کتنی بکریاں ایک اونٹ کے برابر ہوتی ہیں ؟

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ الْبُرْسَانِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ قَالَ عَطَائٌ الْخُرَاسَانِيُّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ عَلَيَّ بَدَنَةً وَأَنَا مُوسِرٌ بِهَا وَلَا أَجِدُهَا فَأَشْتَرِيَهَا فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَبْتَاعَ سَبْعَ شِيَاهٍ فَيَذْبَحَهُنَّ-
محمد بن معمر، محمد بن بکر برسانی، ابن جریج، عطاء، خراسانی، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک مرد حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میرے ذمہ ایک اونٹ ہے اور میں مالی اعتبار سے خرید پر وسعت رکھتا ہوں لیکن اونٹ ملتا ہی نہیں کہ خریدوں۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا سات بکریاں خرید کر ذبح کر دو۔
It was narrated from Ibn 'Abbas that a man came to the Prophet and said: "I have to offer a sacrifice and I can afford it, but I cannot find (a camel) to buy." The Prophet told him to buy seven sheep and slaughter them.
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ وَعَبْدُ الرَّحِيمِ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ و حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ بِذِي الْحُلَيْفَةِ مِنْ تِهَامَةَ فَأَصَبْنَا إِبِلًا وَغَنَمًا فَعَجِلَ الْقَوْمُ فَأَغْلَيْنَا الْقُدُورَ قَبْلَ أَنْ تُقْسَمَ فَأَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِهَا فَأُکْفِئَتْ ثُمَّ عَدَلَ الْجَزُورَ بِعَشَرَةٍ مِنْ الْغَنَمِ-
ابوکریب، محاربی، عبدالرحیم، سفیان ثوری، سعید بن مسروق، حسین بن علی، زائدہ، سعید بن مسروق، عبایہ حضرت رافع بن خدیج فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے۔ جب ہم تہامہ کے ذوالحلیفہ میں پہنچے تو ہمیں (غنیمت میں) بہت سے اونٹ اور بکریاں ملیں تو لوگوں نے جلدی سے کام لیا اور تقسیم سے قبل ہی ہانڈیاں چڑھا دیں۔ اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم پر ہانڈیاں الٹ دی گئیں (کیونکہ تقسیم سے قبل غنیمت کا مال استعمال کرنا درست نہیں) پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (مال غنیمت کی تقسیم میں) اونٹ کو دس بکریوں کے برابر رکھا۔
It was narrated that Rafi' bin Khadij said: "We were with the Messenger of Allah in Dhul-Hulaifah in (the land of) Tihamah. We acquired sheep and camels and the people hastened to put cooking pots on the fires before they had been distributed. The Messenger of Allah came to us and ordered that they be overturned then he made one camel equivalent to ten sheep."