جانور پر لعنت کرنے کی ممانعت

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ فِي سَفَرٍ فَسَمِعَ لَعْنَةً فَقَالَ مَا هَذِهِ قَالُوا هَذِهِ فُلَانَةُ لَعَنَتْ رَاحِلَتَهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَعُوا عَنْهَا فَإِنَّهَا مَلْعُونَةٌ فَوَضَعُوا عَنْهَا قَالَ عِمْرَانُ فَکَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهَا نَاقَةٌ وَرْقَائُ-
سلیمان بن حرب، حماد، ایوب، ابوقلابہ، ابی مہلب، حضرت عمران بن حصین سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک سفر میں تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لعنت کی آواز سنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا یہ کیا ہے؟ لوگوں نے کہا کہ فلاں عورت نے اپنی عورت پر لعنت کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس اونٹ پر سے پالان اتار لو کیونکہ وہ ملعون ہے (یہ بات آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بطور تنبیہ فرمائی یعنی جب تو اس پر لعنت کر رہی ہے تو اس پر سواری کیوں کرتی ہے اتر جا) پس اس پر سے پالان اتار لی گئی۔ عمران نے کہا گویا میں اب بھی دیکھ رہا ہوں کہ وہ اونٹ سیاہی مائل تھا۔
-