پانچ نمازوں کی فرضیت اور ان کی نگہداشت کا بیان

حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی الْمِصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَضَ اللَّهُ عَلَی أُمَّتِي خَمْسِينَ صَلَاةً فَرَجَعْتُ بِذَلِکَ حَتَّی آتِيَ عَلَی مُوسَی فَقَالَ مُوسَی مَاذَا افْتَرَضَ رَبُّکَ عَلَی أُمَّتِکَ قُلْتُ فَرَضَ عَلَيَّ خَمْسِينَ صَلَاةً قَالَ فَارْجِعْ إِلَی رَبِّکَ فَإِنَّ أُمَّتَکَ لَا تُطِيقُ ذَلِکَ فَرَاجَعْتُ رَبِّي فَوَضَعَ عَنِّي شَطْرَهَا فَرَجَعْتُ إِلَی مُوسَی فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ ارْجِعْ إِلَی رَبِّکَ فَإِنَّ أُمَّتَکَ لَا تُطِيقُ ذَلِکَ فَرَاجَعْتُ رَبِّي فَقَالَ هِيَ خَمْسٌ وَهِيَ خَمْسُونَ لَا يُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَدَيَّ فَرَجَعْتُ إِلَی مُوسَی فَقَالَ ارْجِعْ إِلَی رَبِّکَ فَقُلْتُ قَدْ اسْتَحْيَيْتُ مِنْ رَبِّي-
حرملہ بن یحییٰ مصری، عبداللہ بن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے میری امت پر پچاس نمازیں فرض فرمائیں تو میں یہ پچاس نمازیں لے کر واپس ہوا۔ حضرت موسیٰ سے ملاقات ہوگئی تو پوچھنے لگے کہ تمہارے رب نے تمہاری امت پر کیا فرض فرمایا ؟ میں نے کہا مجھ پر پچاس نمازیں فرض فرمائیں۔ تو کہنے لگے اپنے رب کی طرف رجوع کرو کیونکہ یہ تمہاری امت کے بس میں نہیں۔ میں نے اپنے رب کی طرف رجوع کیا تو میرے رب نے مجھے ایک حصہ (پچیس نمازیں) معاف فرما دیں۔ پھر میں موسیٰ کے پاس آیا اور ان کو بتایا تو انہوں نے کہا اپنے رب کی طرف رجوع کروں کیونکہ یہ بھی تمہاری امت کے بس میں نہیں۔ میں نے پھر اپنے رب کی طرف رجوع کیا۔ تو رب نے فرمایا یہ (شمار میں تو) پانچ ہیں اور (ثواب پوری) پچاس پاس آیا تو کہنے لگے اپنے رب کی طرف پھر رجوع کرو۔ میں نے کہا اب تو مجھے اپنے رب سے شرم آرہی ہے ۔
It was narrated that Anas bin Malik said: "The Messenger of Allah said: 'Allah enjoined fifty prayers upon my nation, and I came back with that until I came to Musa. Musa said: 'What has your Lord enjoined upon your nation?' I said: 'He has enjoined fifty prayers on me: He said: 'Go back to your Lord, for your nation will not be able to do that.' So I went back to my Lord, and He reduced it by half. I went back to Musa and told him, and he said: 'Go back to your Lord, for your nation will not be able to do that.' So I went back to my Lord, and He said: 'They are five and they are fifty; My Word does not change.' So I went back to Musa and he said: 'Go back to your Lord: I said: I feel shy before my Lord"
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُصْمٍ أَبِي عُلْوَانَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أُمِرَ نَبِيُّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخَمْسِينَ صَلَاةً فَنَازَلَ رَبَّکُمْ أَنْ يَجْعَلَهَا خَمْسَ صَلَوَاتٍ-
ابوبکر بن خلاد باہلی، ولید، شریک، عبداللہ بن عصم ابی علوان، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پچاس نمازوں کا حکم دیا گیا تو انہوں نے تمہارے رب سے کمی کی درخواست کی کہ ان کو پانچ بنا دیں ۔
It was narrated that Ibn 'Abbas said: "Your Prophet was enjoined to do fifty prayers but he returned to your Lord to make (i.e. reduce) them five prayers:' (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ عَنْ الْمُخْدِجِيِّ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ خَمْسُ صَلَوَاتٍ افْتَرَضَهُنَّ اللَّهُ عَلَی عِبَادِهِ فَمَنْ جَائَ بِهِنَّ لَمْ يَنْتَقِصْ مِنْهُنَّ شَيْئًا اسْتِخْفَافًا بِحَقِّهِنَّ فَإِنَّ اللَّهَ جَاعِلٌ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَهْدًا أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ وَمَنْ جَائَ بِهِنَّ قَدْ انْتَقَصَ مِنْهُنَّ شَيْئًا اسْتِخْفَافًا بِحَقِّهِنَّ لَمْ يَکُنْ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ عَهْدٌ إِنْ شَائَ عَذَّبَهُ وَإِنْ شَائَ غَفَرَ لَهُ-
