مسعود سے (اندر آنے کی) اجازت چاہی اور کافی دیر تک انکے دروازہ پر بیٹھے رہے اتنے میں ایک باندی آئی اور اس نے (اطلاع دے کر) حضرت عبداللہ بن مسعود سے انکے لیے اندر آنے کی اجازت طلب کی انہوں نے اجازت دیدی اسکے بعد حضرت عبداللہ بن مسعود نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایسا ہی کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
-