TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
سنت کا بیان
افضیلت صحابہ کا بیان
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کُنَّا نَقُولُ فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نَعْدِلُ بِأَبِي بَکْرٍ أَحَدًا ثُمَّ عُمَرَ ثُمَّ عُثْمَانَ ثُمَّ نَتْرُکُ أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نُفَاضِلُ بَيْنَهُمْ-
عثمان بن ابوشیبہ، اسود بن عامر، عبدالعزیز بن ابوسلمہ، عبید اللہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں کہتے تھے کہ ہم حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے برابر کسی کو نہیں کرتے تھے پھر حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے برابر کسی کو نہیں کرتے تھے پھر اس کے بعد ہم اصحاب النبی کو چھوڑ دیتے تھے ان میں آپس میں کسی کو فضیلت نہیں دیتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ إِنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ کُنَّا نَقُولُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَيٌّ أَفْضَلُ أُمَّةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَهُ أَبُو بَکْرٍ ثُمَّ عُمَرُ ثُمَّ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَجْمَعِينَ-
احمد بن صالح، عنبسہ، یونس، ابن شہاب، سالم بن عبد اللہ، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ میں ہم لوگ کہا کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کے افضل ترین انسان نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے بعد ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں پھر عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ پھر عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا جَامِعُ بْنُ أَبِي رَاشِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو يَعْلَی عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ قَالَ قُلْتُ لِأَبِي أَيُّ النَّاسِ خَيْرٌ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ قَالَ قُلْتُ ثُمَّ مَنْ قَالَ ثُمَّ عُمَرُ قَالَ ثُمَّ خَشِيتُ أَنْ أَقُولَ ثُمَّ مَنْ فَيَقُولَ عُثْمَانُ فَقُلْتُ ثُمَّ أَنْتَ يَا أَبَةِ قَالَ مَا أَنَا إِلَّا رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ-
محمد بن کثیر، سفیان، جامع بن ابوراشد، ابویعلی، حضرت محمد بن الحنفیہ (جو حضرت علی کے صاحبزادے ہیں) فرمایا کہ میں نے اپنے والد سے عرض کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعض لوگوں میں سب سے زیادہ افضل اور بہتر کون ہیں؟ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، انہوں نے کہا میں نے عرض کیا پھر کون؟ فرمایا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔ محمد بن الحنفیہ کہتے ہیں کہ پھر مجھے یہ خدشہ ہوا کہ میں کہوں پھر کون؟ تو آپ (علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کہیں گے کہ حضرت عثمان اس لیے میں نے کہا کہ پھر آپ (ان دونوں کے بعد) افضل ہیں؟ اے میرے ابا جان! تو فرمایا (حضرت علی نے) میں تو مسلمانوں میں سے ایک آدمی ہوں۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِسْکِينٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي الْفِرْيَابِيَّ قَالَ سَمِعْتُ سُفْيَانَ يَقُولُ مَنْ زَعَمَ أَنَّ عَلِيًّا عَلَيْهِ السَّلَام کَانَ أَحَقَّ بِالْوِلَايَةِ مِنْهُمَا فَقَدْ خَطَّأَ أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ وَالْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارَ وَمَا أُرَاهُ يَرْتَفِعُ لَهُ مَعَ هَذَا عَمَلٌ إِلَی السَّمَائِ-
محمد بن مسکین، محمد فریابی کہتے ہیں کہ میں نے سفیان ثوری سے سنا وہ فرماتے تھے کہ جس شخص کا یہ خیال ہو کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرات شیخین (صدیق وعمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے زیادہ مستحق تھے خلافت کے اس نے غلط اور خطا کار ٹھہرایا حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور تمام مہاجریں انصار صحابہ کو اور میں نہیں سمجھتا کہ ایسے شخص کے اس اعتقاد کے باوجود اس کا کوئی عمل آسمان کی طرف اٹھایا جائے یعنی ایسے شخص کے تو اعمال بھی قبول نہ ہوں گے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا عَبَّادٌ السَّمَّاکُ قَالَ سَمِعْتُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيَّ يَقُولُ الْخُلَفَائُ خَمْسَةٌ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ وَعَلِيٌّ وَعُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ-
محمد بن یحیی بن فارس، قبیصہ، عباد سماک کہتے ہیں کہ میں نے سفیان ثوری سے سنا کہ خلفاء پانچ ہیں۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہ خلفاء راشدین صحابہ میں سے چار ہی تھے۔ عمر بن عبدالعزیز کو ان کے ورع وتقوی، عدل وانصاف اور اتباع سنت کی وجہ سے خلفاء میں شامل کر لیا گیا
-