TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
استغفار کا بیان
اپنے مسلمان بھائی کے لیے غائبانہ دعا کرنا
حَدَّثَنَا رَجَائُ بْنُ الْمُرَجَّی حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ ثَرْوَانَ حَدَّثَنِي طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ کَرِيزٍ حَدَّثَتْنِي أُمُّ الدَّرْدَائِ قَالَتْ حَدَّثَنِي سَيِّدِي أَبُو الدَّرْدَائِ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا دَعَا الرَّجُلُ لِأَخِيهِ بِظَهْرِ الْغَيْبِ قَالَتْ الْمَلَائِکَةُ آمِينَ وَلَکَ بِمِثْلٍ-
رجاء بن مرجی، نضر بن شمیل، موسیٰ بن ثروان، طلحہ بن عبیداللہ بن کریز، ام درداء، حضرت ابودرداء سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔ آپ فرما رہے تھے جب کوئی شخص اپنے مسلمان بھائی کے لئے غائبانہ دعا کرتا ہے تو فرشتے آمین کہتے ہیں۔ اور جو دعا اپنے بھائی کے لئے کرتا ہے اللہ تعالیٰ وہی چیز اس کو بھی مرحمت فرماتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زِيَادٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ أَسْرَعَ الدُّعَائِ إِجَابَةً دَعْوَةُ غَائِبٍ لِغَائِبٍ-
احمد بن عمرو بن سرح، ابن وہب، عبدالرحمن بن زیاد، ابوعبدالرحمن بن زیاد، ابوعبدالرحمن بن عبداللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بہت جلد قبول ہونے والی دعا وہ ہے جو غائبانہ طور پر اپنے کسی مسلمان بھائی کے لیے کی جائے۔
-
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثُ دَعَوَاتٍ مُسْتَجَابَاتٌ لَا شَکَّ فِيهِنَّ دَعْوَةُ الْوَالِدِ وَدَعْوَةُ الْمُسَافِرِ وَدَعْوَةُ الْمَظْلُومِ-
مسلم بن ابراہیم، ہشام، یحیی، ابوجعفر، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تین دعائیں ضرور قبول کی جاتی ہیں اور انکی قبولیت میں کوئی شک نہیں ہے باپ کی دعا اولاد کے حق میں، مسافر کی دعا، مظلوم کی دعا (خواہ فاسق و کافر ہی کیوں نہ ہو )
-