تصاویر کا بیان

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِکٍ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُجَيٍّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِکَةُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ وَلَا کَلْبٌ وَلَا جُنُبٌ-
حفص بن عمر، شعبہ، علی بن مدرک، ابی زرعہ، ابن عمر، جریر، عبد اللہ، بن یحیی، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : ملائکہ (رحمت) اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر ہو، نہ کتے والے گھر میں اور نہ جبنی والے گھر میں
Narrated Ali ibn AbuTalib: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The angels do not enter a house which contains a picture, a dog, or a man who is impure by sexual defilement.
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ سُهَيْلٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي صَالِحٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِکَةُ بَيْتًا فِيهِ کَلْبٌ وَلَا تِمْثَالٌ وَقَالَ انْطَلِقْ بِنَا إِلَی أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ عَائِشَةَ نَسْأَلْهَا عَنْ ذَلِکَ فَانْطَلَقْنَا فَقُلْنَا يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّ أَبَا طَلْحَةَ حَدَّثَنَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِکَذَا وَکَذَا فَهَلْ سَمِعْتِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْکُرُ ذَلِکَ قَالَتْ لَا وَلَکِنْ سَأُحَدِّثُکُمْ بِمَا رَأَيْتُهُ فَعَلَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ مَغَازِيهِ وَکُنْتُ أَتَحَيَّنُ قُفُولَهُ فَأَخَذْتُ نَمَطًا کَانَ لَنَا فَسَتَرْتُهُ عَلَی الْعَرَضِ فَلَمَّا جَائَ اسْتَقْبَلْتُهُ فَقُلْتُ السَّلَامُ عَلَيْکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَعَزَّکَ وَأَکْرَمَکَ فَنَظَرَ إِلَی الْبَيْتِ فَرَأَی النَّمَطَ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ شَيْئًا وَرَأَيْتُ الْکَرَاهِيَةَ فِي وَجْهِهِ فَأَتَی النَّمَطَ حَتَّی هَتَکَهُ ثُمَّ قَالَ إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَأْمُرْنَا فِيمَا رَزَقَنَا أَنْ نَکْسُوَ الْحِجَارَةَ وَاللَّبِنَ قَالَتْ فَقَطَعْتُهُ وَجَعَلْتُهُ وِسَادَتَيْنِ وَحَشَوْتُهُمَا لِيفًا فَلَمْ يُنْکِرْ ذَلِکَ عَلَيَّ-
وہب بن بقیة، خالد، سہیل، ابن ابوصالح، سعید بن یسار انصاری، زید بن خالد، فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو یا کوئی مورتی ہو۔ زید بن خالد الجہنی نے سعید بن یسار سے کہا کہ میرے ساتھ ام المومنین بیشک حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ انصاری نے ہم سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس طرح حدیث بیان کی ہے؟ تو کیا آپ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کبھی اس کا تذکرہ سنا ہے؟ فرمایا کہ نہیں لیکن میں عنقریب تم سے ایک حدیث بیان کروں گی جو میں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عمل دیکھا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی سفر میں نکلے، میں آپ کی واپسی کی منتظر تھی میں نے اپنا ایک پردہ لیا اور اسے بطور پردہ کے دروازہ کی چوڑائی میں لگا دیا جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو میں نے آپ کا استقبال کیا میں نے کہا کہ السلام علیک یا رسول اللہ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے گھر پر نظر دوڑائی تو پردہ دیکھا پس میری کسی بات کا جواب نہیں دیا اور میں نے آپ کے چہرہ مبارک پر ناگواری دیکھ لی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پردہ کے قریب آئے اور اسے کھینچ ڈالا، پھر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو مال عطا کیا ہے تو اس میں ہمیں یہ حکم نہیں دیا کہ ہم پتھروں اور اینٹوں کو کپڑے پہنائیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتی ہیں کہ میں نے اسے کاٹ دیا اور اس کے دوتکیے بنالیے اور ان کے درمیان کھجور کی چھال بھر دی تو اس عمل پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ پر اس کے بارے میں برا نہ مانا۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ بِإِسْنَادِهِ مِثْلِهِ قَالَ فَقُلْتُ يَا أُمَّهْ إِنَّ هَذَا حَدَّثَنِي أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَقَالَ فِيهِ سَعِيدُ بْنُ يَسَارٍ مَوْلَی بَنِي النَّجَّارِ-
