امام کے پیچھے مقتدیوں کا آمین کہنا

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ عَنْ حُجْرٍ أَبِي الْعَنْبَسِ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَرَأَ وَلَا الضَّالِّينَ قَالَ آمِينَ وَرَفَعَ بِهَا صَوْتَهُ-
محمد بن کثیر، سفیان، سلمہ، حضرت وائل بن حُجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ولا الضالین پڑھتے تو بلند آواز سے آمین کہتے۔
Narrated Wa'il ibn Hujr: When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) recited the verse "Nor of those who go astray" (Surah al-Fatihah, verse 7), he would say Amin; and raised his voice (while uttering this word).
حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ الشَّعِيرِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ صَالِحٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ حُجْرِ بْنِ عَنْبَسٍ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ أَنَّهُ صَلَّی خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَهَرَ بِآمِينَ وَسَلَّمَ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ حَتَّی رَأَيْتُ بَيَاضَ خَدِّهِ-
مخلد بن خالد، ابن نمیر، علی بن صالح، سلمہ بن کہیل، حجر، بن عنبس، وائل بن حجر سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی۔ آپ نے زور سے آمین کہی (اور ختم نماز پر) دائیں بائیں سلام پھیرا۔ یہاں تک کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رخسار کی سفیدی دیکھی۔
-
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَی عَنْ بِشْرِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ عَمِّ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَلَا غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ قَالَ آمِينَ حَتَّی يَسْمَعَ مَنْ يَلِيهِ مِنْ الصَّفِّ الْأَوَّلِ-
نصر بن علی، صفوان بن عیسی، بشر بن رافع، ابوعبد اللہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب پڑھتے تو (اس کے بعد) آمین کہتے۔ یہاں تک کہ صف اول کے نزدیک والے لوگ (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمین) سن لیتے۔
Narrated AbuHurayrah: When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) recited the verse "Not of those with whom Thou art angry, nor of those who go astray," he would say Amin so loudly that those near him in the first row would hear it.
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَی أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَالَ الْإِمَامُ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ فَقُولُوا آمِينَ فَإِنَّهُ مَنْ وَافَقَ قَوْلُهُ قَوْلَ الْمَلَائِکَةِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ-
قعنبی، مالک، سمی، ابوصالح سمان، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب امام والضالین کہے تو تم کہو آمین۔ کیونکہ جس کا آمین کہنا فرشتوں کے آمین کہنے سے مل جائے گا اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔
-
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُمَا أَخْبَرَاهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَمَّنَ الْإِمَامُ فَأَمِّنُوا فَإِنَّهُ مَنْ وَافَقَ تَأْمِينُهُ تَأْمِينَ الْمَلَائِکَةِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ آمِينَ-
قعنبی، مالک، ابن شہاب، سعید بن مسیب، سلمہ بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہو کیونکہ جس کی آمین فرشتوں کی آمین سے مل جائے گی اس کے پچھلے گناہ بخش دئے جائیں گے۔ ابن شہاب کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی آمین کہا کرتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ رَاهَوَيْهِ أَخْبَرَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ بِلَالٍ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَا تَسْبِقْنِي بِآمِينَ-
اسحاق بن ابراہیم، بن راہویہ، سفیان، عاصم، حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آمین کہنے میں مجھ سے سبقت نہ کیا کیجئے۔
-
حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ عُتْبَةَ الدِّمَشْقِيُّ وَمَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ قَالَا حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِيُّ عَنْ صُبَيْحِ بْنِ مُحْرِزٍ الْحِمْصِيِّ حَدَّثَنِي أَبُو مُصَبِّحٍ الْمَقْرَائِيُّ قَالَ کُنَّا نَجْلِسُ إِلَی أَبِي زُهَيْرٍ النُّمَيْرِيِّ وَکَانَ مِنْ الصَّحَابَةِ فَيَتَحَدَّثُ أَحْسَنَ الْحَدِيثِ فَإِذَا دَعَا الرَّجُلُ مِنَّا بِدُعَائٍ قَالَ اخْتِمْهُ بِآمِينَ فَإِنَّ آمِينَ مِثْلُ الطَّابَعِ عَلَی الصَّحِيفَةِ قَالَ أَبُو زُهَيْرٍ أُخْبِرُکُمْ عَنْ ذَلِکَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَأَتَيْنَا عَلَی رَجُلٍ قَدْ أَلَحَّ فِي الْمَسْأَلَةِ فَوَقَفَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَمِعُ مِنْهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْجَبَ إِنْ خَتَمَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ بِأَيِّ شَيْئٍ يَخْتِمُ قَالَ بِآمِينَ فَإِنَّهُ إِنْ خَتَمَ بِآمِينَ فَقَدْ أَوْجَبَ فَانْصَرَفَ الرَّجُلُ الَّذِي سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَی الرَّجُلَ فَقَالَ اخْتِمْ يَا فُلَانُ بِآمِينَ وَأَبْشِرْ وَهَذَا لَفْظٌ مَحْمُودٌ قَالَ أَبُو دَاوُد الْمَقْرَائُ قَبِيلٌ مِنْ حِمْيَرَ-
ولید بن عتبہ، محمود بن خالد، صبیح، بن محرز ابومصبح سے روایت ہے کہ ہم ابوزُ ہیر نُمَیری کے پاس بیٹھا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ ہم میں سے ایک شخص نے دعا کی۔ انھوں نے کہا اپنی دعا کو آمین پر ختم کر کیونکہ آمین (دعا کے لیے) ایسی ہی ہے جیسے ختم کتاب پر مہر۔ ابوزہیر نے کہا میں تم کو اس کے متعلق ایک واقعہ سناتا ہوں ایک روایت کی بات ہے ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نکلے۔ پس ہم ایک ایسے شخص کے پاس پہنچے جو انتہائی عاجزی کے ساتھ دعا کر رہا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو کر اس کی دعا سننے لگے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر یہ مہر لگاوے تو اس کی دعا قبول ہو گی۔ جس شخص نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا تھا وہ دعا کرنے والے کے پاس پہنچا اور اس سے کہا تو اپنی دعا پر آمین کی مہر لگا اور (قبولیت پر) خوشی منا یہ الفاظ محمد بن خالد کے روایت کردہ ہیں۔۔ ابوداؤد نے کہا مقرائی حمیر کا ایک قبیلہ ہے
Narrated AbuZuhayr an-Numayri: AbuMisbah al-Muqra'i said: We used to sit in the company of AbuZuhayr an-Numayri. He was a companion of the Prophet (peace_be_upon_him), and he used to narrate good traditions. Once a man from among us made a supplication. He said: End it with the utterance of Amin, for Amin is like a seal on the book. AbuZuhayr said: I shall tell you about that. We went out with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) one night and came upon a man who made supplication with persistence. The Prophet (peace_be_upon_him) waited to hear him. The Prophet (peace_be_upon_him) said: He will have done something which guarantees (Paradise for him) if he puts a seal to it. One of the people asked: What should he use as a seal? He replied: Amin, for if he ends it with Amin, he will do something which guarantees (Paradise for him). Then the man who questioned the Prophet (peace_be_upon_him) came to the man who was supplicating, and said to him: So-and-so, end it with Amin and receive the good news. These are the words of Mahmud.