TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
نماز کا بیان
بسم اللہ کا آہستہ پڑھنا
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ کَانُوا يَفْتَتِحُونَ الْقِرَائَةَ بِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ-
مسلم بن ابراہیم، ہشام، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ، عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور عثمان غنی رضی اللہ عنہ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ سے قرات شروع فرماتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْتَتِحُ الصَّلَاةَ بِالتَّکْبِيرِ وَالْقِرَائَةِ بِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ وَکَانَ إِذَا رَکَعَ لَمْ يُشَخِّصْ رَأْسَهُ وَلَمْ يُصَوِّبْهُ وَلَکِنْ بَيْنَ ذَلِکَ وَکَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ لَمْ يَسْجُدْ حَتَّی يَسْتَوِيَ قَائِمًا وَکَانَ يَقُولُ فِي کُلِّ رَکْعَتَيْنِ التَّحِيَّاتُ وَکَانَ إِذَا جَلَسَ يَفْرِشُ رِجْلَهُ الْيُسْرَی وَيَنْصِبُ رِجْلَهُ الْيُمْنَی وَکَانَ يَنْهَی عَنْ عَقِبِ الشَّيْطَانِ وَعَنْ فَرْشَةِ السَّبُعِ وَکَانَ يَخْتِمُ الصَّلَاةَ بِالتَّسْلِيمِ-
مسدد، عبدالوارث، بن سعید، حسین، بدیل بن میسرہ، ابوجواز، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کو شروع فرماتے اللہ اکبر کہہ کر اور قرات شروع فرماتے تھے الحمد للہ رب العالمین سے اور جب رکوع کرتے تھے تو سر کو نہ تو اونچا رکھتے تھے اور نہ نیچا بلکہ درمیان میں رکھتے تھے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تھے تو سجدہ نہ کرتے تھے جب تک کہ سیدھے کھڑے نہ ہو جاتے اور اسی طرح جب ایک سجدہ کے بعد سر اٹھاتے تھے تو دوسرا سجدہ نہ کرتے تھے جب تک کہ سیدھے نہ بیٹھ جاتے تھے اور ہر دو رکعت کے بعد التحیات پڑھتے تھے اور جب بیٹھتے تو بایاں پاؤں بچھاتے اور دایاں پاؤں کھڑا رکھتے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منع فرماتے تھے شیطان کی طرح بیٹھنے سے اور منع فرماتے تھے (سجدہ میں) درندے کی طرح ہاتھ بچھانے سے اور نماز کو سلام سے ختم فرماتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُنْزِلَتْ عَلَيَّ آنِفًا سُورَةٌ فَقَرَأَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ إِنَّا أَعْطَيْنَاکَ الْکَوْثَرَ حَتَّی خَتَمَهَا قَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَا الْکَوْثَرُ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهُ نَهْرٌ وَعَدَنِيهِ رَبِّي فِي الْجَنَّةِ-
ہناد بن سری، ابن فضیل، مختار بن فلفل، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مجھ پر ابھی ایک سورت نازل ہوئی ہے پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پڑھابِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ إِنَّا أَعْطَيْنَاکَ الْکَوْثَرَ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سورت ختم فرما دی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ سے پوچھا کہ جانتے ہو، کوثر، کیا چیز ہے؟ صحابہ نے عرض کیا اللہ اور اسکا رسول خوب جانتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، کوثر، ایک نہر ہے جسکا میرے رب نے جنت میں مجھے دینے کا وعدہ فرمایا ہے۔
-
حَدَّثَنَا قَطَنُ بْنُ نُسَيْرٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الْأَعْرَجُ الْمَکِّيُّ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ وَذَکَرَ الْإِفْکَ قَالَتْ جَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَشَفَ عَنْ وَجْهِهِ وَقَالَ أَعُوذُ بِالسَّمِيعِ الْعَلِيمِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ إِنَّ الَّذِينَ جَائُوا بِالْإِفْکِ عُصْبَةٌ مِنْکُمْ الْآيَةَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا حَدِيثٌ مُنْکَرٌ قَدْ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ جَمَاعَةٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ لَمْ يَذْکُرُوا هَذَا الْکَلَامَ عَلَی هَذَا الشَّرْحِ وَأَخَافُ أَنْ يَکُونَ أَمْرُ الِاسْتِعَاذَةِ مِنْ کَلَامِ حُمَيْدٍ-
قطن بن نسیر، جعفر، حمید اعرج، ابن شہاب، حضرت عروہ رضی اللہ عنہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے قصہ تہمت روایت کرتے ہوئے بیان کیا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھے، اپنا چہرہ مبارک کھولا اور أَعُوذُ بِا اللہِ بِالسَّمِيعِ الْعَلِيمِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ کہ بعد یہ آیات تلاوت فرمائیں إِنَّ الَّذِينَ جَائُوا بِالْإِفْکِ عُصْبَةٌ مِنْکُمْ ابوداؤد کہتے ہیں کہ یہ حدیث منکر ہے اسکو زہری سے ایک جماعت نے روایت کیا ہے لیکن کسی نے یہ کلام اس طرح ذکر نہیں کیا میں ڈرتا ہوں کہ أَعُوذُ بِا اللہِ الخ شاید حمید کا قول ہے۔
-