تکبر کا بیان

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنَا هَنَّادٌ يَعْنِي ابْنَ السَّرِيِّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ الْمَعْنَی عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ قَالَ مُوسَی عَنْ سَلْمَانَ الْأَغَرِّ وَقَالَ هَنَّادٌ عَنْ الْأَغَرِّ أَبِي مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ هَنَّادٌ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ الْکِبْرِيَائُ رِدَائِي وَالْعَظَمَةُ إِزَارِي فَمَنْ نَازَعَنِي وَاحِدًا مِنْهُمَا قَذَفْتُهُ فِي النَّارِ-
موسی بن اسماعیل، حماد، ابن سری، ابواحوص، عطاء بن سائب، موسی، سلمان، ہناد، مسلم سے روایت ہے کہ (ہناد کی روایت سے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تبارک وتعالی فرماتے ہیں کہ تکبر میری چادر ہے عظمت میرا راز ہے پس جو کوئی مجھ سے اس کے بارے میں جھگڑا کرے گا میں اسے آگ میں پھینک دوں گا۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Allah Most High says: Pride is my cloak and majesty is my lower garment, and I shall throw him who view with me regarding one of them into Hell.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ يَعْنِي ابْنَ عَيَّاشٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مَنْ کَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ کِبْرٍ وَلَا يَدْخُلُ النَّارَ مَنْ کَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ خَرْدَلَةٍ مِنْ إِيمَانٍ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ الْقَسْمَلِيُّ عَنْ الْأَعْمَشِ مِثْلَهُ-
احمد بن یونس، ابوبکر بن عیاش، اعمش، ابراہیم علقمہ، عبداللہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ شخص جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر بھی تکبر ہوگا وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا اور جس شخص کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر بھی ایمان ہوگا وہ جہنم میں نہیں جائے گا۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو قسملی نے اعمش سے اسی طرح روایت کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی أَبُو مُوسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ رَجُلًا جَمِيلًا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي رَجُلٌ حُبِّبَ إِلَيَّ الْجَمَالُ وَأُعْطِيتُ مِنْهُ مَا تَرَی حَتَّی مَا أُحِبُّ أَنْ يَفُوقَنِي أَحَدٌ إِمَّا قَالَ بِشِرَاکِ نَعْلِي وَإِمَّا قَالَ بِشِسْعِ نَعْلِي أَفَمِنْ الْکِبْرِ ذَلِکَ قَالَ لَا وَلَکِنَّ الْکِبْرَ مَنْ بَطِرَ الْحَقَّ وَغَمَطَ النَّاسَ-
محمد بن مثنی، ابوموسی، عبدالوہاب، ہشام، محمد، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا وہ ایک خوبصورت شخص تھا اس نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ایک ایسا آدمی ہوں کہ مجھے خوبصورتی پسند اور محبوب ہے اور آپ دیکھ ہی رہے ہو جو مجھے دیا گیا ہے حد یہ ہے کہ میں نہیں پسند کرتا کہ کوئی مجھ سے (خوبصورتی میں) برتر ہوجائے جوتے کے تسمے کے برابر بھی۔ کیا یہ بات تکبر کی وجہ سے ہے حضورنے فرمایا نہیں بلکہ متکبر وہ ہے جو حق کو چھپائے اور لوگوں کو حقیر سمجھے وہ ہے۔
Narrated AbuHurayrah: A man who was beautiful came to the Prophet (peace_be_upon_him). He said: Apostle of Allah, I am a man who likes beauty, and I have been given some of it, as you see. And I do not like that anyone excels me (in respect of beauty). Perhaps he said: "even to the extent of thong of my sandal (shirak na'li)", or he he said: "to the extent of strap of my sandal (shis'i na'li)". Is it pride? He replied: No, pride is disdaining what is true and despising people.