اون اور بالوں کا پہننا کیسا ہے؟

حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ الرَّمْلِيُّ وَحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ مِرْطٌ مُرَحَّلٌ مِنْ شَعَرٍ أَسْوَدَ و قَالَ حُسَيْنٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّا-
یزید بن خالد بن عبد اللہ، حسین بن علی، ابن ابی زائدہ، مصعب بن شیبہ، صفیہ بنت شیبہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے تو آپ کے جسم پر ایک خوبصورت سیاہ بالوں کی چادر تھی۔
-
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْعَلَاءِ الزُّبَيْدِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عَقِيلِ بْنِ مُدْرِكٍ عَنْ لُقْمَانَ بْنِ عَامِرٍ عَنْ عُتْبَةَ بْنِ عَبْدٍ السُّلَمِيِّ قَالَ اسْتَكْسَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَسَانِي خَيْشَتَيْنِ فَلَقَدْ رَأَيْتُنِي وَأَنَا أَكْسَى أَصْحَابِي-
ابراہیم بن علاء، اسماعیل بن عیاش، عقیل بن مدرک، لقمان بن عامر، عتبہ بن عبدالسلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کپڑا طلب کیا پہننے کے لیے تو آپ نے مجھے کتان کے دو کپڑے پہنائے اور میں بیشک اپنے آپ کو دیکھتا اور میں اپنے ساتھیوں میں بہترین کپڑے والا تھا۔
Narrated Utbah ibn AbdusSulami: I asked the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) to clothe me. He clothed me with two coarse clothes of linen.
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ قَالَ لِي أَبِي يَا بُنَيَّ لَوْ رَأَيْتَنَا وَنَحْنُ مَعَ نَبِيِّنَا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَصَابَتْنَا السَّمَائُ حَسِبْتَ أَنَّ رِيحَنَا رِيحُ الضَّأْنِ-
عمرو بن عون، ابوعوانہ، قتادہ، ابوبردہ، حضرت ابوبردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے میرے والد نے کہا کہ اے میرے بیٹے اگر تم ہمیں رسول اللہ کے ساتھ دیکھتے اس حال میں کہ بیشک ہم پر بارش برسی ہوتی تو تم یہ خیال کرتے کہ ہماری بدبو بکریوں وغیرہ کی بدبو ہے (کیونکہ ہم کھال وغیرہ پہنتے تھے تو پانی پڑنے سے بکریوں کی بدبو آتی ہے۔ )
Narrated AbuMusa al-Ash'ari: AbuBurdah said: My father said to me: My son, if you had seen us while we were with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and the rain had fallen on us, you would have thought that our smell was the smell of the sheep.
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا عُمَارَةُ بْنُ زَاذَانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ مَلِکَ ذِي يَزَنَ أَهْدَی إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُلَّةً أَخَذَهَا بِثَلَاثَةٍ وَثَلَاثِينَ بَعِيرًا أَوْ ثَلَاثٍ وَثَلَاثِينَ نَاقَةً فَقَبِلَهَا-
عمرو بن عون، عمار بن زاذان، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک فرماتے ہیں کہ ذی یزن کے بادشاہ نے رسول اللہ کے پاس ایک جوڑا کپڑا ہدیہ کے طور پر بھیجا جو اس نے اونٹ یا اونٹنیاں دے کر خریدا تھا تو آپ نے اسے قبول فرمایا۔
Narrated Anas ibn Malik: The King Dhu Yazan presented to the apostle of Allah (peace_be_upon_him) a suit of clothes which he had purchased for thirty-three camels or thirty-three she-camels. He accepted it.
