ہمراہیوں کو پیچھے پیچھے چلانے کی کراہت کے بارے میں

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ شُعَيْبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِيهِ قَالَ مَا رُئِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْکُلُ مُتَّکِئًا قَطُّ وَلَا يَطَأُ عَقِبَيْهِ رَجُلَانِ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ وَحَدَّثَنَا حَازِمُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَجَّاجِ السَّامِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ وَحَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَصْرٍ الْهَمْدَانِيُّ صَاحِبُ الْقَفِيزِ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، سوید بن عمرو وحماد بن سلمہ، ثابت، شعیب بن عبداللہ بن عمرو، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے فرما یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کبھی ٹیک لگا کر کھاتے ہوئے نہیں دیکھا گیا اور دو اشخاص بھی آپ کے پیچھے پیچھے نہیں چلتے تھے۔ یہی مضمون ان راویوں سے بھی مروی ہے۔
It was narrated from Shu’aib bin ‘Abdullâh bin ‘Amr that his father said: “The Messenger of Allah P.B.U.H was never seen eating while reclining or making two men walk behind him.” (Sahih)Other chains with the same meanings.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا مُعَانُ بْنُ رِفَاعَةَ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ يَزِيدَ قَالَ سَمِعْتُ الْقَاسِمَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمٍ شَدِيدِ الْحَرِّ نَحْوَ بَقِيعِ الْغَرْقَدِ وَکَانَ النَّاسُ يَمْشُونَ خَلْفَهُ فَلَمَّا سَمِعَ صَوْتَ النِّعَالِ وَقَرَ ذَلِکَ فِي نَفْسِهِ فَجَلَسَ حَتَّی قَدَّمَهُمْ أَمَامَهُ لِئَلَّا يَقَعَ فِي نَفْسِهِ شَيْئٌ مِنْ الْکِبْرِ-
محمد بن یحییٰ، ابومغیرة، معان بن رفاعہ، علی بن یزید، قاسم بن عبدالرحمن، حضرت ابوامامہ نے فرمایا ایک مرتبہ سخت گرمی کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بقیع غرقد کی طرف جا رہے تھے کچھ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے چلنا شروع کر دیا جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جوتوں کی آواز سنائی دی تو آپ نے اسے محسوس کیا چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھ گئے یہاں تک کہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آگے نکل گئے تاکہ آپ کے دل میں ذرا سا تکبر بھی پیدا نہ ہو۔
It was narrated that Abu Umâmah said: “The Prophet walked on a very hot day towards Baqi’ Al-Gharqad (graveyard of Al-Madinah), and the people were walking behind him. When he heard the sound of their shoes, it affected his soul so he sat down until he made them go ahead of him, lest that make him feel too proud.” (Da’if)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ نُبَيْحٍ الْعَنَزِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا مَشَی مَشَی أَصْحَابُهُ أَمَامَهُ وَتَرَکُوا ظَهْرَهُ لِلْمَلَائِکَةِ-
علی بن محمد، وکیع، سفیان، اسود بن قیس، نبیع عنزی، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چلتے تو صحابہ (آپ کی منشا کے مطابق) آپ کے آگے آگے چلتے اور آپ کی پشت ملائکہ کے لیے چھوڑ دیتے (کیونکہ آپ کے پیچھے فرشتے چلا کرتے تھے) ۔
It was narrated that Jâbir bin ‘Abdullâh said: “When the Prophet P.B.U.H walked, his Companions would walk in front of him, and he would leave his back for the angels.”(Hasan)