اجازت لینے کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ مِنْ بَعْضِ حُجَرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِشْقَصٍ أَوْ مَشَاقِصَ قَالَ فَکَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْتِلُهُ لِيَطْعَنَهُ-
محمد بن عبید، حماد، عبیداللہ بن ابوبکر، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کسی حجرہ میں جھانکا تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی طرف تیر لے کر اٹھے گویا کہ میں آپ کی دیکھ رہا ہوں کہ آپ اسے غفلت میں نیزہ مارنے کے دیکھ رہے ہو۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ اطَّلَعَ فِي دَارِ قَوْمٍ بِغَيْرِ إِذْنِهِمْ فَفَقَئُوا عَيْنَهُ فَقَدْ هَدَرَتْ عَيْنُهُ-
موسی بن اسماعیل، حماد، سہیل، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جس شخص نے کسی قوم کے گھر میں تاک جھانک کی بغیر ان کی اجازت کے اور انہوں نے اس کی آنکھ پھوڑ دی تو اس کی آنکھ ضائع ہو گئی۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: If anyone peeps into the house of a people without their permission and he knocks out his eye, no responsibility is incurred for his eye.
حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمُؤَذِّنُ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ سُلَيْمَانَ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ کَثِيرٍ عَنْ الْوَلِيدِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا دَخَلَ الْبَصَرُ فَلَا إِذْنَ-
ربیع بن سلیمان مؤذن ، ابن وہب، سلیمان بن بلال، کثیر، ولید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب نگاہ گھر کے اندر ڈال دی تو اجازت کی کوئی ضرورت نہیں اگر کسی نے اجازت لینے سے قبل گھر میں نظر دوڑا دی تو اب اسے اجازت لینے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ اجازت تو اسی لیے ہوتی ہے تاکہ گھر کے اندر کا حال نہ دیکھ سکے۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: When one has a look into the house, then there is no (need of) permission.
حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي سُفْيَانَ أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ أَخْبَرَهُ عَنْ کَلَدَةَ بْنِ حَنْبَلٍ أَنَّ صَفْوَانَ بْنَ أُمَيَّةَ بَعَثَهُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَبَنٍ وَجَدَايَةٍ وَضَغَابِيسَ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَعْلَی مَکَّةَ فَدَخَلْتُ وَلَمْ أُسَلِّمْ فَقَالَ ارْجِعْ فَقُلْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَذَلِکَ بَعْدَمَا أَسْلَمَ صَفْوَانُ بْنُ أُمَيَّةَ قَالَ عَمْرٌو وَأَخْبَرَنِي ابْنُ صَفْوَانَ بِهَذَا أَجْمَعَ عَنْ کَلَدَةَ بْنِ حَنْبَلٍ وَلَمْ يَقُلْ سَمِعْتُهُ مِنْهُ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ أُمَيَّةُ بْنُ صَفْوَانَ وَلَمْ يَقُلْ سَمِعْتُهُ مِنْ کَلَدَةَ بْنِ حَنْبَلٍ و قَالَ يَحْيَی أَيْضًا عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ أَخْبَرَهُ أَنَّ کَلَدَةَ بْنَ الْحَنْبَلِ أَخْبَرَهُ-
ابن بشار، ابوعاصم، ابن جریح، یحیی بن حبیب، روح، ابن بشار، ، عمروبن ابوسفیان، عمروبن عبداللہ بن صفوان، کلدہ بن حنبل سے مروی ہے کہ حضرت صفوان بن امیہ نے انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کچھ دودھ، جنگلی ہرن اور کچھ ککڑیاں دے کر بھیجا، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ کی بلند جگہ پر تھے اس وقت میں آپ کے پاس داخل ہوگیا اور سلام نہیں کیا۔ آپ نے فرمایا کہ لوٹ جا اور کہہ السلام علیکم یہ قصہ حضرت صفوان کے اسلام لانے کے بعد کا ہے۔
