پچھنے کن دنوں میں لگائے؟

حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَطَرٍ عَنْ زَکَرِيَّا بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ النَّهَّاسِ بْنِ قَهْمٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَرَادَ الْحِجَامَةَ فَلْيَتَحَرَّ سَبْعَةَ عَشَرَ أَوْ تِسْعَةَ عَشَرَ أَوْ إِحْدَی وَعِشْرِينَ وَلَا يَتَبَيَّغْ بِأَحَدِکُمْ الدَّمُ فَيَقْتُلَهُ-
سوید بن سعید، عثمان بن مطر، زکریا، میسرہ، نہاس بن قہم، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو پچھنے لگانا چاہے تو وہ سترہ انیس یا اکیس تاریخ کو لگائے اور ایسے دن نہ لگائے کہ خون کا جوش اسے ہلاک کر دے۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Whoever wants to be cupped, let him seek out the seventeenth, nineteenth or twenty-first (of the month); and let none of you allow his blood to rage so that it kills him." (Da'if)
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَطَرٍ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ يَا نَافِعُ قَدْ تَبَيَّغَ بِيَ الدَّمُ فَالْتَمِسْ لِي حَجَّامًا وَاجْعَلْهُ رَفِيقًا إِنْ اسْتَطَعْتَ وَلَا تَجْعَلْهُ شَيْخًا کَبِيرًا وَلَا صَبِيًّا صَغِيرًا فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْحِجَامَةُ عَلَی الرِّيقِ أَمْثَلُ وَفِيهِ شِفَائٌ وَبَرَکَةٌ وَتَزِيدُ فِي الْعَقْلِ وَفِي الْحِفْظِ فَاحْتَجِمُوا عَلَی بَرَکَةِ اللَّهِ يَوْمَ الْخَمِيسِ وَاجْتَنِبُوا الْحِجَامَةَ يَوْمَ الْأَرْبِعَائِ وَالْجُمُعَةِ وَالسَّبْتِ وَيَوْمَ الْأَحَدِ تَحَرِّيًا وَاحْتَجِمُوا يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَالثُّلَاثَائِ فَإِنَّهُ الْيَوْمُ الَّذِي عَافَی اللَّهُ فِيهِ أَيُّوبَ مِنْ الْبَلَائِ وَضَرَبَهُ بِالْبَلَائِ يَوْمَ الْأَرْبِعَائِ فَإِنَّهُ لَا يَبْدُو جُذَامٌ وَلَا بَرَصٌ إِلَّا يَوْمَ الْأَرْبِعَائِ أَوْ لَيْلَةَ الْأَرْبِعَائِ-
سوید بن سعید، عثمان بن مطر، حسن بن ابی جعفر، محمد بن حجادہ، حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اے نافع ! میرے خون میں جوش ہوگیا ہے اسلئے کوئی پچھنے لگانے والا تلاش کرو۔ اگر ہوسکے تو نرم خو آدمی لانا۔ عمر رسیدہ بوڑھایا کم سن بچہ نہ لانا اسلئے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا نہار منہ پچھنے لگوانا بہتر ہے اور اس میں شفاء ہے برکت ہے۔ یہ عقل بڑھاتا ہے حافظہ تیز کرتا ہے۔ اللہ برکت دے جمعرات کو پچھنے لگوایا کرو اور بدھ، جمعہ، ہفتہ اور اتوار کے روز قصدا پچھنے مت لگوایا کرو (اتفاقاً ایسا ہو جائے تو حرج نہیں) اور پیر اور منگل کو پچھنے لگوایا کرو۔ اسلئے کہ اسی دن اللہ تعالیٰ نے حضرت ایوب کو بیماری سے شفاء عطا فرمائی اور بدھ کے روز وہ بیمار ہوئے تھے اور جذام اور برص ظاہر ہو توبدھ کے دن یا بدھ کی رات کو ظاہر ہوتا ہے ۔
