والدین کی فرمانبرداری اور ان کے ساتھ حسن سلوک۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَرِيکُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ ابْنِ سَلَامَةَ السُّلَمِيِّ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُوصِي امْرَأً بِأُمِّهِ أُوصِي امْرَأً بِأُمِّهِ أُوصِي امْرَأً بِأُمِّهِ ثَلَاثًا أُوصِي امْرَأً بِأَبِيهِ أُوصِي امْرَأً بِمَوْلَاهُ الَّذِي يَلِيهِ وَإِنْ کَانَ عَلَيْهِ مِنْهُ أَذًی يُؤْذِيهِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، شریک بن عبداللہ منصور، عبیداللہ بن علی، حضرت ابن سلامہ سلامی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں آدمی کے ساتھ حسن سلوک کی وصیت کرتا ہوں۔ میں آدمی کو والدہ کے ساتھ حسن سلوک کی وصیت کرتا ہوں۔ تین بار یہی فرمایا میں آدمی کو اپنے والد کیساتھ نیز مولی (غلام آقا دوست رشتہ دار) کے ساتھ حسن سلوک کی وصیت کرتا ہوں اگرچہ ان کی طرف سے اسے ایذاء پہنچے ۔
It was narrated that Abu Salamah As-Sulami said that the Prophet said: "I enjoin each one to honor his mother, I enjoin each one to honor his mother, I enjoin each one to honor his mother (three times), I enjoin each one to honor his father, I enjoin each one to honor his guardian who is taking care of him, even if he is causing him some annoyance."(Hasan)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَيْمُونٍ الْمَکِّيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَبَرُّ قَالَ أُمَّکَ قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ أُمَّکَ قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ أَبَاکَ قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ الْأَدْنَی فَالْأَدْنَی-
ابوبکر محمد بن میمون مکی، سفیان بن عیینہ، عمارہ بن قعقاع، ابی زرعہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں لوگوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ہم کس کے ساتھ حسن سلوک کریں ؟ فرمایا والدہ کے ساتھ پھر پوچھا کس کے ساتھ فرمایا اپنے والد کیساتھ پوچھا جو جتنا زیادہ قریب ہو اس کے ساتھ ۔
It was narrated that Abu Huraira said: "They said: 'O Messenger of Allah, whom should I treat kindly?' He said: 'Your mother.' He said: 'Then who?' He said: 'Your mother." He said: 'Then who?' He said: 'Your father: He said: 'Then who?' He said: 'The next closest and the next closest"(sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَجْزِي وَلَدٌ وَالِدًا إِلَّا أَنْ يَجِدَهُ مَمْلُوکًا فَيَشْتَرِيَهُ فَيُعْتِقَهُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، جریر، سہیل، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کوئی اولاد اپنے والد کا حق ادا نہیں کرسکتی الا یہ کہ والد کو ملوک غلام پائے تو خرید کر آزاد کر دے ۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah said: "No child can compensate his father unless he finds him a slave, and buys him and sets him free:'
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْقِنْطَارُ اثْنَا عَشَرَ أَلْفَ أُوقِيَّةٍ کُلُّ أُوقِيَّةٍ خَيْرٌ مِمَّا بَيْنَ السَّمَائِ وَالْأَرْضِ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الرَّجُلَ لَتُرْفَعُ دَرَجَتُهُ فِي الْجَنَّةِ فَيَقُولُ أَنَّی هَذَا فَيُقَالُ بِاسْتِغْفَارِ وَلَدِکَ لَکَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن عبدالصمد بن عبدالوارث، حماد بن سلمہ، عاصم، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک قنطار بارہ ہزار اوقیہ کا ہوتا ہے اور ایک اوقیہ زمین و آسمان کی درمیانی کائنات اور ہر چیز سے بہتر ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جنت میں مرد کا درجہ بلند کر دیا جاتا ہے تو وہ عرض کرتا ہے کہ یہ کیسے ہوا؟ (میرے عمل تو اتنے نہ تھے) ارشاد ہوتا ہے کہ تمہاری اولاد کے تمہارے حق میں استغفار کے سبب۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet said: "Qintar is twelve thousand 'Uqiyah, each 'Uqiyah of which is better than what is between heaven and earth." And the Messenger of Allah said: "A man will be raised in status in Paradise and will say: 'Where did this come from?' And it will be said: 'From your son's praying for forgiveness for you”.
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ بَحِيرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِ يکَرِبَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ يُوصِيکُمْ بِأُمَّهَاتِکُمْ ثَلَاثًا إِنَّ اللَّهَ يُوصِيکُمْ بِآبَائِکُمْ إِنَّ اللَّهَ يُوصِيکُمْ بِالْأَقْرَبِ فَالْأَقْرَبِ-
ہشام بن عمار، اسماعیل بن عیاش، بجیر بن سعید، خالد بن معدان، حضرت مقدام بن معدیکرب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ تمہیں اپنی ماؤں کے ساتھ حسن سلوک کا امر فرماتے ہیں تین بار یہی فرمایا اللہ تعالیٰ تمہیں اپنے باپوں کیساتھ حسن سلوک کی تاکید فرماتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمہیں نزدیک تر رشتہ دار سے حسن سلوک کی تاکید فرماتے ہیں پھر اسکے بعد جو نزدیک تر ہو (درجہ بدرجہ ان سے حسن سلوک کی تاکید فرماتے ہیں)
It was narrated from Miqdam bin Ma'dikarib that the Messenger of Allah said: "Allah enjoins you to treat your mothers kindly" - three times - "Allah enjoins you to treat your fathers kindly, Allah enjoins you to treat the closest and the next closest kindly."
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي الْعَاتِکَةِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا حَقُّ الْوَالِدَيْنِ عَلَی وَلَدِهِمَا قَالَ هُمَا جَنَّتُکَ وَنَارُکَ-
ہشام بن عمار، صدقہ بن خالد، عثمان بن ابی عاتکہ، علی بن یزید، قاسم، حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرد نے عرض کیا اے اللہ کے رسول والدین کا اولاد کے ذمہ کیا حق ہے؟ فرمایا وہ تمہاری جنت ہیں (یا) دوزخ ہیں ۔
It was narrated from Abu Umamah that a man said: "O Messenger of Allah, what are the rights of parents over their child?" He said: "They are your Paradise and your Hell."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْوَالِدُ أَوْسَطُ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ فَأَضِعْ ذَلِکَ الْبَابَ أَوْ احْفَظْهُ-
محمد بن صباح، سفیان بن عیینہ، عطاء، ابی عبدالرحمن ، حضرت ابوالدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سناوالد (ماں باپ) جنت کا درمیانی دروازہ ہیں اب تم اس دروازہ کو ضائع کر دو یا اسکی حفاظت کرو۔
It was narrated that Abu Darda' heard the Prophet say: "The father is the middle door of Paradise, middle door of Paradise (i.e., the best way to Paradise), so it is up to you whether you take advantage of it or not."