گناہوں کا بیان ۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ وَأَبِي عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنُؤَاخَذُ بِمَا کُنَّا نَعْمَلُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَحْسَنَ فِي الْإِسْلَامِ لَمْ يُؤَاخَذْ بِمَا کَانَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَمَنْ أَسَائَ أُخِذَ بِالْأَوَّلِ وَالْآخِرِ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، وکیع، اعمش، شقیق ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا ہم سے مواخذہ ہوگا ان اعمال کا جو ہم نے جاہلیت کے زمانہ میں کئے۔ آپ نے فرمایا جس نے اسلام کے زمانہ میں کئے۔ آپ نے فرمایا جس نے اسلام کے زمانہ میں نیک کام کئے اسکو جاہلیت کے عملوں کا مواخذہ نہ ہوگا اور جس نے برا کیا اس سے اول اور آخر دونوں اعمال کا مواخذہ ہوگا۔
It was narrated that 'Abdullah said: "We said: '0 Messenger of Allah, will we be taken to task for what we did in the Ignorance period?' The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Whoever does good in Islam (i.e., after becoming a Muslim) he will not be taken to task for what he did in the Ignorance period, but whoever does evil (i.e., after entering Islam) he will be taken to task for both the former and the latter.(Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ بَانَکَ سَمِعْتُ عَامِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ يَقُولُ حَدَّثَنِي عَوْفُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ إِيَّاکِ وَمُحَقَّرَاتِ الْأَعْمَالِ فَإِنَّ لَهَا مِنْ اللَّهِ طَالِبًا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، خلاد بن مخلد، سعید بن مسلم بن بانک، عامر بن عبداللہ بن زبیر، عوف بن حارث، ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے ارشاد فرمایا تو ان گناہوں سے بچی رہ جن کو لوگ حقیر جانتے ہیں اس لئے کہ اللہ تعالیٰ ان کا بھی مواخذہ کرے گا۔
It was narrated that 'Aishah said: "The Messenger of Allah P.B.U.H said to me: '0 'Aishah, beware of (evil) deeds that are regarded as insignificant, for they have a pursuer from Allah. (i.e. accountability)." (Sahih)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ وَالْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمُؤْمِنَ إِذَا أَذْنَبَ کَانَتْ نُکْتَةٌ سَوْدَائُ فِي قَلْبِهِ فَإِنْ تَابَ وَنَزَعَ وَاسْتَغْفَرَ صُقِلَ قَلْبُهُ فَإِنْ زَادَ زَادَتْ فَذَلِکَ الرَّانُ الَّذِي ذَکَرَهُ اللَّهُ فِي کِتَابِهِ کَلَّا بَلْ رَانَ عَلَی قُلُوبِهِمْ مَا کَانُوا يَکْسِبُونَ-
ہشام بن عمار، حاتم بن اسماعیل، ولید بن مسلم، محمد بن عجلان، قعقاع بن حکیم، ابی صالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مومن جب گناہ کرتا ہے تو اس کے دل میں ایک سیاہ دھبہ پڑجاتا ہے پھر اگر توبہ کرے وہ آئندہ کیلئے اس سے باز آئے اور استغفار کرے تو اسکا دل چمک کر صاف ہو جاتا ہے یہ دھبہ داغ دور ہو جاتا ہے اور اگر اور زیادہ گناہ کرے تو یہ دھبہ سیاہ ہو جاتا ہے اور ان سے یہی مراد ہے اس آیت میں (كَلَّا بَلْ رَانَ عَلٰي قُلُوْبِهِمْ مَّا كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ) 83۔ المطففین : 14) یعنی گناہ سے ڈرتے رہنا اور اسکی عادت ہو جانا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "When the believer commits sin, a black spot appears on his heart. If he repents and gives up that sin and seeks forgiveness, his heart will be polished. But if (the sin) increases, (the black spot) increases. That is the Ran that Allah mentions in His Book: Nay! But on their hearts in the Ran (covering of the sins and evils deeds) which they used to earn." (Hasan)
حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ الرَّمْلِيُّ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ عَلْقَمَةَ بْنِ خَدِيجٍ الْمَعَافِرِيُّ عَنْ أَرْطَاةَ بْنِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَبِي عَامِرٍ الْأَلْهَانِيِّ عَنْ ثَوْبَانَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَأَعْلَمَنَّ أَقْوَامًا مِنْ أُمَّتِي يَأْتُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِحَسَنَاتٍ أَمْثَالِ جِبَالِ تِهَامَةَ بِيضًا فَيَجْعَلُهَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ هَبَائً مَنْثُورًا قَالَ ثَوْبَانُ يَا رَسُولَ اللَّهِ صِفْهُمْ لَنَا جَلِّهِمْ لَنَا أَنْ لَا نَکُونَ مِنْهُمْ وَنَحْنُ لَا نَعْلَمُ قَالَ أَمَا إِنَّهُمْ إِخْوَانُکُمْ وَمِنْ جِلْدَتِکُمْ وَيَأْخُذُونَ مِنْ اللَّيْلِ کَمَا تَأْخُذُونَ وَلَکِنَّهُمْ أَقْوَامٌ إِذَا خَلَوْا بِمَحَارِمِ اللَّهِ انْتَهَکُوهَا-
عیسی بن یونس رملی، عقبہ بن علقمہ بن خدید معافری، ارطاة بن منذر، ابی عامر الہانی، حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی نے فرمایا میں جانتا ہوں ان لوگوں کو جو قیامت کے دن تہامہ کے پہاڑوں کے برابر نیکیاں لے کر آئیں گے لیکن اللہ تعالیٰ ان کو اس غبار کی طرح کر دے گا جو اڑ جاتا ہے۔ ثوبان نے عرض کیا یا رسول اللہ ان لوگوں کا حال ہم سے بیان کر دیجئے اور کھول کر بیان فرمائیے تاکہ ہم لاعلمی سے ان لوگوں میں نہ ہو جائیں۔ آپ نے فرمایا تم جان لو کہ وہ لوگ تمہارے بھائیوں میں سے ہیں اور تمہاری قوم میں سے اور رات کو اسی طرح عبادت کریں گے جیسے تم عبادت کرتے ہو لیکن وہ لوگ یہ کریں گے کہ جب اکیلے ہوں گے تو حرام کاموں کا ارتکاب کریں گے۔
It was narrated from Thawban that the Prophet P.B.U.H said: "I certainly know people of my nation who will come on the Day of Resurrection wi th good deeds like the mountains of Tlhamah, but Allah will make them like scattered dust." Thawban said: "0 Messenger of Allah, describe them to us and tell us more, so that we will not become of them unknowingly." He said: "They are your brothers and from your race, worshipping at night as you do, but they will be people who, when they are alone, transgress the sacred limits of Allah." (Hasan)
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ أَبِيهِ وَعَمِّهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَکْثَرُ مَا يُدْخِلُ الْجَنَّةَ قَالَ التَّقْوَی وَحُسْنُ الْخُلُقِ وَسُئِلَ مَا أَکْثَرُ مَا يُدْخِلُ النَّارَ قَالَ الْأَجْوَفَانِ الْفَمُ وَالْفَرْجُ-
ہارون بن اسحاق ، عبداللہ بن سعید، عبداللہ بن ادریس، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا اکثر لوگ کس چیز کیوجہ سے جنت میں جائیں گے؟ آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ سے ڈرنے کیوجہ اور حسن خلق کیوجہ سے اور پوچھا گیا اکثر کس چیز کیوجہ سے دوزخ میں جائیں گے ؟ آپ نے فرمایا منہ اور شرمگاہ کیوجہ سے منہ سے بری باتیں نکالیں گے اور شرمگاہ سے حرام کریں گے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Prophet P.B.U.H was asked: 'What most admits people to Paradise?' He said: 'Piety and good manners.' And he was asked: 'What most leads people to Hell?' He said: 'The two hollow ones: The mou th and the private part.": (Sahih)