عثمان بن ابوشیبہ، جریر، سہیل سے اسی طرح کی روایت مروی ہے زید بن خالد نے کہا کہ میں نے عرض کیا اے والدہ، بیشک حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے یہ بیان کیا ہے اور اس میں یہ بھی فرمایا کہ سعید بن یسار بنی نجار کے آزاد کردہ غلام تھے۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ بُکَيْرٍ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمَلَائِکَةَ لَا تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ قَالَ بُسْرٌ ثُمَّ اشْتَکَی زَيْدٌ فَعُدْنَاهُ فَإِذَا عَلَی بَابِهِ سِتْرٌ فِيهِ صُورَةٌ فَقُلْتُ لِعُبَيْدِ اللَّهِ الْخَوْلَانِيِّ رَبِيبِ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَمْ يُخْبِرْنَا زَيْدٌ عَنْ الصُّوَرِ يَوْمَ الْأَوَّلِ فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ أَلَمْ تَسْمَعْهُ حِينَ قَالَ إِلَّا رَقْمًا فِي ثَوْبٍ-
قتیبہ بن سعید، لیث، بکیر، بسربن سعید ، زید بن خالد، ابی طلحہ، نے فرمایا کہ رسول اللہ نے فرمایا بیشک (رحمت کے) فرشتے تصویر والے گھر میں داخل نہیں ہوتے۔ بسر کہتے ہیں کہ پھر زید بن خالد بیمار ہوئے تو ہم نے ان کی عیادت کی تو ان کے گھر کے دروازہ پر تصویر والا پردہ پڑا ہوا پایا۔ میں نے عبیداللہ الخولانی سے جو کہ ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ زوجہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سوتیلے بھائی تھے کہا کہ کیا زید نے ہمیں پہلے روز تصویر والی حدیث نہیں بتلائی تھی؟ عبیداللہ نے کہا کیا سوائے ان نقش ونگار کے جو کپڑے پر ہوں۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ أَنَّ إِسْمَعِيلَ بْنَ عَبْدِ الْکَرِيمِ حَدَّثَهُمْ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ يَعْنِي ابْنَ عَقِيلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ زَمَنَ الْفَتْحِ وَهُوَ بِالْبَطْحَائِ أَنْ يَأْتِيَ الْکَعْبَةَ فَيَمْحُوَ کُلَّ صُورَةٍ فِيهَا فَلَمْ يَدْخُلْهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی مُحِيَتْ کُلَّ صُورَةٍ فِيهَا-
حسن بن صباح اسماعیل بن عبدالکریم، ابرا ہیم سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فتح مکہ کے زمانہ میں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن خطاب کو حکم دیا کہ اور وہ بطحاء میں تھے کہ وہ کعبہ مشرفہ میں جائیں اور اس میں جو تصویر ہو اسے مٹادیں۔ پس حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تک کہ اس میں سے ہر تصویر مٹا نہیں دی گئی اس میں داخل نہیں ہوئے۔
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet (peace_be_upon_him) ordered Umar ibn al-Khattab who was in al-Batha' at the time of the conquest (of Makkah) to visit the Ka'bah and obliterate all images in it. The Prophet (peace_be_upon_him) did not enter it until all the images were obliterated.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ ابْنِ السَّبَّاقِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ حَدَّثَتْنِي مَيْمُونَةُ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَام کَانَ وَعَدَنِي أَنْ يَلْقَانِي اللَّيْلَةَ فَلَمْ يَلْقَنِي ثُمَّ وَقَعَ فِي نَفْسِهِ جَرْوُ کَلْبٍ تَحْتَ بِسَاطٍ لَنَا فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِهِ مَائً فَنَضَحَ بِهِ مَکَانَهُ فَلَمَّا لَقِيَهُ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام قَالَ إِنَّا لَا نَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ کَلْبٌ وَلَا صُورَةٌ فَأَصْبَحَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِقَتْلِ الْکِلَابِ حَتَّی إِنَّهُ لَيَأْمُرُ بِقَتْلِ کَلْبِ الْحَائِطِ الصَّغِيرِ وَيَتْرُکُ کَلْبَ الْحَائِطِ الْکَبِيرِ-
