TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
روزوں کا بیان
اعتکاف کا بیان
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَعْتَکِفُ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ حَتَّی قَبَضَهُ اللَّهُ ثُمَّ اعْتَکَفَ أَزْوَاجُهُ مِنْ بَعْدِهِ-
قتیبہ بن سعید، لیث، عقیل، زہری، عروہ، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ رمضان کے اخیر عشرہ میں اعتکاف فرماتے رہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روح کو قبض فرما لیا۔ پھر آپ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ازواج نے اعتکاف کیا۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَعْتَکِفُ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ فَلَمْ يَعْتَکِفْ عَامًا فَلَمَّا کَانَ فِي الْعَامِ الْمُقْبِلِ اعْتَکَفَ عِشْرِينَ لَيْلَةً-
موسی بن اسماعیل، حماد، ثابت ابورافع، حضرت ابی بن کعب سے روایت ہے کہ رسول اللہ رمضان کے اخیرعشرہ میں اعتکاف فرماتے تھے۔ ایک سال آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (کسی عذر کی وجہ سے) اعتکاف نہیں کر سکے تو اگلے سال آپ نے بیس راتوں کا اعتکاف فرمایا۔
Narrated Ubayy ibn Ka'b: The Prophet (peace_be_upon_him) used to observe i'tikaf during the last ten days of Ramadan. One year he did not observe i'tikaf. When the next year came, he observed i'tikaf for twenty nights (i.e. days).
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَيَعْلَی بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَعْتَکِفَ صَلَّی الْفَجْرَ ثُمَّ دَخَلَ مُعْتَکَفَهُ قَالَتْ وَإِنَّهُ أَرَادَ مَرَّةً أَنْ يَعْتَکِفَ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ قَالَتْ فَأَمَرَ بِبِنَائِهِ فَضُرِبَ فَلَمَّا رَأَيْتُ ذَلِکَ أَمَرْتُ بِبِنَائِي فَضُرِبَ قَالَتْ وَأَمَرَ غَيْرِي مِنْ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبِنَائِهِ فَضُرِبَ فَلَمَّا صَلَّی الْفَجْرَ نَظَرَ إِلَی الْأَبْنِيَةِ فَقَالَ مَا هَذِهِ آلْبِرَّ تُرِدْنَ قَالَتْ فَأَمَرَ بِبِنَائِهِ فَقُوِّضَ وَأَمَرَ أَزْوَاجُهُ بِأَبْنِيَتِهِنَّ فَقُوِّضَتْ ثُمَّ أَخَّرَ الِاعْتِکَافَ إِلَی الْعَشْرِ الْأُوَلِ يَعْنِي مِنْ شَوَّالٍ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ ابْنُ إِسْحَقَ وَالْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ نَحْوَهُ وَرَوَاهُ مَالِکٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ اعْتَکَفَ عِشْرِينَ مِنْ شَوَّالٍ-
عثمان بن ابی شیبہ، ابومعاویہ، یعلی بن عبید یحیی بن سعید، عمرہ، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ جب اعتکاف کا ارادہ فرماتے تو فجر کی نماز پڑھ کر اعتکاف کی جگہ میں داخل ہوتے ایک مرتبہ (حسب معمول) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رمضان کے اخیر عشرہ میں اعتکاف کا ارادہ فرمایا تو آپ نے اپنے لئے خیمہ لگانے کا حکم فرمایا جو لگا دیا گیا (خیمہ سے مراد وہ پردہ ہے جو تنہائی اور یکسوئی کی خاطر مسجد میں ایک مخصوص جگہ پر لٹکا دیا جاتا ہے۔ جب میں نے دیکھا تو میں نے بھی اپنے لئے ایک خیمہ لگوا دیا۔ میرے علاوہ دیگر ازواج نے بھی اپنے اپنے خیمے لگوائے۔ جب آپ فجر کی نماز سے فارغ ہوئے ( اور اپنے خیمے میں جانے کا ارادہ فرمایا) تو یہ دوسرے خیمے لگے دیکھے تو دریافت فرمایا یہ کیا ہے کیا یہ کسی نیک مقصد کے لئے لگائے گئے ہیں؟ اس کے بعد آپ نے اپنا خیمہ اکھڑوا دیا اور اپنی ازواج کو بھی حکم دیا کہ وہ اپنے خیمے اکھاڑ دیں۔ پس وہ سب خیمے اکھاڑ دئیے گئے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اعتکاف کو شوال کے پہلے عشرہ تک موخر فرمایا (یعنی اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اعتکاف نہیں فرمایا۔ جب شوال شروع ہوا تو اس کے پہلے عشرہ میں اعتکاف فرمایا۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ ابن اسحاق اور اوزاعی نے یحیی بن سعید سے اسی طرح (عشرا من شوال) روایت کیا ہے اور مالک نے یحیی بن سعید سے روایت کرتے ہوئے کہا اعْتَکَفَ عِشْرِينَ مِنْ شَوَّالٍ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شوال کے دو عشرے اعتکاف کیا۔
-