تشہد کا بیان

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ أَخْبَرَنَا يَحْيَی عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشِ حَدَّثَنِي شَقِيقُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ کُنَّا إِذَا جَلَسْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ قُلْنَا السَّلَامُ عَلَی اللَّهِ قَبْلَ عِبَادِهِ السَّلَامُ عَلَی فُلَانٍ وَفُلَانٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقُولُوا السَّلَامُ عَلَی اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّلَامُ وَلَکِنْ إِذَا جَلَسَ أَحَدُکُمْ فَلْيَقُلْ التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ فَإِنَّکُمْ إِذَا قُلْتُمْ ذَلِکَ أَصَابَ کُلَّ عَبْدٍ صَالِحٍ فِي السَّمَائِ وَالْأَرْضِ أَوْ بَيْنَ السَّمَائِ وَالْأَرْضِ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ثُمَّ لِيَتَخَيَّرْ أَحَدُکُمْ مِنْ الدُّعَائِ أَعْجَبَهُ إِلَيْهِ فَيَدْعُوَ بِهِ-
مسدد، یحیی، سلیمان اعمش، شقیق، بن سلمہ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب ہم رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز میں بیٹھتے تو ہم کہتیالسَّلَامُ عَلَی اللَّهِ قَبْلَ عِبَادِهِ السَّلَامُ عَلَی فُلَانٍ وَفُلَانٍ (یعنی سلام ہو اللہ پر اسکے بندوں کی طرف سے اور سلام ہو فلاں پر اور فلاں پر) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ نہ کہو کہ سلام ہو اللہ پر کیونکہ سلام تو اللہ ہی ہے، جب تم میں سے کوئی نماز میں بیٹھے تو یہ کہیالتَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ جب تم یہ کہو گے تو اسکا ثواب ہر نیک بندہ کو ملے گا خواہ وہ آسمان میں ہو یا زمین میں ہو یا اسکے درمیان میں ہو پھر یہ کہو أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ پھر جو دعا تمہیں سب سے زیادہ پسند ہو وہ اللہ سے کرو۔
-
حَدَّثَنَا تَمِيمُ بْنُ الْمُنْتَصِرِ أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ يَعْنِي ابْنَ يُوسُفَ عَنْ شَرِيکٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا لَا نَدْرِي مَا نَقُولُ إِذَا جَلَسْنَا فِي الصَّلَاةِ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ عُلِّمَ فَذَکَرَ نَحْوَهُ قَالَ شَرِيکٌ وَحَدَّثَنَا جَامِعٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي شَدَّادٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بِمِثْلِهِ قَالَ وَکَانَ يُعَلِّمُنَا کَلِمَاتٍ وَلَمْ يَکُنْ يُعَلِّمُنَاهُنَّ کَمَا يُعَلِّمُنَا التَّشَهُّدَ اللَّهُمَّ أَلِّفْ بَيْنَ قُلُوبِنَا وَأَصْلِحْ ذَاتَ بَيْنِنَا وَاهْدِنَا سُبُلَ السَّلَامِ وَنَجِّنَا مِنْ الظُّلُمَاتِ إِلَی النُّورِ وَجَنِّبْنَا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَبَارِکْ لَنَا فِي أَسْمَاعِنَا وَأَبْصَارِنَا وَقُلُوبِنَا وَأَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا وَتُبْ عَلَيْنَا إِنَّکَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ وَاجْعَلْنَا شَاکِرِينَ لِنِعْمَتِکَ مُثْنِينَ بِهَا قَابِلِيهَا وَأَتِمَّهَا عَلَيْنَا-