احمد بن صالح، ابن وہب، یونس ، ابن شہاب، ابن سباق فرماتے ہیں کہ مجھے ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بتلایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بیشک جبرائیل نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ آج کی رات مجھ سے ملاقات کریں گے لیکن انہوں نے مجھ سے ملاقات نہیں کی۔ پھر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دل میں خیال آیا کہ ہمارے بستر کے نیچے ایک کتے کا پلا ہے پس اس کے لیے نکالنے حکم دیا چنانچہ اسے نکالا گیا پھر آپ نے اپنے دست مبارک پر پانی لیا اور پلے کی جگہ پر چھڑک دیا۔ پس جب جبرائیل علیہ السلام نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملاقات فرمائی تو کہا کہ ہم ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو اور نہ تصویروالے گھر میں صبح کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتوں کے قتل کا حکم دیدیا یہاں تک کہ حضورنے کھیت کی حفاظت کے لیے کتے کو مارنے کا حکم دیا اور بڑے کھیت کی حفاظت والے کتے کو چھوڑ دینے کا حکم دیا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ مَحْبُوبُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ الْفَزَارِيُّ عَنْ يُونُسَ بْنِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَانِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام فَقَالَ لِي أَتَيْتُکَ الْبَارِحَةَ فَلَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أَکُونَ دَخَلْتُ إِلَّا أَنَّهُ کَانَ عَلَی الْبَابِ تَمَاثِيلُ وَکَانَ فِي الْبَيْتِ قِرَامُ سِتْرٍ فِيهِ تَمَاثِيلُ وَکَانَ فِي الْبَيْتِ کَلْبٌ فَمُرْ بِرَأْسِ التِّمْثَالِ الَّذِي فِي الْبَيْتِ يُقْطَعُ فَيَصِيرُ کَهَيْئَةِ الشَّجَرَةِ وَمُرْ بِالسِّتْرِ فَلْيُقْطَعْ فَلْيُجْعَلْ مِنْهُ وِسَادَتَيْنِ مَنْبُوذَتَيْنِ تُوطَآَنِ وَمُرْ بِالْکَلْبِ فَلْيُخْرَجْ فَفَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِذَا الْکَلْبُ لِحَسَنٍ أَوْ حُسَيْنٍ کَانَ تَحْتَ نَضَدٍ لَهُمْ فَأُمِرَ بِهِ فَأُخْرِجَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَالنَّضَدُ شَيْئٌ تُوضَعُ عَلَيْهِ الثِّيَابُ شَبَهُ السَّرِيرِ-
ابو صالح، محبوب بن موسی، ابواسحاق قرازی، یونس بن ابواسحاق، مجاہد، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے جبرائیل میرے پاس آئے اور مجھ سے کہا کہ گزشتہ رات آپ کے پاس آیا تھا پس مجھے داخل ہونے سے کسی نے نہیں روکا مگر یہ کہ دروازہ پر مورتیاں بنی تھی اور گھر میں تصویروں سے منقش پردہ کا کپڑا تھا۔ اور گھر میں کتا بھی تھا پس آپ گھر میں موجود تصاویر کے تو سر کاٹنے کا حکم دیجیے تو وہ درخت کی طرح ہوجائیں گے (بے جان) اور پردہ کے بارے میں حکم دیں کہ اسے کاٹ دیا جائے پس اس میں دو مسندیں بنالی جائیں بیٹھنے کے لیے جو روندی جائے اور کتے کو باہر نکالنے کا حکم دیا پس حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایسا ہی کیا جبکہ کتا حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا تھا جو ان کے پلنگ کے نیچے تھا پس اس کے بارے میں حکم دیا گیا تو اسے نکال دیا گیا۔
Narrated AbuHurayrah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Gabriel (peace_be_upon_him) came to me and said: I came to you last night and was prevented from entering simply because there were images at the door, for there was a decorated curtain with images on it in the house, and there was a dog in the house. So order the head of the image which is in the house to be cut off so that it resembles the form of a tree; order the curtain to be cut up and made into two cushions spread out on which people may tread; and order the dog to be turned out. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then did so. The dog belonged to al-Hasan or al-Husayn and was under their couch. So he ordered it to be turned out.