کھانے سے قبل ہاتھ دھونا (اور کلی کرنا)

حَدَّثَنَا جُبَارَةُ بْنُ الْمُغَلِّسِ حَدَّثَنَا کَثِيرُ بْنُ سُلَيْمٍ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يُکْثِرَ اللَّهُ خَيْرَ بَيْتِهِ فَلْيَتَوَضَّأْ إِذَا حَضَرَ غَدَاؤُهُ وَإِذَا رُفِعَ-
جبارہ بن مغلس، کثیر بن سلیم، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جو چاہے کہ اس کے گھر میں خیر و برکت (اور دولت) زیادہ ہو تو اسے چاہیے کہ جب صبح (یاشام) کا کھانا آئے تو ہاتھ دھوئے (اور کلی کرے) اور جب دسترخوان اٹھایا جائے اس وقت بھی۔
Kathir bin Sulaim narrated that he heard Anas bin Malik say: "The Messenger of Allah said: 'Whoever would like Allah to increase the goodness of his house, should perform ablution (wash hands) when his breakfast is brought to him and when it is taken away.'''
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ حَدَّثَنَا صَاعِدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْجَزَرِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ الْمَکِّيُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ خَرَجَ مِنْ الْغَائِطِ فَأُتِيَ بِطَعَامٍ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا آتِيکَ بِوَضُوئٍ قَالَ أُرِيدُ الصَّلَاةَ-
جعفر بن مسافر، صاعد بن عبید جزری، زہیر بن معاویہ، محمد بن جحادہ، عمرو بن دینار مکی، عطاء بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قضاء حاجت کے بعد تشریف لائے تو کھانا پیش کیا گیا (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حسب عادت فراغت کے بعد ہاتھ دھو چکے تھے) ایک شخص نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! وضو کا پانی لاؤں ؟ فرمایا کیا میں نماز پڑھنا چاہتا ہوں ۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah went out to toilet, then food was brought. A man said: "O Messenger of Allah, are you not going to perform ablution? He said: 'Am I going to pray?'"