جب بھلائی دوسری جانب ہو تو قسم توڑ دینے کا بیان

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا غَيْلَانُ بْنُ جَرِيرٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنِّي وَاللَّهِ إِنْ شَاءَ اللَّهُ لَا أَحْلِفُ عَلَى يَمِينٍ فَأَرَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا كَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِي وَأَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ أَوْ قَالَ إِلَّا أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَكَفَّرْتُ يَمِينِي-
سلیمان بن حرب، حماد، غیلان جریر، حضرت ابوبردہ کے والد سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فریاما جب میں کسی بات پر قسم کھاؤں اور بھلائی اس کے خلاف ہو تو انشاء اللہ میں اپنی قسم توڑ دوں گا اور جس میں بھلائی تھی اس کو اختیار کروں گا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا يُونُسُ وَمَنْصُورٌ يَعْنِي ابْنَ زَاذَانَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ سَمُرَةَ إِذَا حَلَفْتَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَيْتَ غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَكَفِّرْ يَمِينَكَ قَالَ أَبُو دَاوُد سَمِعْت أَحْمَدَ يُرَخِّصُ فِيهَا الْكَفَّارَةَ قَبْلَ الْحِنْثِ-
محمد بن صباح بزار، ہشیم، یونس، منصور، حسن، عبدالرحمن بن سمرہ، حضرت عبداللہ بن سمرہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا اے عبداللہ بن سمرہ جب تو کسی بات پر قسم کھا لے اور بھلائی اس کے خلاف ہو تو اس بھلائی کو اختیار کرلو اور اپنی قسم کا کفارہ دو۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ میں نے امام احمد بن حنبل سے سنا۔ وہ قسم توڑنے سے قبل کفارہ ادا کرنے کو جائز سمجھتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ نَحْوَهُ قَالَ فَكَفِّرْ عَنْ يَمِينِكَ ثُمَّ ائْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ قَالَ أَبُو دَاوُد أَحَادِيثُ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ وَعَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ رُوِيَ عَنْ كُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمْ فِي بَعْضِ الرِّوَايَةِ الْحِنْثُ قَبْلَ الْكَفَّارَةِ وَفِي بَعْضِ الرِّوَايَةِ الْكَفَّارَةُ قَبْلَ الْحِنْثِ-
یحیی بن خلف، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، حسن، حضرت عبدالرحمن سے اسی طرح مروی ہے اس میں یوں ہے کہ پہلے تو کفارہ ادا کرے پھر اس بھلائی کو اختیار کر۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ ابوموسی اشعری عدی بن حاتم اور ابوہریرہ کی روایات جو اس موضوع پر ہیں ان میں سے تو بعض میں کفارہ قبل الحنث ہے اور بعض میں حنث قبل الکفارہ ہے۔
-