آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے سے وضو لازم نہ ہونے کا بیان

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَکَلَ کَتِفَ شَاةٍ ثُمَّ صَلَّی وَلَمْ يَتَوَضَّأْ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بکری کا دست (بھنا ہوا گوشت) کھایا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھی اور نیا وضو نہیں کیا
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ أَبِي صَخْرَةَ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ ضِفْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَأَمَرَ بِجَنْبٍ فَشُوِيَ وَأَخَذَ الشَّفْرَةَ فَجَعَلَ يَحُزُّ لِي بِهَا مِنْهُ قَالَ فَجَائَ بِلَالٌ فَآذَنَهُ بِالصَّلَاةِ قَالَ فَأَلْقَی الشَّفْرَةَ وَقَالَ مَا لَهُ تَرِبَتْ يَدَاهُ وَقَامَ يُصَلِّ زَادَ الْأَنْبَارِيُّ وَکَانَ شَارِبِي وَفَی فَقَصَّهُ لِي عَلَی سِوَاکٍ أَوْ قَالَ أَقُصُّهُ لَکَ عَلَی سِوَاکٍ-
عثمان بن ابی شیبہ، محمد بن عثمان، وکیع، مسعر، ابی صخرہ، حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک رات میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس مہمان بن کر رہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (بکری) کے چاپ (بھوننے) کا حکم دیا پس وہ بھونی گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے لیے چھری لے کر اس چاپ کے ٹکڑے کرنے لگے (کھانے کے دوران) حضرت بلال رضی اللہ عنہ تشریف لائے اور نماز کے لیے اذان دی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چھری رکھ دی اور فرمایا پتہ نہیں اس بلال رضی اللہ عنہ کا کیا ہوا؟ اس کے ہاتھ خاک آلود ہوں (اور یہ کہ کر) کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے (اس حدیث کے راوی) انباری نے یہ اضافہ کیا کہ (حضرت مغیرہ کا بیان ہے کہ) میری مونچھیں بڑھی ہوئی تھیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسواک پر رکھ کر انکو کتر دیا یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ فرمایا کہ مسواک پر رکھ کر میں تمہاری مونچھیں کتروں گا
Narrated Al-Mughirah ibn Shu'bah: One night I became the guest of the Prophet (peace_be_upon_him). He ordered that a piece of mutton be roasted, and it was roasted. He then took a knife and began to cut the meat with it for me. In the meantime Bilal came and called him for prayer. He threw the knife and said: What happened! may his hands be smeared with earth! He then stood for offering prayer. Al-Anbari added: My moustaches became lengthy. He trimmed them by placing a took-stick; or he said: I shall trim your moustaches by placing the tooth-stick there.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ حَدَّثَنَا سِمَاکٌ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَکَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَتِفًا ثُمَّ مَسَحَ يَدَهُ بِمِسْحٍ کَانَ تَحْتَهُ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی-
مسدد، ابواحوص، سماک، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شانہ (کا گوشت) کھایا اور (کھانے کے بعد) اپنے نیچے بچھے ہوئے فرش سے ہاتھ صاف کئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور (نیا وضو کئے بغیر) نماز پڑھی۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: The Messenger of Allah (peace_be_upon_him) took a shoulder (of goat's meat) and after wiping his hand with a cloth on which he was sitting, he got up and prayed.
