کسی کے سامنے کھانا پیش کیا جائے تو؟

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ ابْنِ أَبِي حُسَيْنٍ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ يَزِيدَ قَالَتْ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِطَعَامٍ فَعَرَضَ عَلَيْنَا فَقُلْنَا لَا نَشْتَهِيهِ فَقَالَ لَا تَجْمَعْنَ جُوعًا وَکَذِبًا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن محمد، وکیع، سفیان، ابن ابی حسین، شہر بن حوشب ، حضرت اسماء بنت یزید فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں کھانا آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں دعوت دی۔ ہم نے کہا کہ ہمیں اشتہاء نہیں ہے۔ فرمایا جھوٹ اور بھوک کو جمع نہ کرو۔
It was narrated that Asma' bint Yazid said: "Some food was brought to the Prophet and it was offered to us. We said: 'We do not have any appetite for it: He said: 'Do not combine hunger and lies."
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ أَبِي هِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَوَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَجُلٌ مِنْ بَنِي عَبْدِ الْأَشْهَلِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَتَغَدَّی فَقَالَ ادْنُ فَکُلْ فَقُلْتُ إِنِّي صَائِمٌ فَيَا لَهْفَ نَفْسِي هَلَّا کُنْتُ طَعِمْتُ مِنْ طَعَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن محمد، وکیع، ابی حلال، عبداللہ بن سوادہ، قبیلہ بنو عبدالاشہل کے ایک شخص حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صبح کا کھانا تناول فرما رہے تھے۔ فرمایا قریب آؤ، کھانا کھالو۔ میں نے عرض کیا کہ میں روزہ دار ہوں۔ ہائے افسوس مجھ پر کہ میں نے کیوں نہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بابرکت کھانا کھالیا۔ (یعنی اب پچھتاتے تھے کہ روزہ تو نفلی تھا، دوبارہ بھی رکھا جاسکتا تھا )
It was narrated that Anas bin Malik - a man from the tribe of Banu 'Abdul-Ashhal said: "I came to the Prophet when he was eating breakfast and he said: 'Come and eat.’ I said: 'I am fasting. Alas! Would that I had eaten of the food of the Messenger of Allah."