Narrated Kaladah ibn Hanbal: Safwan ibn Umayyah sent him with some milk, a young gazelle and some small cucumbers to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) when he was in the upper part of Mecca. I entered but I did not give a salutation. He said: Go back and say: "Peace be upon you"! This happened after Safwan ibn Umayyah and embraced Islam. Amr said: Ibn Safwan told me all this on the authority of Kaladah ibn Hanbal, and he did not say: I heard it from him.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا رَجُلٌ مَنْ بَنِي عَامِرٍ أَنَّهُ اسْتَأْذَنَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتٍ فَقَالَ أَلِجُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِخَادِمِهِ اخْرُجْ إِلَی هَذَا فَعَلِّمْهُ الِاسْتِئْذَانَ فَقُلْ لَهُ قُلْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ أَأَدْخُلُ فَسَمِعَهُ الرَّجُلُ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ أَأَدْخُلُ فَأَذِنَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ-
ابوبکر بن ابوشیبہ، ابواحوص، منصور، حضرت ربیع بن حراش کہتے ہیں کہ ہم سے بنی عامر کے ایک شخص نے بیان کیا کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جب کہ آپکے گھر میں جانے کی اجازت چاہی اس نے کہا کہ کیا میں داخل ہوجاؤں آپ نے اپنے خادم سے فرمایا کہ اس کے پاس جاؤ اور اسے اجازت لینے کا طریقہ سکھلا دو۔ اس سے کہو کہ السلام علیکم کیا میں داخل ہوجاؤں؟ اس آدمی نے سن لیا تو اس نے کہا السلام علیکم کیا میں داخل جاؤں۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے اجازت مرحمت فرمائی چنانچہ وہ داخل ہوگیا۔
Narrated Rib'i: A man of Banu Amir told that he asked the Prophet (peace_be_upon_him) for permission (to enter the house) when he was in the house, saying: May I enter ? The Prophet (peace_be_upon_him) said to his servant: Go out to this (man) and teach him how to ask permission to enter the house, and say to him: "Say : Peace be upon you. May I enter?" The man heard it and said: Peace be upon you! May I enter ? The Prophet (peace_be_upon_him) permitted him and he entered.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ طَلْحَةَ عَنْ هُزَيْلٍ قَالَ جَائَ رَجُلٌ قَالَ عُثْمَانُ سَعْدٌ فَوَقَفَ عَلَی بَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْذِنُ فَقَامَ عَلَی الْبَابِ قَالَ عُثْمَانُ مُسْتَقْبِلَ الْبَابِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَکَذَا عَنْکَ أَوْ هَکَذَا فَإِنَّمَا الِاسْتِئْذَانُ مِنْ النَّظَرِ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ رَجُلٍ عَنْ سَعْدٍ نَحْوَهُ عَنْ النَّبِيِّ-
عثمان بن ابوشیبہ، جریر، ابوبکر بن ابوشیبہ، حفص اعمش، طلحہ ہزیل کہتے ہیں کہ ایک شخص آیا عثمان بن ابی شیبہ نے کہا کہ وہ حضرت سعد بن ابی وقاص تھے، وہ آکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دروازہ پر کھڑے ہو گئے اجازت طلب کرنے کے لیے تو وہ دروازہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہوگئے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اس طرح کھڑے ہو غور کرو اجازت مانگنا تو نظر سے بچنے کے لیے ہے۔ ہارون بن عبد اللہ، ابوداؤد حفری، سفیان، اعمش، طلحہ بن مصرف اس سند سے بھی سابقہ حدیث من وعن منقول ہے۔
Narrated Huzayl: A man came. Uthman's version has: Sa'd ibn AbuWaqqas came. He stood at the door. Uthman's version has: (He stood) facing the door. The Prophet (peace_be_upon_him) said to him: Away from it, (stand) this side or that side. Asking permission is meant to escape from the look of an eye.
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ قَالَ حُدِّثْتُ أَنَّ رَجُلًا مَنْ بَنِي عَامِرٍ اسْتَأْذَنَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَاهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَکَذَلِکَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِيٍّ وَلَمْ يَقُلْ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي عَامِرٍ-
ہناد بن سری، ابواحوص، منصور، ربعی بن حراش، اس سند سے بھی حدیث منقول ہے معمولی فرق کے ساتھ۔
-
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِيٍّ عَنْ رَجُلٍ مَنْ بَنِي عَامِرٍ أَنَّهُ اسْتَأْذَنَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَاهُ قَالَ فَسَمِعْتُهُ فَقُلْتُ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ أَأَدْخُلُ-
عبیداللہ بن معاذ، ، شعبہ، منصور، ربعی، اس سند سے بھی سابقہ حدیث نمبر ہی بعض فرق کے ساتھ منقول ہے۔
-