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ يَعْمَرَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْتَهَشَ مِنْ کَتِفٍ ثُمَّ صَلَّی وَلَمْ يَتَوَضَّأْ-
حفص بن عمر، ہمام، قتادہ، یحیی بن یعمر، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دست کے گوشت میں سے دانتوں سے نوچ کر کچھ کھایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھی اور نیا وضو نہیں کیا
-
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ الْخَثْعَمِيُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ قَرَّبْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُبْزًا وَلَحْمًا فَأَکَلَ ثُمَّ دَعَا بِوَضُوئٍ فَتَوَضَّأَ بِهِ ثُمَّ صَلَّی الظُّهْرَ ثُمَّ دَعَا بِفَضْلِ طَعَامِهِ فَأَکَلَ ثُمَّ قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ-
ابراہیم بن حسن، حجاج، ابن جریج، محمد بن منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے روٹی اور گوشت پیش کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تناول فرمایا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو کے لیے پانی طلب کیا اور وضو کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی نماز پڑھی (نماز کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے باقی ماندہ کھانا طلب کیا اور (دوبارہ کھانا) تناول فرمایا پھر (کھانے کے فورا بعد) نماز کے لیے کھڑے ہو گئے اور اس (مرتبہ) وضو نہیں کیا
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ سَهْلٍ أَبُو عِمْرَانَ الرَّمْلِيُّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کَانَ آخِرَ الْأَمْرَيْنِ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرْکُ الْوُضُوئِ مِمَّا غَيَّرَتْ النَّارُ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا اخْتِصَارٌ مِنْ الْحَدِيثِ الْأَوَّلِ-
موسی بن سہل، ابوعمران، علی بن عیاش، شعیب بن ابی حمزہ، محمد بن منکدر، حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا آخری فعل آگ کی پکی ہوئی چیز کھا کر وضو نہ کرنا تھا ابوداؤد کہتے ہیں کہ (حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا قول) حدیث اول کا اختصار ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِي کَرِيمَةَ قَالَ ابْنُ السَّرْحِ بْنُ أَبِي کَرِيمَةَ مِنْ خِيَارِ الْمُسْلِمِينَ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ ثُمَامَةَ الْمُرَادِيُّ قَالَ قَدِمَ عَلَيْنَا مِصْرَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ جَزْئٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمِعْتُهُ يُحَدِّثُ فِي مَسْجِدِ مِصْرَ قَالَ لَقَدْ رَأَيْتُنِي سَابِعَ سَبْعَةٍ أَوْ سَادِسَ سِتَّةٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دَارِ رَجُلٍ فَمَرَّ بِلَالٌ فَنَادَاهُ بِالصَّلَاةِ فَخَرَجْنَا فَمَرَرْنَا بِرَجُلٍ وَبُرْمَتُهُ عَلَی النَّارِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَطَابَتْ بُرْمَتُکَ قَالَ نَعَمْ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي فَتَنَاوَلَ مِنْهَا بَضْعَةً فَلَمْ يَزَلْ يَعْلُکُهَا حَتَّی أَحْرَمَ بِالصَّلَاةِ وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَيْهِ-
احمد بن عمرو بن سرح، عبدالملک، بن ابی کریمہ، ابن سرح، عبید بن ابی ثمامہ ماردی سے روایت ہے کہ صحابی رسول عبداللہ بن حارث بن جزء مصر میں ہمارے پاس تشریف لائے میں نے انکو مصر کی ایک مسجد میں حدیث بیان کرتے ہوئے سنا وہ کہہ رہے تھے کہ ایک مرتبہ ایک شخص کے گھر میں مجھ سمیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ چھ یا سات آدمی تھے اتنے میں (موذن رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت بلال رضی اللہ عنہ آئے اور نماز کے لیے بلایا (یعنی اذان دی) ہم (گھر سے نماز کے لیے) چلے تو ایک شخص کے پاس سے گذرے جس کی ہانڈی چولہے پر چڑھی ہوئی تھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص سے دریافت کیا کیا تمہاری ہانڈی پک گئی ہے؟ اس نے کہا ہاں میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر فدا ہوں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بوٹی ہانڈی سے لے کر (منہ میں رکھ لی) اور نماز کی تکبیر کہے جانے تک اسکو چباتے رہے اور میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف دیکھ رہا تھا (یعنی میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس عمل کو بغور دیکھ رہا تھا)
Narrated Abdullah ibn Harith ibn Jaz': One of the Companions of the Prophet (may peace be upon), came upon us in Egypt. When he was narrating traditions in the Mosque of Egypt, I heard him say: I was the seventh or the sixth person in the company of the Messenger of Allah ( peace be upon him) in the house of a person. In the meantime Bilal came and called him for prayer. He came out and passed by a person who had his fire-pan on the fire. The Messenger of Allah (peace_be_upon_him) said to him: Has the food in the fire-pan been cooked? He replied: Yes, my parents be sacrificed upon you. He then took a piece out of it and continued to chew it until he uttered the first takbir (AllahuAkbar) of the prayer. All this time I was looking at him.