TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
دیت کا بیان
ابن صیاد کا بیان
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنِي جَامِعُ بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنِي عَلْقَمَةُ بْنُ وَائِلٍ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ-
عبداللہ بن عمر، یحیی بن سعید، جامع بن مطر، علقمہ بن وائل، وائل بن حجر سے اس سند سے اس معنی کی حدیث منقول ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ لَا يُقَادُ الْحُرُّ بِالْعَبْدِ-
مسلم بن ابراہیم، قتادہ، حسن اس سند سے سابقہ حدیث منقول ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ وَهَذَا حَدِيثُهُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ طَاوُوسٍ قَالَ مَنْ قُتِلَ وَقَالَ ابْنُ عُبَيْدٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قُتِلَ فِي عِمِّيَّا فِي رَمْيٍ يَکُونُ بَيْنَهُمْ بِحِجَارَةٍ أَوْ بِالسِّيَاطِ أَوْ ضَرْبٍ بِعَصًا فَهُوَ خَطَأٌ وَعَقْلُهُ عَقْلُ الْخَطَإِ وَمَنْ قُتِلَ عَمْدًا فَهُوَ قَوَدٌ قَالَ ابْنُ عُبَيْدٍ قَوَدُ يَدٍ ثُمَّ اتَّفَقَا وَمَنْ حَالَ دُونَهُ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَغَضَبُهُ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلَا عَدْلٌ وَحَدِيثُ سُفْيَانَ أَتَمُّ-
محمد بن عبید، حماد، ابن سرح، سفیان، عمر، طاؤس سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص ان دیکھی میں مارا جائے تیراندازی میں جو لوگوں کے درمیان ہو رہی ہو یا کوئی پتھر لگنے یا کوڑا لگنے سے مرجائے یالاٹھی لگنے مر جائے تو وہ قتل خطاء ہے اور اس کی دیت قتل خطا کی دیت ہی ہے اور جو شخص جان بوجھ کر قتل کیا گیا تو اس کا قصاص ہے ابن عبید نے فرمایا کہ وہ ہاتھ کا قصاص ہے اور آپ نے فرمایا کہ جو شخص ان کے درمیان حائل ہوجائے تو اس پر اللہ کی لعنت اور اس کا غضب آئے اور اس سے نہ کوئی فرض قبول کیا جائے گا نہ ہی نفل۔
-