TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
استغفار کا بیان
استغفار کا بیان
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ وَاقِدٍ الْعُمَرِيُّ عَنْ أَبِي نُصَيْرَةَ عَنْ مَوْلًی لِأَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ عَنْ أَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَصَرَّ مَنْ اسْتَغْفَرَ وَإِنْ عَادَ فِي الْيَوْمِ سَبْعِينَ مَرَّةٍ-
نفیلی، مخلد بن یزید، عثمان بن واقد، ابی نصیرہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام (حضرت ابوجابر رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے اِستَغفَار کیا (یعنی دل سے ندامت کے ساتھ گناہ سے توبہ کی) اس نے گناہ پر اصرار نہیں کیا اگرچہ دن بھر میں اس سے ستر مرتبہ گناہ سر زرد ہو جائے۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَمُسَدَّدٌ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ الْأَغَرِّ الْمُزَنِيِّ قَالَ مُسَدَّدٌ فِي حَدِيثِهِ وَکَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ لَيُغَانُ عَلَی قَلْبِي وَإِنِّي لَأَسْتَغْفِرُ اللَّهَ فِي کُلِّ يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ-
سلیمان بن حرب مسدد، حماد بن ثابت حضرت اغر مزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (امور حیات میں مشغولیت کی بنا پر) میرے دل پر ایک پردہ سا آجاتا ہے اس لیے میں دل میں سو مرتبہ اللہ سے مغفرت طلب کرتا ہوں۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ إِنْ کُنَّا لَنَعُدُّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَجْلِسِ الْوَاحِدِ مِائَةَ مَرَّةٍ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَتُبْ عَلَيَّ إِنَّکَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ-
حسن بن علی، ابواسامہ، مالک بن مغول، محمد بن سوقہ نافع ابن عمر حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مجلس میں رَبِّ اغْفِرْ لِي وَتُبْ عَلَيَّ إِنَّکَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ سو مرتبہ شمار کرتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ بْنِ مُرَّةَ الشَّنِّيُّ حَدَّثَنِي أَبِي عُمَرُ بْنُ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ بِلَالَ بْنَ يَسَارِ بْنِ زَيْدٍ مَوْلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُنِيهِ عَنْ جَدِّي أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ قَالَ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيَّ الْقَيُّومَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ غُفِرَ لَهُ وَإِنْ کَانَ قَدْ فَرَّ مِنْ الزَّحْفِ-
موسی بن اسماعیل، حفص بن عمرو بن مثنی، ابوعمر بن مرہ، بلال بن یسار بن زیدحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آزاد کردہ غلام حضرت زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخصأَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيَّ الْقَيُّومَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ کہے تو اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے اگرچہ اس نے کفار کے مقابلہ سے بھاگنے کے گناہ عظیم کا ارتکاب ہی کیوں نہ کیا ہو۔
-
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُصْعَبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ حَدَّثَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ حَدَّثَهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَزِمَ الِاسْتِغْفَارَ جَعَلَ اللَّهُ لَهُ مِنْ کُلِّ ضِيقٍ مَخْرَجًا وَمِنْ کُلِّ هَمٍّ فَرَجًا وَرَزَقَهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ-
ہشام بن عمار، ولید بن مسلم، حکم بن مصعب، محمد بن علی بن عبداللہ بن عباس، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو استغفار کرنے کو اپنے اوپر لازم کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ہر تنگی سے نکلنے کا ایک راستہ پیدا فرمائے گا اور ہر غم سے نجات دے گا اور ایسی جگہ سے روزی عطا فرمائے گا جہاں سے اس کو گمان بھی نہ ہوگا۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ح و حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ الْمَعْنَی عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ قَالَ سَأَلَ قَتَادَةُ أَنَسًا أَيُّ دَعْوَةٍ کَانَ يَدْعُو بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَکْثَرُ قَالَ کَانَ أَکْثَرُ دَعْوَةٍ يَدْعُو بِهَا اللَّهُمَّ رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ وَزَادَ زِيَادٌ وَکَانَ أَنَسٌ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْعُوَ بِدَعْوَةٍ دَعَا بِهَا وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْعُوَ بِدُعَائٍ دَعَا بِهَا فِيهَا-
