بیوی کو بہن کہنا

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ وَخَالِدٌ الطَّحَّانُ الْمَعْنَی کُلُّهُمْ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي تَمِيمَةَ الْهُجَيْمِيِّ أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِامْرَأَتِهِ يَا أُخَيَّةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُخْتُکَ هِيَ فَکَرِهَ ذَلِکَ وَنَهَی عَنْهُ-
موسی بن اسماعیل، حماد، ابوکامل، عبدالوحد، خالد، حضرت ابوتمیمہ ہجیمی سے روایت ہے کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو کہا اے بہن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا وہ تیری بہن ہے؟ (یعنی وہ تیری بہن نہیں ہے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو برا جانا اور اس سے منع فرمایا۔
Narrated Tamimah al-Hujayni: A man said to his wife: O my younger sister! The Apostle of Allah (peace_be_upon_him)said: Is she your sister? He (the Prophet disliked it and prohibited saying so.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ يَعْنِي ابْنَ حَرْبٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي تَمِيمَةَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ قَوْمِهِ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ رَجُلًا يَقُولُ لِامْرَأَتِهِ يَا أُخَيَّةُ فَنَهَاهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي تَمِيمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَاهُ شُعْبَةُ عَنْ خَالِدٍ عَنْ رَجُلٍ عَنْ أَبِي تَمِيمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن ابراہیم، بزار، ابونعیم، عبدالسلام ابن حرب، خالد، ابی تمیمہ کی قوم میں سے ایک شخص سے روایت ہے کہ اس نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک شخص سے سنا جس نے اپنی بیوی کو بہن کہہ دیا تھا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو (ایسا کہنے سے) منع فرمایا ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس روایت کو عبدالعزیز بن مختار نے بسند خالد بواسطہ ابی عثمان بروایت ابی تمیمہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے اور شعبہ نے بسند خالد بواسطہ ایک شخص بروایت ابی تمیمہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ إِبْرَاهِيمَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَکْذِبْ قَطُّ إِلَّا ثَلَاثًا ثِنْتَانِ فِي ذَاتِ اللَّهِ تَعَالَی قَوْلُهُ إِنِّي سَقِيمٌ وَقَوْلُهُ بَلْ فَعَلَهُ کَبِيرُهُمْ هَذَا وَبَيْنَمَا هُوَ يَسِيرُ فِي أَرْضِ جَبَّارٍ مِنْ الْجَبَابِرَةِ إِذْ نَزَلَ مَنْزِلًا فَأُتِيَ الْجَبَّارُ فَقِيلَ لَهُ إِنَّهُ نَزَلَ هَاهُنَا رَجُلٌ مَعَهُ امْرَأَةٌ هِيَ أَحْسَنُ النَّاسِ قَالَ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ فَسَأَلَهُ عَنْهَا فَقَالَ إِنَّهَا أُخْتِي فَلَمَّا رَجَعَ إِلَيْهَا قَالَ إِنَّ هَذَا سَأَلَنِي عَنْکِ فَأَنْبَأْتُهُ أَنَّکِ أُخْتِي وَإِنَّهُ لَيْسَ الْيَوْمَ مُسْلِمٌ غَيْرِي وَغَيْرُکِ وَإِنَّکِ أُخْتِي فِي کِتَابِ اللَّهِ فَلَا تُکَذِّبِينِي عِنْدَهُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَی هَذَا الْخَبَرَ شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ-
محمد بن مثنی، عبدالوہاب، ہشام، محمد، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کبھی جھوٹ نہیں بولا مگر تین مواقع پر محض اللہ تعالیٰ کے لیے ایک یہ جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا انی سقیم (میں بیمار ہوں) اور دوسرے جب انہوں نے (اپنی شکنی کو ان کے بڑے بت کی طرف منسوب کرتے ہوئے کہابَلْ فَعَلَهُ کَبِيرُهُمْ هَذَا (بلکہ ان کے اس بڑے بت نے ایسا کیا ہے) اور تیسرے جب کہ وہ ایک ظالم بادشاہ کے ملک میں سفر کر رہے تھے (جو لوگوں کی بیویوں کو چھین لیتا تھا) اور ایک مقام پر اترے پس وہ ظالم آ گیا لوگوں نے اس کو بتایا کہ یہاں ایک شخص ہے جس کی بیوی حسین ہے پس اس نے ایک شخص کو حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس بھیجا اور ان کی اہلیہ کے متعلق پوچھ گچھ کی تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا یہ تو میری بہن ہے جب آپ علیہ السلام اپنی اہلیہ کے پاس پہنچے تو ان سے بھی فرمایا کہ اس شخص نے مجھ سے تمھارے بارے میں سوال کیا تھا تو میں نے بتایا کہ تم میری بہن ہو (اور یہ بات کچھ ایسی غلط بھی نہیں ہے کیونکہ) آج میرے اور تمھارے سوا اس سر زمین پر کوئی مسلمان نہیں ہے اور اللہ کی کتاب کی رو سے تم میری (دینی) بہن ہو پس اگر اس ظالم کا سامنا ہو تو میری تکذیب نہ کرنا ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس حدیث کو شعیب بن ابی حمزہ نے بواسطہ ابی الزنا دبسند اعرج بروایت ابوہریرہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح روایت کیا ہے۔
-