تمیم بن منتصر، اسحاق ، ابن یوسف، شریک، ابواسحاق ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہمیں معلوم نہ تھا کہ جب ہم نماز میں بیٹھیں تو کیا پڑھیں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں سکھایا پھر سابقہ حدیث کی مانند ذکر کیا اس میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اور بھی کلمات سکھائے مگر اس اہتمام کے ساتھ نہیں سکھائے جس اہتمام کے ساتھ تشہد سکھایا تھا وہ کلمات یہ ہیں اللَّهُمَّ أَلِّفْ بَيْنَ قُلُوبِنَا وَأَصْلِحْ ذَاتَ بَيْنِنَا وَاهْدِنَا سُبُلَ السَّلَامِ وَنَجِّنَا مِنْ الظُّلُمَاتِ إِلَی النُّورِ وَجَنِّبْنَا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَبَارِکْ لَنَا فِي أَسْمَاعِنَا وَأَبْصَارِنَا وَقُلُوبِنَا وَأَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا وَتُبْ عَلَيْنَا إِنَّکَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ وَاجْعَلْنَا شَاکِرِينَ لِنِعْمَتِکَ مُثْنِينَ بِهَا قَابِلِيهَا وَأَتِمَّهَا عَلَيْنَا۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: We did not know what we should say when we sat during prayer. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) was taught (by Allah). He then narrated the tradition to the same effect. Sharik reported from Jami', from AbuWa'il on the authority of Abdullah ibn Mas'ud something similar. He said: He used to teach us also some other words, but he did not teach them as he taught us the tashahhud: O Allah, join our hearts, mend our social relationship, guide us to the path of peace, bring us from darkness to light, save us from obscenities, outward or inward, and bless our ears, our eyes, our hearts, our wives, our children, and relent toward us; Thou art the Relenting, the Merciful. And make us grateful for Thy blessing and make us praise it while accepting it and give it to us in full.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْحُرِّ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ قَالَ أَخَذَ عَلْقَمَةُ بِيَدِي فَحَدَّثَنِي أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ أَخَذَ بِيَدِهِ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ بِيَدِ عَبْدِ اللَّهِ فَعَلَّمَهُ التَّشَهُّدَ فِي الصَّلَاةِ فَذَکَرَ مِثْلَ دُعَائِ حَدِيثِ الْأَعْمَشِ إِذَا قُلْتَ هَذَا أَوْ قَضَيْتَ هَذَا فَقَدْ قَضَيْتَ صَلَاتَکَ إِنْ شِئْتَ أَنْ تَقُومَ فَقُمْ وَإِنْ شِئْتَ أَنْ تَقْعُدَ فَاقْعُدْ-
عبداللہ بن محمد، زہیر، حسن بن حر، حضرت قاسم بن مخیمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ علقمہ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھ سے حدیث بیان کی کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے میرا ہاتھ پکڑ کر بتایا تھا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی میرا ہاتھ پکڑا تھا اور نماز میں تشہد کی تعلیم دی تھی پھر سابقہ حدیث کی طرح ذکر کیا اسکے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تو یہ تشہد پڑھ چکا تو تیری نماز مکمل ہوگئی (یعنی اسکے ارکان پورے ہوگئے) اب تو کھڑا ہونا چاہے تو کھڑا ہو جا اور بیٹھنا چاہے تو بیٹھا رہ۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: Alqamah said that Abdullah ibn Mas'ud caught hold of his hand saying that the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) caught hold of his (Ibn Mas'ud's) hand and taught him the tashahhud during prayer. He then narrated the (well known ) tradition (of tashahhud). This version adds: When you say this or finish this, then you have completed your prayer. If you want to stand up, then stand, and if you want to remain sitting, then remain sitting.