مسدد، عبدالوارث، زیاد بن ایوب، اسماعیل، عبدالعزیز بن صہیب حضرت عبدالعزیز بن صہیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کثرت سے کون سی دعا مانگا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اکثر یہ دعا پرھتے تھے اللَّهُمَّ رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ۔ زیاد کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ جب دعا کا ارادہ فرماتے تو یہی دعا کرتے اور اگر کوئی اور دعا کرنا چاہتے تو اس دعا کو بھی اسی میں شامل فرماتے۔
-
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدٍ الرَّمْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شُرَيْحٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَأَلَ اللَّهَ الشَّهَادَةَ صَادِقًا بَلَّغَهُ اللَّهُ مَنَازِلَ الشُّهَدَائِ وَإِنْ مَاتَ عَلَی فِرَاشِهِ-
یزید بن خالد، ابن وہب، عبدالرحمن بن شریح ابوامامہ بن سہل بن حنیف حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے رایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص صدق دل کے ساتھ شہادت کی تمنا کرے تو اللہ اس کو شہیدوں کا مرتبہ عطا فرمائے گا اگرچہ وہ اپنے بستر پر ہی پڑ کر کیوں نہ مرے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ الثَّقَفِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِيعَةَ الْأَسَدِيِّ عَنْ أَسْمَائَ بْنِ الْحَکَمِ الْفَزَارِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ کُنْتُ رَجُلًا إِذَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثًا نَفَعَنِي اللَّهُ مِنْهُ بِمَا شَائَ أَنْ يَنْفَعَنِي وَإِذَا حَدَّثَنِي أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِهِ اسْتَحْلَفْتُهُ فَإِذَا حَلَفَ لِي صَدَّقْتُهُ قَالَ وَحَدَّثَنِي أَبُو بَکْرٍ وَصَدَقَ أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ عَبْدٍ يُذْنِبُ ذَنْبًا فَيُحْسِنُ الطُّهُورَ ثُمَّ يَقُومُ فَيُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ يَسْتَغْفِرُ اللَّهَ إِلَّا غَفَرَ اللَّهُ لَهُ ثُمَّ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ ذَکَرُوا اللَّهَ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ-
مسدد، ابوعوانہ، عثمان بن مغیرہ، علی بن ربیہ اسماء بن حکم حضرت اسماء بن حکم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کوئی حدیث سنتا تو اللہ تعالیٰ مجھکو اس پر عمل کی توفیق بخشتا جس قدر چاہتا۔ اور جب کوئی اور مجھ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث بیان کرتا تو میں اسکو قسم دیتا جب وہ قسم کھا لیتا تو مجھے یقین آجاتا حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے مجھ سے حدیث بیان کی اور ابوبکر نے سچ کہا انکا کہنا ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کوئی بندہ ایسا نہیں جو کوئی گناہ کر بیٹھے اور پھر اچھی طرح وضو کر کے کھڑے ہو کر دو رکعت نماز پڑھے اور پھر اللہ سے معافی چاہے اور اللہ اسکو بخش نہ دے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث بیان کرنے کے بعد قرآن کی یہ آیت پڑھی ( وَالَّذِيْنَ اِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَةً اَوْ ظَلَمُوْ ا اَنْفُسَھُمْ ذَكَرُوا اللّٰهَ) 3۔ آل عمران : 135) آخر آیت تک۔
-
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ قَالَ سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ مُسْلِمٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيُّ عَنْ الصُّنَابِحِيِّ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ بِيَدِهِ وَقَالَ يَا مُعَاذُ وَاللَّهِ إِنِّي لَأُحِبُّکَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأُحِبُّکَ فَقَالَ أُوصِيکَ يَا مُعَاذُ لَا تَدَعَنَّ فِي دُبُرِ کُلِّ صَلَاةٍ تَقُولُ اللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلَی ذِکْرِکَ وَشُکْرِکَ وَحُسْنِ عِبَادَتِکَ وَأَوْصَی بِذَلِکَ مُعَاذٌ الصُّنَابِحِيَّ وَأَوْصَی بِهِ الصُّنَابِحِيُّ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ-
