TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
کتاب الزکوٰة
تمام مال صدقہ کرنے کی اجازت
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَيَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ الرَّمْلِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ يَحْيَی بْنِ جَعْدَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ قَالَ جُهْدُ الْمُقِلِّ وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ-
قتیبہ بن سعید، یزید بن خالد بن موہب، لیث، ابوزبیر، یحیی بن جعدہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے پوچھا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ مال جو کم مال والا تکلیف اٹھا کر دے اور صدقہ کی ابتداء اپنے اہل و عیال سے کرے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَهَذَا حَدِيثُهُ قَالَا حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَيْنٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا أَنْ نَتَصَدَّقَ فَوَافَقَ ذَلِکَ مَالًا عِنْدِي فَقُلْتُ الْيَوْمَ أَسْبِقُ أَبَا بَکْرٍ إِنْ سَبَقْتُهُ يَوْمًا فَجِئْتُ بِنِصْفِ مَالِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَبْقَيْتَ لِأَهْلِکَ قُلْتُ مِثْلَهُ قَالَ وَأَتَی أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِکُلِّ مَا عِنْدَهُ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَبْقَيْتَ لِأَهْلِکَ قَالَ أَبْقَيْتُ لَهُمْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ قُلْتُ لَا أُسَابِقُکَ إِلَی شَيْئٍ أَبَدًا-
احمد بن صالح، عثمان بن ابی شیبہ، فضل بن دکین ، ہشام بن سعد، زید بن اسلم، حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو صدقہ کرنے کا حکم دیا اتفاق سے ان دنوں میرے پاس مال تھا میں نے اپنے دل میں کہا کہ آج میں ابوبکر رضی اللہ عنہ سے بڑھ جاؤں گا اگر کبھی بڑھ سکتا ہوں گا لہذا میں اپنے تمام مال کا نصف لے کر حاضر خدمت ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا تم نے اپنے اہل و عیال کے لیے کیا چھوڑا؟ میں نے عرض کیا میں جتنا لایا ہوں اسی قدر میں نے اہل و عیال کے لیے چھوڑ دیا ہے اسکے بعد ابوبکر رضی اللہ عنہ اپنا تمام اثاثہ لے کر حاضر خدمت ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے بھی پوچھا کہ اہل و عیال کے لیے کیا چھوڑا؟ انہوں نے جواب دیا انکے لیے تو میں اللہ اور اسکا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چھوڑ آیا ہوں میں نے دل میں کہا ابوبکر میں تم سے کبھی کسی معاملہ میں نہ بڑھ سکوں گا۔
-