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي التَّشَهُّدِ التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ الصَّلَوَاتُ الطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ قَالَ قَالَ ابْنُ عُمَرَ زِدْتَ فِيهَا وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ ابْنُ عُمَرَ زِدْتُ فِيهَا وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ-
نصر بن علی، ابوشعبہ، ابی بشر، مجاہد، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان الفاظ میں تشہد کی تعلیم دی (ابن عمر کا بیان ہے کہ وبرکاتہ میں نے اضافہ کیا ہے) ابن عمر نے فرمایا وَحدَہ لَا شَرِیکَ لَہ میں نے اضافہ کیا ہے)
-
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيِّ قَالَ صَلَّی بِنَا أَبُو مُوسَی الْأَشْعَرِيُّ فَلَمَّا جَلَسَ فِي آخِرِ صَلَاتِهِ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ أُقِرَّتْ الصَّلَاةُ بِالْبِرِّ وَالزَّکَاةِ فَلَمَّا انْفَتَلَ أَبُو مُوسَی أَقْبَلَ عَلَی الْقَوْمِ فَقَالَ أَيُّکُمْ الْقَائِلُ کَلِمَةَ کَذَا وَکَذَا قَالَ فَأَرَمَّ الْقَوْمُ فَقَالَ أَيُّکُمْ الْقَائِلُ کَلِمَةَ کَذَا وَکَذَا فَأَرَمَّ الْقَوْمُ قَالَ فَلَعَلَّکَ يَا حِطَّانُ أَنْتَ قُلْتَهَا قَالَ مَا قُلْتُهَا وَلَقَدْ رَهِبْتُ أَنْ تَبْکَعَنِي بِهَا قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ أَنَا قُلْتُهَا وَمَا أَرَدْتُ بِهَا إِلَّا الْخَيْرَ فَقَالَ أَبُو مُوسَی أَمَا تَعْلَمُونَ کَيْفَ تَقُولُونَ فِي صَلَاتِکُمْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَنَا فَعَلَّمَنَا وَبَيَّنَ لَنَا سُنَّتَنَا وَعَلَّمَنَا صَلَاتَنَا فَقَالَ إِذَا صَلَّيْتُمْ فَأَقِيمُوا صُفُوفَکُمْ ثُمَّ لِيَؤُمَّکُمْ أَحَدُکُمْ فَإِذَا کَبَّرَ فَکَبِّرُوا وَإِذَا قَرَأَ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ فَقُولُوا آمِينَ يُحِبُّکُمْ اللَّهُ وَإِذَا کَبَّرَ وَرَکَعَ فَکَبِّرُوا وَارْکَعُوا فَإِنَّ الْإِمَامَ يَرْکَعُ قَبْلَکُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَکُمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتِلْکَ بِتِلْکَ وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ يَسْمَعُ اللَّهُ لَکُمْ فَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَی قَالَ عَلَی لِسَانِ نَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ وَإِذَا کَبَّرَ وَسَجَدَ فَکَبِّرُوا وَاسْجُدُوا فَإِنَّ الْإِمَامَ يَسْجُدُ قَبْلَکُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَکُمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتِلْکَ بِتِلْکَ فَإِذَا کَانَ عِنْدَ الْقَعْدَةِ فَلْيَکُنْ مِنْ أَوَّلِ قَوْلِ أَحَدِکُمْ أَنْ يَقُولَ التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ لَمْ يَقُلْ أَحْمَدُ وَبَرَکَاتُهُ وَلَا قَالَ وَأَشْهَدُ قَالَ وَأَنَّ مُحَمَّدًا-
عمرو بن عون، ابوعوانہ، قتادہ، احمد بن حنبل، یحیی، بن سعید، ہشام، حضرت حطان بن عبداللہ رقاشی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ ابواشعری نے ہم کو نماز پڑھائی جب نماز کے اختتام پر (یعنی قعدہ اخیرہ میں) بیٹھے تو ایک شخص (نماز ہی میں بولا) نماز نیکی اور پاکی کے ساتھ مقرر کی گئی ہے جب ابوموسی نماز سے فارغ ہوئے تو مقتدیوں کی طرف متوجہ ہو کر دریافت کیا کہ یہ کلمات بولنے والا کون تھا؟ سب لوگ خاموش رہے دوبارہ سوال کیا تو سب لوگ خاموش رہے تیسری مرتبہ کہا اے حطان شاید تو بولا تھا حطان نے کہا میں نہیں بولا تھا پر میں ڈرتا ہوں کہ آپ مجھے کہیں سزا نہ دیں تب وہ شخص بولا میں نے کہا تھا مگر میری نیت بھلائی کے سوا کچھ نہ تھی اس پر ابوموسیٰ نے کہا تم نہیں جانتے تم نماز میں کیا کہتے ہو؟ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو بتایا اور تعلیم دی ہمیں دین کی باتیں سکھائیں اور نماز کا طریقہ بتایا فرمایا جب تم نماز پڑھنے کا ارادہ کرو تو پہلے صفوں کو درست کرلو پھر تم میں سے کوئی ایک شخص امامت کرے جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ کہے تو تم آمِین کہو اللہ تعالیٰ قبول فرمائے گا اور وہ جب رکوع کی تکبیر کہے اور رکوع کرے تو تم بھی تکبیر کہو اور رکوع کرو کیونکہ امام تم سے پہلے رکوع کرے گا اور رکوع سے سر اٹھائے گا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ اسکا بدل ہو جائیگا (یعنی تمھارا رکوع کے بعد دیر سے سر اٹھانا اسکی تلافی کر دے گا جو امام کے عبد رکوع کرنے کی صورت میں ہوئی تھی) اور جب امام سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہے تو تم اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ کہو اللہ تمھاری حمد سن لے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان مبارک سے ارشاد فرمایا ہے اللہ اسکی سن لے گا جو اسکی حمد کرے گا اور جب وہ تکبیر کہے اور سجدہ کرے تو تم بھی تکبیر کہو اور سجدہ کرو کیونکہ امام تم سے پہلے سجدہ کرے گا اور تم سے پہلے سر اٹھائے گا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ اسکا بدل ہو جائیگا اور جب بیٹھے تو تم میں سے ہر ایک پہلے یہ پڑھیالتَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ (یہ عمرو بن عون کے روایت کردہ الفاظ ہیں) احمد (بن حنبل) کی روایت میں لفظ وبرکاتہ اور اشہد نہیں ہے اور بجائے اشہد کے۔
Narrated AbuMusa al-Ash'ari: Hittan ibn Abdullah ar-Ruqashi said: AbuMusa al-Ash'ari led us in prayer. When he sat at the end of his prayer, one of the people said: Prayer has been established by virtue and purity. When AbuMusa returned (from his prayer or finished his prayer), he gave his attention to the people, and said: Which of you is the speaker of such and such words? The people remained silent. Which of you is the speaker of such and such words? The people remained silent. He said: You might have said them, Hittan. He replied: I did not say them. I was afraid you might punish me. One of the people said: I said them and I did not intend by them (anything) except good. AbuMusa said: Do you not know how you utter (them) in your prayer? The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) addressed us, and taught us and explained to us our way of doing and taught us our prayer. He said: When you pray a (congregational) prayer, straighten your rows, then one of you should lead you in prayer. When he says the takbir (Allah is Most Great), say the takbir, and when he recites verses "Not of those upon whom is Thy anger, nor of those who err" (i.e. the end of Surah i.), say Amin; Allah will favour you. When he says "Allah is most great," and bows, say "Allah is most great" and bow, for the imam will bow before you, and will raise (his head) before you. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: This is for that. When he says "Allah listens to the one who praises Him," say: "O Allah, our Lord, to Thee be praise, Allah be praised," Allah will listen to you, for Allah, the Exalted, said by the tongue of His Prophet (peace_be_upon_him): "Allah listens to the one who praises Him." When he says "Allah is most great" and prostrates, say: "Allah is most great" and prostrate, for the imam prostrates before you and raises his head before you. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: This is for that. When he sits, each one of you should say "The adorations of the tongue, all good things, and acts of worship are due to Allah. Peace be upon you, O Prophet, and Allah's mercy and His blessings. Peace be upon us and upon Allah's upright servants. I testify that there is no god but Allah, and I testify that Muhammad is His servant and Apostle."
حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ النَّضْرِ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَبِي غَلَّابٍ يُحَدِّثُهُ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيِّ بِهَذَا الْحَدِيثِ زَادَ فَإِذَا قَرَأَ فَأَنْصِتُوا وَقَالَ فِي التَّشَهُّدِ بَعْدَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ زَادَ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَقَوْلُهُ فَأَنْصِتُوا لَيْسَ بِمَحْفُوظٍ لَمْ يَجِئْ بِهِ إِلَّا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ فِي هَذَا الْحَدِيثِ-
عاصم بن نضر، معمتر، قتادہ، ابی غلاب، حضرت حطان بن عبداللہ رقاشی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ایک دوسری سند سے) یہی حدیث مروی ہے اس میں یہ اضافہ ہے کہ جب (امام) قرات کرے تو تم خاموش رہو اور تشہد میں أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کے بعد وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لہ کا اضافہ ہے ابوداؤد کہتے ہیں کہ لفظ فَأَنْصِتُوا محفوظ نہیں ہے اور اسکو اس حدیث میں صرف تیمی نے ذکر کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَطَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا التَّشَهُّدَ کَمَا يُعَلِّمُنَا الْقُرْآنَ وَکَانَ يَقُولُ التَّحِيَّاتُ الْمُبَارَکَاتُ الصَّلَوَاتُ الطَّيِّبَاتُ لِلَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ-
قتیبہ بن سعید، لیث ابوزبیر، سعید بن جبیر، طاؤس، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں تشہد کی تعلیم اس طرح دیتے تھے جس طرح قرآن کی (یعنی تشہد سکھانے میں قرآن جیسا اہتمام فرماتے تھے) اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشہد یوں پڑھتے تھے التَّحِيَّاتُ الْمُبَارَکَاتُ الصَّلَوَاتُ الطَّيِّبَاتُ لِلَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَی أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سَعْدِ بْنِ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ حَدَّثَنِي خُبَيْبُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ سَمُرَةَ عَنْ أَبِيهِ سُلَيْمَانَ بْنِ سَمُرَةَ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ أَمَّا بَعْدُ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانَ فِي وَسَطِ الصَّلَاةِ أَوْ حِينَ انْقِضَائِهَا فَابْدَئُوا قَبْلَ التَّسْلِيمِ فَقُولُوا التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ وَالصَّلَوَاتُ وَالْمُلْکُ لِلَّهِ ثُمَّ سَلِّمُوا عَلَی الْيَمِينِ ثُمَّ سَلِّمُوا عَلَی قَارِئِکُمْ وَعَلَی أَنْفُسِکُمْ قَالَ أَبُو دَاوُد سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَی کُوفِيُّ الْأَصْلِ کَانَ بِدِمَشْقَ قَالَ أَبُو دَاوُد دَلَّتْ هَذِهِ الصَّحِيفَةُ عَلَی أَنَّ الْحَسَنَ سَمِعَ مِنْ سَمُرَةَ-
محمد بن داؤد، بن سفیان، بن موسی، ابوداؤد، جعفر، بن سعد، حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تعلیم دی کہ جب نمازی درمیان میں بیٹھے (قعدہ اولی میں) یا نماز مکمل کر کے بیٹھے (قعدہ اخیرہ میں) تو سلام سے پہلے تشہد پڑھے جو یہ ہے التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ وَالصَّلَوَاتُ وَالْمُلْکُ لِلَّهِ اسکے بعد داہنی طرف سلام پھیرو (اور پھر بائیں طرف) اور پھر سلام پھیر کر اپنے امام پر اور اپنے اوپر۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ سلیمان بن موسیٰ نے جو اصلاً کوفی ہیں دمشق میں رہتے ہیں ابوداؤد کہتے ہیں کہ یہ صحیفہ (جو سمرہ بن جندب نے اپنے بیٹوں کو لکھا تھا) بتا رہا ہے کہ حسن نے سمرہ سے سنا ہے۔
Narrated Samurah ibn Jundub: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) commanded us (to recite) when we sit in the middle of the prayer or at its end before the salutation: The adorations of the tongue, all good things, acts of worship, and the Kingdom are due to Allah. Then give salutation to the right side; then salute your reciter (i.e. the imam) and yourselves.