عبیداللہ بن عمرو بن میسرہ، عبداللہ بن یزید، حیوہ بن شریح، عقبہ بن مسلم، ابوعبدالرحمن حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انکا ہاتھ پکڑا اور فرمایا اے معاذ میں تم کو وصیت کرتا ہوں کہ ہر نماز کے بعد اس دعا کو پڑھنا نہ چھوڑنا یعنی اللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلَی ذِکْرِکَ وَشُکْرِکَ وَحُسْنِ عِبَادَتِکَ۔ (اے اللہ میری مدد کر اپنے ذکر و شکر کرنے پر اور اچھی طرح عبادت کرنے پر) حضرت معاذ نے یہی حدیث صنابجی کو کی اور یہی نصیحت صنابجی نے عبدالرحمن کو کی۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ حُنَيْنَ بْنَ أَبِي حَکِيمٍ حَدَّثَهُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ اللَّخْمِيِّ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَقْرَأَ بِالْمُعَوِّذَاتِ دُبُرَ کُلِّ صَلَاةٍ-
محمد بن مسلمہ، ابن وہب، لیث بن سعد، حنین بن ابی حکیم حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے مجھ کو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہر نماز کے بعد معوذات (قُل اَعُوذُ بِرَبِ الفَلَقِ اور قُل اَعُوذُ بِرَبِ النَاسِ) پڑھنے کا حکم دیا۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سُوَيْدٍ السَّدُوسِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُعْجِبُهُ أَنْ يَدْعُوَ ثَلَاثًا وَيَسْتَغْفِرَ ثَلَاثًا-
احمد بن علی بن سوید، ابوداؤد، اسرائیل، ابواسحاق ، عمرو بن میمون، عبداللہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تین تین مرتبہ دعا و استغفار کرنا پسند تھا۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عُمَرَ عَنْ هِلَالٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ ابْنِ جَعْفَرٍ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ قَالَتْ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا أُعَلِّمُکِ کَلِمَاتٍ تَقُولِينَهُنَّ عِنْدَ الْکَرْبِ أَوْ فِي الْکَرْبِ أَللَّهُ أَللَّهُ رَبِّي لَا أُشْرِکُ بِهِ شَيْئًا قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا هِلَالٌ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَابْنُ جَعْفَرٍ هُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ-
مسدد، عبداللہ بن داؤد، عبدالعزیز بن عمرو بن ہلال، عمرو بن عبدالعزیز، ابن جعفر، حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کیا میں تجھ کو ایسے کلمات نہ سکھاؤں جنکو تو سختی اور مصیبت کے وقت پڑھا کرے وہ کلمات یہ ہیں أَللَّهُ أَللَّهُ رَبِّي لَا أُشْرِکُ بِهِ شَيْئًا (یعنی اللہ میرا رب ہے میں اسکے ساتھ کسی کو شریک نہیں مانتا) ابوداؤد کہتے ہیں ہلال عمر بن عبدالعزیز کے آزاد کردہ غلام ہیں اور ابن جعفر سے عبداللہ بن جعفر مراد ہیں۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ وَعَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ وَسَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ أَنَّ أَبَا مُوسَی الْأَشْعَرِيَّ قَالَ کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَلَمَّا دَنَوْا مِنْ الْمَدِينَةِ کَبَّرَ النَّاسُ وَرَفَعُوا أَصْوَاتَهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّکُمْ لَا تَدْعُونَ أَصَمَّ وَلَا غَائِبًا إِنَّ الَّذِي تَدْعُونَهُ بَيْنَکُمْ وَبَيْنَ أَعْنَاقِ رِکَابِکُمْ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا مُوسَی أَلَا أَدُلُّکَ عَلَی کَنْزٍ مِنْ کُنُوزِ الْجَنَّةِ فَقُلْتُ وَمَا هُوَ قَالَ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ-
موسی بن اسماعیل، حماد بن ثابت، علی بن زید، سعید، ابوعثمان، حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک سفر میں میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا جب ہم مدینہ کے قریب پہنچے لوگوں نے چلا چلا کر تکبیر شروع کردی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے لوگو تم کسی ایسی ہستی کو نہیں پکار رہے ہو جو گونگی ہو یا دور ہو بلکہ تم ایسی ہستی کو پکار رہے ہو جو تمہارے اور تمہاری سواریوں کی گردنوں کے بیچ میں ہے (یعنی تم سے بیحد قریب ہے) پھر فرمایا اے ابوموسی کیا میں تم کو جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانے کی نشاندہی نہ کروں؟ میں نے پوچھا وہ کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ خزانہ ہے لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ أَنَّهُمْ کَانُوا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ يَتَصَعَّدُونَ فِي ثَنِيَّةٍ فَجَعَلَ رَجُلٌ کُلَّمَا عَلَا الثَّنِيَّةَ نَادَی لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّکُمْ لَا تُنَادُونَ أَصَمَّ وَلَا غَائِبًا ثُمَّ قَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ فَذَکَرَ مَعْنَاهُ-