محمد بن بشار، ابن ابی عدی، شعبہ، عبدربہ بن سعید، محمد بن یحییٰ بن حبان، ابن محیرز مخدجی، حضرت عبادہ بن صامت فرماتے ہیں کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر پانچ نمازیں فرض فرمائی ہیں جو ان پانچ نمازوں کو پڑھے گا اور ان کو حقیر سمجھ کر ان میں کسی قسم کی کوتاہی کرنے سے بچے گا تو اللہ تعالیٰ کا اس کے لئے یہ عہد ہے کہ اس کو جنت میں داخل فرمائیں گے اور جو ان نمازوں کو اس طرح پڑھے کہ ان کو حقیر سمجھ کر ان میں کوتاہی بھی کرے تو اللہ تعالیٰ کا اس کے لئے کوئی عہد نہیں چاہیں عذاب دیں چاہیں معاف فرما دیں ۔
It was narrated that 'Ubadah bin Samit said: "I heard the Messenger of Allah say: 'Five prayers that AIlah has enjoined upon His slaves, so whoever does them, and does not omit anything out of negligence, on the Day of Resurrection Allah will make a covenant with him that He will admit him to Paradise. But whoever does them but omits something from them out of negligence, will not have such a covenant with Allah; if He Wills He will punish him, and if Be wills, He will forgive him:" (Hasan)
حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ حَمَّادٍ الْمِصْرِيُّ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ شَرِيکِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ فِي الْمَسْجِدِ دَخَلَ رَجُلٌ عَلَی جَمَلٍ فَأَنَاخَهُ فِي الْمَسْجِدِ ثُمَّ عَقَلَهُ ثُمَّ قَالَ لَهُمْ أَيُّکُمْ مُحَمَّدٌ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَّکِئٌ بَيْنَ ظَهْرَانَيْهِمْ قَالَ فَقَالُوا هَذَا الرَّجُلُ الْأَبْيَضُ الْمُتَّکِئُ فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ يَا ابْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَجَبْتُکَ فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ يَا مُحَمَّدُ إِنِّي سَائِلُکَ وَمُشَدِّدٌ عَلَيْکَ فِي الْمَسْأَلَةِ فَلَا تَجِدَنَّ عَلَيَّ فِي نَفْسِکَ فَقَالَ سَلْ مَا بَدَا لَکَ قَالَ لَهُ الرَّجُلُ نَشَدْتُکَ بِرَبِّکَ وَرَبِّ مَنْ قَبْلَکَ آللَّهُ أَرْسَلَکَ إِلَی النَّاسِ کُلِّهِمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ فَأَنْشُدُکَ بِاللَّهِ آللَّهُ أَمَرَکَ أَنْ تُصَلِّيَ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ فَأَنْشُدُکَ بِاللَّهِ آللَّهُ أَمَرَکَ أَنْ تَصُومَ هَذَا الشَّهْرَ مِنْ السَّنَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ فَأَنْشُدُکَ بِاللَّهِ آللَّهُ أَمَرَکَ أَنْ تَأْخُذَ هَذِهِ الصَّدَقَةَ مِنْ أَغْنِيَائِنَا فَتَقْسِمَهَا عَلَی فُقَرَائِنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ نَعَمْ فَقَالَ الرَّجُلُ آمَنْتُ بِمَا جِئْتَ بِهِ وَأَنَا رَسُولُ مَنْ وَرَائِي مِنْ قَوْمِي وَأَنَا ضِمَامُ بْنُ ثَعْلَبَةَ أَخُو بَنِي سَعْدِ بْنِ بَکْرٍ-
عیسٰی بن حماد مصری، لیث بن سعد، سعید مقربی، شریک بن عبداللہ بن ابی نمر، حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں ایک بار ہم مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے۔ ایک صاحب اونٹ پر سوار مسجد میں داخل ہوئے مسجد میں اونٹ بٹھایا پھر اسے باندھ دیا پھر پوچھا تم میں محمد کون ہیں ؟ اس وقت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صحابہ کے درمیان تکیہ لگائے ہوئے تھے۔ تو صحابہ نے کہا یہ گورے مرد تکیہ لگائے ہوئے تو ان صاحب نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا اے عبد المطلب کے بیٹے ! تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جی ! میں تمہاری طرف متوجہ ہوں۔ تو ان صاحب نے عرض کیا اے محمد ! میں آپ سے کچھ پوچھنا چاہتا ہوں اور پوچھنے میں سختی ہوگی اس کو برا نہ منایئے گا۔ آپ نے فرمایا جو جی میں آئے پوچھ لو۔ تو اس نے کہا میں آپ کو آپ کے رب کی اور آپ سے پہلوں کے رب کی قسم دیتا ہوں بتایئے کیا اللہ نے آپ کو تمام انسانوں کی طرف بھیجا ہے ؟ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بخدا ! جی ہاں۔ اس نے کہا میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں بتایئے کیا آپ کو اللہ نے حکم دیا کہ دن رات میں پانچ نمازیں پرھیں ؟ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بخدا ! جی۔ اس نے عرض کیا میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں کیا اللہ نے آپ کو سال میں اس ماہ کے روزوں کا حکم دیا ہے ؟ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بخدا ! جی۔ اس نے کہا میں آپ کو قسم دیتا ہوں اللہ کی بتایئے کیا آپ کو اللہ نے حکم دیا کہ ہمارے مالداروں سے یہ زکوۃ وصول کر کے ہمارے ناداروں میں تقسیم کریں ؟ آپ نے فرمایا بخدا ! جی۔ تو ان صاحب نے کہا میں آپ کے لائے ہوئے دین پر ایمان لایا اور میں اپنے پیھچے اپنی پوری قوم کا قاصد ہوں اور میں بنو سعد بن بکر قبیلہ کا ایک فرد ضمام بن ثعلبہ ہوں ۔
It was narrated from Sharik bin 'Abdullah bin Abu Namir that he heard Anas bin Malik say: "While we were sitting in the Masjid, a man entered riding a camel; he made it kneel in the Masjid, then he hobbled it and said to them: 'Which of you is Muhammad?' The Messenger of Allah was reclining among them,so they said:'This fairskinned man who is reclining:The man said to him: '0 son of 'Abdul-Muttalib!' The Prophet said: 'I am listening to you: The man said: 0 Muhammad! I am asking you and will be stern in asking, so do not bear any ill feelings towards me: He said: 'Ask whatever you think: The man said: 'I abjure you by your Lord and the Lord of those who came before you, has Allah sent you to all of mankind?' The Messenger of Allah said: 'By Allah, yes'. He said: 'I abjure you by Allah, has Allah commanded you to pray the five prayers each day and night?' The Messenger of Allah said: 'By Allah, yes'. He said: 'I abjure you by Allah, has Allah commanded you to fast this month each year?' The Messenger of Allah said: 'By Allah, yes'. Be said: 'I abjure you by Allah, has Allah commanded you to take this charity from our rich and distribute it among our poor?'.The Messenger of Allah said: 'By Allah, yes'. The man said: 'I believe in what you have brought, and I am the envoy of my people who are behind me. I am Dimam bin Tha'labah, the brother of Banu Sa'd bin Bakr:" (Sahih)
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ کَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا ضُبَارَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السُّلَيْکِ أَخْبَرَنِي دُوَيْدُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ قَالَ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ إِنَّ أَبَا قَتَادَةَ بْنَ رِبْعِيٍّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ افْتَرَضْتُ عَلَی أُمَّتِکَ خَمْسَ صَلَوَاتٍ وَعَهِدْتُ عِنْدِي عَهْدًا أَنَّهُ مَنْ حَافَظَ عَلَيْهِنَّ لِوَقْتِهِنَّ أَدْخَلْتُهُ الْجَنَّةَ وَمَنْ لَمْ يُحَافِظْ عَلَيْهِنَّ فَلَا عَهْدَ لَهُ عِنْدِي-
یحییٰ بن عثمان بن سعید بن کثیر بن دینار حمصی، بقیہ بن ولید، ضبارة بن عبداللہ بن ابی سلیل، دوید بن نافع، زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوقتادہ بن ربعی فرماتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میں نے آپ کی امت پر پانچ نمازیں فرض کی ہیں اور یہ عہد کر لیا ہے کہ جو ان نمازوں کی وقت کے مطابق نگہداشت کرے گا اس کو جنت میں داخل کروں گا اور جو ان کی نگہداشت نہ کرے اس کے لئے میرے پاس کوئی عہد نہیں ۔
Sa'eed bin Musayyab said that Abu Qatadah bin Rib'i told him that the Messenger of Allah said: " Allah said: 'I have enjoined on your nation five prayers, and I have made a covenant with Myself that whoever maintains them, I will admit him to Paradise, and whoever does not maintain them, has no such covenant with Me.'(Da'if)