اموال کی زکوة کہاں پر لی جائے

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا جَلَبَ وَلَا جَنَبَ وَلَا تُؤْخَذُ صَدَقَاتُهُمْ إِلَّا فِي دُورِهِمْ-
قتیبہ بن سعی، ابن ابی عدی، ابن اسحاق ، عمرو بن شعیب، حضرت عمروبن شعیب اپنے والد کے واسطہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (زکوة کے معاملہ میں) نہ جلب ہے، اور نہ جنب، بلکہ زکوة انکے ٹھکانوں پر ہی لی جائے گی۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ فِي قَوْلِهِ لَا جَلَبَ وَلَا جَنَبَ قَالَ أَنْ تُصَدَّقَ الْمَاشِيَةُ فِي مَوَاضِعِهَا وَلَا تُجْلَبَ إِلَی الْمُصَدِّقِ وَالْجَنَبُ عَنْ غَيْرِ هَذِهِ الْفَرِيضَةِ أَيْضًا لَا يُجْنَبُ أَصْحَابُهَا يَقُولُ وَلَا يَکُونُ الرَّجُلُ بِأَقْصَی مَوَاضِعِ أَصْحَابِ الصَّدَقَةِ فَتُجْنَبُ إِلَيْهِ وَلَکِنْ تُؤْخَذُ فِي مَوْضِعِهِ-
حسن بن علی، یعقوب بن ابراہیم، محمد بن اسحاق ، حضرت محمد بن اسحاق سے لا جلب، ولاجنب کی تفسیر اسی طرح منقول ہے کہ جانوروں کی زکوة انہیں کے ٹھکانوں پر لی جائے اور عامل کے پاس کھینچ کر نہ لائے جائیں، جنب یہ ہے کہ جانوروں کو دور لیجائے ایسا بھی نہ کرے بلکہ اپنے مقام پر زکوة ادا کرے۔
-