آٹھویں صورت بعضوں نے کہا ہر گروہ کے ساتھ امام دو رکعتیں پڑھے

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَشْعَثُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خَوْفٍ الظُّهْرَ فَصَفَّ بَعْضُهُمْ خَلْفَهُ وَبَعْضُهُمْ بِإِزَاءِ الْعَدُوِّ فَصَلَّى بِهِمْ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَانْطَلَقَ الَّذِينَ صَلَّوْا مَعَهُ فَوَقَفُوا مَوْقِفَ أَصْحَابِهِمْ ثُمَّ جَاءَ أُولَئِكَ فَصَلَّوْا خَلْفَهُ فَصَلَّى بِهِمْ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَكَانَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعًا وَلِأَصْحَابِهِ رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ وَبِذَلِكَ كَانَ يُفْتِي الْحَسَنُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَكَذَلِكَ فِي الْمَغْرِبِ يَكُونُ لِلْإِمَامِ سِتُّ رَكَعَاتٍ وَلِلْقَوْمِ ثَلَاثٌ ثَلَاثٌ قَالَ أَبُو دَاوُد وَكَذَلِكَ رَوَاهُ يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَذَلِكَ قَالَ سُلَيْمَانُ الْيَشْكُرِيُّ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
عبیداللہ بن معاذ، اشعث، حسن، ابی بکرہ، حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حالت خوف میں ظہر کی نماز پڑھی تو کچھ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے صف باندھی اور کچھ نے دشمن کے سامنے پس پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان لوگوں کو جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے تھے دو رکعتیں پڑھا کر سلام پھیرا پھر یہ لوگ چلے گئے اور وہ لوگ آئے جو دشمن کے سامنے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب کی دو دو رکعتیں ہوئیں حضرت حسن اسی پر فتویٰ دیتے تھے ابوداؤد کہتے ہیں کہ اسی طرح مغرب میں امام کی چھ رکعتیں اور قوم کی تین تین رکعتیں ہوں گی۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس کو یحیی بن ابی کثیر نے بواسطہ ابوسلمہ بروایت جابر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح روایت کیا ہے اسی طرح سلیمان الیشکری نے عن جابر عن النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روایت کیا ہے۔
Narrated AbuBakrah: The Prophet (peace_be_upon_him) offered the noon prayer in time of danger. Some of the people formed a row behind him and others arrayed themselves against the enemy. He led them in two rak'ahs and then he uttered the salutation. Then those who were with him went away and took the position of their companions before the enemy. Then they came and prayed behind him. He led them in two rak'ahs and uttered the salutation. Thus the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) offered four rak'ahs and his companions offered two rak'ahs. Al-Hasan used to give legal verdict on the authority of this tradition.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ کَيْفَ کَانَ عَمَلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ کَانَ يَخُصُّ شَيْئًا مِنْ الْأَيَّامِ قَالَتْ لَا کَانَ کُلُّ عَمَلِهِ دِيمَةً وَأَيُّکُمْ يَسْتَطِيعُ مَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَطِيعُ-
عثمان بن ابی شیبہ، جریر، منصور، ابراہیم، حضرت علقمہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ سے پوچھا کہ آپ کس طرح عمل کرتے تھے؟ کیا آپ مخصوص ایام میں عمل کرتے تھے؟ فرمایا نہیں۔ آپ کا عمل ہمیشہ ہوتا تھا اور تم میں سے کون اتنی طاقت رکھتا ہے جتنی کہ آپ رکھتے تھے۔
-