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرَی حُلَّةً بِبِضْعَةٍ وَعِشْرِينَ قَلُوصًا فَأَهْدَاهَا إِلَی ذِي يَزَنَ-
موسی بن اسماعیل، حماد، علی بن زید، اسحاق بن عبداللہ بن حارث سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک جوڑا کپڑا خریدا بیس سے زائد اونٹنیاں دے کر خریدا اور پھر اسے ذی یزن کے بادشاہ کو ہدیہ بھیج دیا۔ (اس تحفہ کے عوض میں۔ آپ جو بھی ہدیہ قبول فرماتے اس کا عوض ضرور دیتے)
Narrated Ishaq ibn Abdullah ibn al-Harith: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) purchased a suit of clothes for twenty she-camels and some more and he presented it to Dhu Yazan.
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنَا مُوسَی حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ الْمُغِيرَةِ الْمَعْنَی عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَأَخْرَجَتْ إِلَيْنَا إِزَارًا غَلِيظًا مِمَّا يُصْنَعُ بِالْيَمَنِ وَکِسَائً مِنْ الَّتِي يُسَمُّونَهَا الْمُلَبَّدَةَ فَأَقْسَمَتْ بِاللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُبِضَ فِي هَذَيْنِ الثَّوْبَيْنِ-
موسی بن اسماعیل، حماد، موسیٰ بن سلیمان، ابن مغیرہ، حمید بن ہلال، ابوبردہ فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گیا تو انہوں نے ایک موٹے کپڑے کا تہبند نکالا جو کہ یمن میں بنایا جاتا تھا اور ایک چادر جسے ملبدہ کا نام دیا جاتا تھا پس حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے قسم کھا کر فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان دو کپڑوں میں تھے کہ آپ کی روح مبارک قبض ہو گئی۔
-
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ أَبُو ثَوْرٍ الْکَلْبِيُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ بْنِ الْقَاسِمِ الْيَمَامِيُّ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو زُمَيْلٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا خَرَجَتْ الْحَرُورِيَّةُ أَتَيْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ ائْتِ هَؤُلَائِ الْقَوْمَ فَلَبِسْتُ أَحْسَنَ مَا يَکُونُ مِنْ حُلَلِ الْيَمَنِ قَالَ أَبُو زُمَيْلٍ وَکَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَجُلًا جَمِيلًا جَهِيرًا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَأَتَيْتُهُمْ فَقَالُوا مَرْحَبًا بِکَ يَا ابْنَ عَبَّاسٍ مَا هَذِهِ الْحُلَّةُ قَالَ مَا تَعِيبُونَ عَلَيَّ لَقَدْ رَأَيْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ مَا يَکُونُ مِنْ الْحُلَلِ قَالَ أَبُو دَاوُد اسْمُ أَبِي زُمَيْلٍ سِمَاکُ بْنُ الْوَلِيدِ الْحَنَفِيُّ-
ابراہیم بن خالد، ثور بن عمر بن یونس بن قاسم، عکرمہ، عمارہ ابوزمیل، عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ جب حروری (خوارج) کا فتنہ شروع ہوا تو میں حضرت علی کے پاس آیا تو انہوں نے مجھ سے فرمایا کہ تم ان لوگوں کے پاس جاؤ (بات چیت کرنے کے لیے) تو میں نے یمن کے بہترین جوڑوں میں سے سب سے اچھا جوڑا پہنا۔ ابوزمیل کہتے ہیں کہ حضرت ابن عباس ایک خوبصورت اور وجیہ مرد تھے، ابن عباس کہتے ہیں کہ پس میں ان کے پاس آیا تو وہ کہنے لگے اے ابن عباس ہم آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں یہ کیا جوڑا ہے؟ وہ کہنے لگے کہ میرے اوپر کیا عیب لگاتے ہو بیشک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بہترین جوڑا پہنے ہوئے دیکھا جوڑوں میں سے۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: When the Haruriyyah made a revolt, I came to Ali (may Allah be pleased with him). He said: Go to these people. I then put on the best suit of the Yemen. AbuZumayl (a transmitter) said: Ibn Abbas was handsome and of imposing countenance. Ibn Abbas said: I then came to them and they said: Welcome to you, Ibn Abbas! what is this suit of clothes? I said: Why are you objecting to me? I saw over the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) the best suit of clothes.