انبیاء میں بعض کو بعض پر فضیلت دینے کا بیان

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَمْرٌو يَعْنِي ابْنَ يَحْيَی عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُخَيِّرُوا بَيْنَ الْأَنْبِيَائِ-
موسی بن اسماعیل، وہیب، حضرت عمرو بن یحیی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں اور وہ حضرت ابوسعیدخدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ انبیاء میں سے کسی کو ایک دوسرے پر فضیلت نہ دیا کرو۔
-
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ فَارِسٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ وَالَّذِي اصْطَفَی مُوسَی فَرَفَعَ الْمُسْلِمُ يَدَهُ فَلَطَمَ وَجْهَ الْيَهُودِيِّ فَذَهَبَ الْيَهُودِيُّ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُخَيِّرُونِي عَلَی مُوسَی فَإِنَّ النَّاسَ يُصْعَقُونَ فَأَکُونُ أَوَّلَ مَنْ يُفِيقُ فَإِذَا مُوسَی بَاطِشٌ فِي جَانِبِ الْعَرْشِ فَلَا أَدْرِي أَکَانَ مِمَّنْ صَعِقَ فَأَفَاقَ قَبْلِي أَوْ کَانَ مِمَّنْ اسْتَثْنَی اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ أَبُو دَاوُد وَحَدِيثُ ابْنِ يَحْيَی أَتَمُّ-
حجاج بن ابویعقوب، محمد بن یحیی بن فارس، یعقوب، ، ابن شہاب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک یہودی شخص نے کسی بات پر قسم کھاتے ہوئے کہا کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے موسیٰ کو منتخب کرلیا، یہ سن کر مسلمانوں نے اپنا ہاتھ اٹھایا اور یہودی کے چہرے پر زور سے رسید کردیا وہ یہودی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس چلا گیا اور آپ کو اس کی خبر دی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے موسیٰ پر فضیلت نہ دیا کرو کیونکہ (میدان محشر میں) لوگ بے ہوش ہوں گے اور سب سے پہلے مجھے ہی افاقہ ہوگا تو دیکھوں گا کہ موسیٰ عرش الٰہی کا ایک کنارہ پکڑے ہوں گے اور مجھے نہیں معلوم کہ وہ بے ہوش ہونیوالوں میں سے تھے اور مجھ سے پہلے انہیں افاقہ ہوگیا تھا یا وہ ان لوگوں میں سے تھے جنہیں اللہ نے بے ہوشی سے مستثنی رکھا۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ عمرو بن یحیی کی حدیث زیادہ مکمل ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ أَبِي عَمَّارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ فَرُّوخَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا سَيِّدُ وَلَدِ آدَمَ وَأَوَّلُ مَنْ تَنْشَقُّ عَنْهُ الْأَرْضُ وَأَوَّلُ شَافِعٍ وَأَوَّلُ مُشَفَّعٍ-
عمروبن عثمان، ولید، اوزاعی، ابوعمار، عبداللہ بن فروخ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں اولاد آدم کا سردار ہوں اور وہ پہلے شخص جس سے زمین پھٹے گی اور میں سب سے پہلے اٹھایا جاؤ نگا اور سب سے پہلے سفارش کرنے والا ہوں گا اور سب سے پہلا شخص ہوں گا جس کی سفارش قبول ہوگی۔
-
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا يَنْبَغِي لِعَبْدٍ أَنْ يَقُولَ إِنِّي خَيْرٌ مِنْ يُونُسَ بْنِ مَتَّی-
حفص بن عمر، شعبہ، قتادہ، ابوعالیہ، ابن شہاب زہری کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کسی بندہ کے لیے مناسب نہیں کہ کہے میں یونس بن متی سے بہتر ہوں۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَی الْحَرَّانِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي حَکِيمٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا يَنْبَغِي لِنَبِيٍّ أَنْ يَقُولَ إِنِّي خَيْرٌ مِنْ يُونُسَ بْنِ مَتَّی-
عبدالعزیزبن یحیی بن حرانی، محمد بن سلمہ محمد بن ابراہیم، اسحاق، اسماعیل بن ابوحکیم، قاسم بن محمد، عبداللہ بن جعفر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کسی نبی کے لیے مناسب نہیں کہ یوں کہے میں یونس بن متی سے بہتر ہوں۔
-
حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ مُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ يَذْکُرُ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا خَيْرَ الْبَرِيَّةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاکَ إِبْرَاهِيمُ-
زیاد بن ایوب، عبداللہ بن ادریس، مختار بن فلفل، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مخاطب کر کے کہا اے تمام مخلوقات کے سب سے بہتر شخص تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ تو ابراہیم تھے (یہ کمال تواضع اور انکساری ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حالانکہ آپ خیرالاولین والآخرین ہیں۔)
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُتَوَکِّلِ الْعَسْقَلَانِيُّ وَمَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ الشَّعِيرِيُّ الْمَعْنَی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَدْرِي أَتُبَّعٌ لَعِينٌ هُوَ أَمْ لَا وَمَا أَدْرِي أَعُزَيْرٌ نَبِيٌّ هُوَ أَمْ لَا-
محمد بن متوکل عسقلانی، مخلد بن خالد، شعری، عبدالرزاق، معمر، ابن ابوذیئب، سعید بن ابوسعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نہیں جانتا کہ قوم تبع (جس کا قرآن کریم میں تذکرہ ہے) ملعون ہے یا نہیں۔ اور میں نہیں جانتا کہ عزیز (جنہیں یہود نے اللہ کا بیٹا قرار دیا) وہ نبی تھے یا نہیں۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَنَا أَوْلَی النَّاسِ بِابْنِ مَرْيَمَ الْأَنْبِيَائُ أَوْلَادُ عَلَّاتٍ وَلَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ نَبِيٌّ-
احمد بن صالح، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو میں نے یہ فرماتے ہوئے سنا کہ لوگوں میں سب سے زیادہ میں ابن مریم کے قریب ہوں اور تمام انبیاء علاتی بھائی ہیں اور میرے اور ابن مریم کے درمیان کوئی نبی نہیں ہے۔
-