مسدد، یزید بن رزیع، ابوموسی، حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ اور دوسرے صحابہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے اور ایک گھاٹی پر چڑھ رہے تھے ایک شخص تھا جب وہ گھاٹی پر چڑھ گیا تو اس نے پکار کر کہا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم کسی بہرے اور غائب کو نہیں پکار رہے ہو پھر کہا اے عبداللہ ابن قیس (ابو موسیٰ اشعری) اور اسی معنی کی حدیث ذکر کی۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ مَحْبُوبُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَقَ الْفَزَارِيُّ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي مُوسَی بِهَذَا الْحَدِيثِ وَقَالَ فِيهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ ارْبَعُوا عَلَی أَنْفُسِکُمْ-
ابو صالح، محبوب بن موسیٰ ابواسحاق ، عاصم، ابوعثمان، ابوموسی حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث ایک دوسری سند کے ساتھ مروی ہے اس میں یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے لوگو اپنے اوپر آسانی کرو (یعنی زور زور سے تکبیر مت کہو)
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شُرَيْحٍ الْإِسْکَنْدَرَانِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو هَانِئٍ الْخَوْلَانِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا عَلِيٍّ الْجَنْبِيَّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَالَ رَضِيتُ بِاللَّهِ رَبًّا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولًا وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ-
محمد بن رافع، ابوحسین، زید بن حباب، عبدالرحمن بن شریح، ابوہانی حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص یہ کہے رَضِيتُ بِاللَّهِ رَبًّا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولًا (یعنی میں راضی ہوں اللہ کے رب ہونے پر اور اسلام کے دین ہونے پر اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رسول ہونے پر) تو اسکے لیے جنت واجب ہو جائے گی۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَکِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَلَّی عَلَيَّ وَاحِدَةً صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ عَشْرًا-
سلیمان بن داؤد، اسماعیل بن جعفر، علاء بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود پڑھے گا اللہ تعالیٰ اس پر دس مرتبہ رحمت نازل فرمائے گا۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ الْجُعْفِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ عَنْ أَوْسِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ أَفْضَلِ أَيَّامِکُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَأَکْثِرُوا عَلَيَّ مِنْ الصَّلَاةِ فِيهِ فَإِنَّ صَلَاتَکُمْ مَعْرُوضَةٌ عَلَيَّ قَالَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَکَيْفَ تُعْرَضُ صَلَاتُنَا عَلَيْکَ وَقَدْ أَرَمْتَ قَالَ يَقُولُونَ بَلِيتَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی حَرَّمَ عَلَی الْأَرْضِ أَجْسَادَ الْأَنْبِيَائِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِمْ-
حسن بن علی، حسین بن علی، عبدالرحمن بن یزید بن جابر حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے بہتر دنوں میں ایک دن جمعہ کا دن ہے لہذا اس دن میں مجھ پر کثرت سے درود پڑھا کرو کیونکہ تمہارا درود میرے سامنے پیش کیا جاتا ہے لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد) جب آپکا جسم مٹی میں مل کر ختم ہو جائیگا تو درود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کس طرح پیش کیا جائیگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے انبیاء کے جسموں کو زمین پر حرام قرار دے دیا ہے۔
-