بیع عربان کے بیان میں

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ أَنَّهُ بَلَغَهُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْعُرْبَانِ قَالَ مَالِکٌ وَذَلِکَ فِيمَا نَرَی وَاللَّهُ أَعْلَمُ أَنْ يَشْتَرِيَ الرَّجُلُ الْعَبْدَ أَوْ يَتَکَارَی الدَّابَّةَ ثُمَّ يَقُولُ أُعْطِيکَ دِينَارًا عَلَی أَنِّي إِنْ تَرَکْتُ السِّلْعَةَ أَوْ الْکِرَائَ فَمَا أَعْطَيْتُکَ لَکَ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک بن انس اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیع العربان سے منع فرمایا ، مالک بن انس کہتے ہیں کہ ہمارے خیال میں (بیع عربان) و اللہ اعلم یہ ہے کہ آدمی کوئی غلام خریدے یا جانور کرائے پر لے اور بائع یا اجر سے یوں کہے کہ میں تجھے ایک دینار دوں گا اس بات پر کر کہ اگر میں سامان یا کرایہ کا جانور واپس کر دوں تو وہ دینار تمھارے واسطے ہوگا۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) forbade the type of transactions in which earnest money was paid. Malik said: This means, as we think--Allah better knows-that a man buys a slave or hires an animal, and he says: I give you a dinar on condition that if I give up the transaction or hire, what I gave you is yours.