It was narrated that Ibn 'Umar said: "0 Nafi'! The blood is boiling in me, find me a cupper, but let it be someone gentle if you can, not an old man or a young boy. For I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say: 'Cupping on an empty stomach is better, and in it there is healing and blessing, and it increases one's intellect and memory. So have yourselves cupped for the blessing of Allah on Thursdays, and avoid cupping on Wednesdays, Fridays, Saturdays and Sundays. Have yourselves cupped on Mondays and Tuesdays, for that is the day on which Allah relieved Ayyub of calamily, and He inflicted calamity upon hiim on a Wednesday, and leprosy and leucoderma only appear on Wednesdays. or on the night of Wednesday." (Daif)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّی الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِصْمَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ نَافِعٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عُمَرَ يَا نَافِعُ تَبَيَّغَ بِيَ الدَّمُ فَأْتِنِي بِحَجَّامٍ وَاجْعَلْهُ شَابًّا وَلَا تَجْعَلْهُ شَيْخًا وَلَا صَبِيًّا قَالَ وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْحِجَامَةُ عَلَی الرِّيقِ أَمْثَلُ وَهِيَ تَزِيدُ فِي الْعَقْلِ وَتَزِيدُ فِي الْحِفْظِ وَتَزِيدُ الْحَافِظَ حِفْظًا فَمَنْ کَانَ مُحْتَجِمًا فَيَوْمَ الْخَمِيسِ عَلَی اسْمِ اللَّهِ وَاجْتَنِبُوا الْحِجَامَةَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَيَوْمَ السَّبْتِ وَيَوْمَ الْأَحَدِ وَاحْتَجِمُوا يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَالثُّلَاثَائِ وَاجْتَنِبُوا الْحِجَامَةَ يَوْمَ الْأَرْبِعَائِ فَإِنَّهُ الْيَوْمُ الَّذِي أُصِيبَ فِيهِ أَيُّوبُ بِالْبَلَائِ وَمَا يَبْدُو جُذَامٌ وَلَا بَرَصٌ إِلَّا فِي يَوْمِ الْأَرْبِعَائِ أَوْ لَيْلَةِ الْأَرْبِعَائِ-
محمد بن مصفی حمصی، عثمان بن عبدالرحمن، عبداللہ بن عصمہ، سعید بن میمون، حضرت نافع فرماتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اے نافع ! میرے خون میں جوش ہو رہا ہے اس لئے پچھنے لگانے والے کو بلاؤ جوان کو بلانا بوڑھے یا کم عمر بچہ کو نہ بلانا۔ حضرت نافع کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ بھی فرمایا کہ میں نے رسول اللہ کو یہ فرماتے سنا کہ نہار منہ پچھنے لگوانا زیادہ بہتر ہے اور اس سے عقل بڑھتی ہے اور حافظے والے کا حافظہ مزید تیز ہو جاتا ہے۔ سو جو پچھنے لگانا چاہے تو جمعرات کے روز اللہ کا نام لے کر لگائے اور جمعہ ہفتہ اور اتوار کے دنوں میں پچھنے لگانے سے اجتناب کرو۔ پیر منگل کو پچھنے لگوایا کرو اور بدھ کے روز بھی پچھنے لگوانے سے اجتناب کرو کیونکہ اسی دن حضرت ایوب آزمائش میں مبتلا ہوئے اور جذام اور بدھ کے دن یا بدھ کی رات میں ہی ظاہر ہوتا ہے ۔
It was narrated that Nafi' said: "Ibn 'Umar said: '0 Nafey The blood is boiling in me. Bring me a cupper and let him be a young man, not an old man or a boy: Ibn 'Umar said: 'I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say: "Cupping on an empty stomach is better, and it increases one's intellect and memory. And it increases the memory of one who has a good memory so whoever wants to be cupped, (let him do it) On a Thursday, in the Name of Allah. Avoid cupping on Fridays. Saturdays and Sundays. Have Yourselves cupped on Mondays and Tuesdays. and avoid cupping On Wednesdays, for that is the day on which the calamity befall ayyub, and leprosy and eucoderma only appear on Wednesday or the night of Wednesday."(Da'if)